Book Name:Ghous e Pak aur Islah e Ummat
تھا ، میں نے خواب دیکھا ، ایک صحرا ہے ، اس میں ایک بڑا سا چبوترہ ہے اور بہت سارے اَوْلیائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم اس چبوترے پر مُراقبہ کی حالت میں (یعنی آنکھیں بند کئے ، اللہ پاک کی یاد میں گم ) بیٹھے ہیں ، اس حلقے کے درمیان حضرت خواجہ نقشبند اور حضرت خواجہ جنید بغدادی رَحمۃُ اللہِ علیہما تشریف فرما ہیں ۔ حضرت خواجہ جنید بغدادی رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر بھی عجیب کیفیت طاری تھی ، آپ ہر چیز سے بےخبر رَبِّ کریم کی یاد میں گم تھے ۔ میں نے کسی سے پوچھا: یہ سب اَوْلیائے کرام یہاں کیوں جمع ہیں؟ بتایا گیا: مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ ، شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ تشریف لا رہے ہیں ، سب ان کے استقبال کے لئے حاضِر ہیں ۔ ابھی کچھ ہی دَیر گزری تھی کہ حضرت علی المرتضیٰ شیر خدا رَضِیَ اللہُ عنہ تشریف لے آئے ، آپ کے ساتھ کوئی تھا ، آپ نے اس کا ہاتھ بڑے پیارسے پکڑ رکھا تھا ، پوچھنے پر بتایا گیا: حضرت علی رَضِیَ اللہُ عنہ کے ساتھ یہ جو شخصیت ہیں ، یہ کوئی اور نہیں بلکہ خَیْرُ التَّابِعین (یعنی تابعین میں بلند رُتبہ رکھنے والے ، عظیم عاشِقِ رسول ) حضرت اُویس قَرَنی رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں ۔
حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس جگہ ایک خوبصُورت اور نُور سے جگمگاتا ہوا کمرہ تھا ، حضرت علی المرتضیٰ اور حضرت اویس قَرَنی رَضِیَ اللہُ عنہما اس کمرے میں تشریف لے گئے ۔ میرے پوچھنے پر بتایا گیا: آج حضور غَوْثُ الثَّقَلَیْن (یعنی جنّوں اور انسانوں کے غوث ، مددگار ) (شیخ عبد القادر جیلانی ) رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا عرسِ پاک یعنی بڑی گیارہویں شریف ہے ، اس تقریب میں شرکت کے لئے ہی حضرت علی المرتضیٰ اور حضرت اویس قَرَنی رَضِیَ اللہُ عنہما تشریف لائے ہیں ۔ ([1] )
گُلِ بُوستانِ نبی غوثِ اعظم مہِ آسمانِ علی غوثِ اعظم