Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Azam

نے چاہا تو تاجِ وِلَایَت بھی عطا ہو  گا ۔  

اَلْحَمْدُ للّٰہ!حُضُورِ غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  پیدائشی وَلِی ہیں ،  آپ اللہ پاک کے وَلِی ،  رَبّ  کریم کے دوست اور محبوب بندے بن کر ہی دُنیا میں تشریف لائے ۔  پھر آپ نے ساری زِندگی عِبَادت و ریاضت میں گزاری ،  آپ فرائِض پر بھی پابندی سے عَمَل کرتے تھے ،  اِس کے ساتھ سُنتوں کے بھی پابند تھے ،  نفل عِبَادات بھی کَثْرت سے کیا کرتے تھے ،  یہاں تک کہ مستحبات  (یعنی شریعت کے پسندیدہ کام) بھی اِسْتقامت کے ساتھ کیا کرتے تھے ۔  

غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  اور کَثْرتِ عبادت

بَہْجَۃُ الْاَسْرَار شریف میں ہے:سرکارِ بغداد ، حُضُورِ غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں:  * میں کَرَخ کے جنگلوں میں برسوں رہا ہوں  * دَرَخت کے پتّوں  اور بُوٹیوں  پر میرا گزارہ ہوتا   * مجھے پہننے کے لئے ہر سال ایک شخص اُون کا ایک جُبّہ لا کر دیتا تھا جس کو میں  پہنا کرتاتھا   * میں  نے دنیا کی محبّت سے نَجات حاصل کرنے کے لئے ہزار جَتَن کئے   * میں گمنام رہا   * میری خاموشی کے سَبَب لوگ مجھے گُونگا ،  نادان اور دیوانہ کہتے تھے   *  میں کانٹوں  پر ننگے پاؤں  چلتا تھا   * خوفناک غاروں  اور بھیانک وادیوں میں بے جھجک داخِل ہو جاتا   * دنیا بن سنور کر میرے سامنے ظاہر ہوتی مگر اَلْحَمْدُ للّٰہ! میں  اُس کی طرف تَوَجُّہ نہ کرتا   * میرا نفس کبھی میرے آگے عاجزی کرتا کہ آپ کی جو مرضی ہو گی وُہی کروں  گا اور کبھی مجھ سے لڑتا   * اللہ پاک مجھے اس نفس پر فتح نصیب کرتا   * میں مُدَّتوں مدائن کے بِیابانوں  میں  رہا اور اپنے نفس کو مُجاہَدات میں لگاتا رہا   * ایک سال تک گِری پڑی چیزیں  کھاتا اور بالکل پانی نہ پیتا ،  پھر ایک سال صِرف پانی پر گزارا کرتا اور کوئی غذا نہ کھاتا   * مجھ