Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Azam

سے سُنتا ہے ۔  

غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کے مبارک کانوں کی کرامت

تَفْرِیحُ الخَاطِر میں ہے:حُضُورِ غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   کے زمانۂ مبارک میں ایک عورت آپ کی مرید تھی ،  ایک مرتبہ وہ عورت اپنی کِسی ضرورت کے تحت پہاڑ کی غار کی طرف گئی ،  وہاں ایک فاسِق شخص نے اُس عورت کو پکڑ لیا ،  اس وقت اُس نیک عورت نے پُکار کر کہا:اَلْغِیَاثُ یَا غَوْثَ اَعْظَم! اَلْغِیَاثُ یَا غَوْثَ الثَّقَلَیْن !اَلْغِیَاثُ   یَا شَیخ مُحْیَّ الدِین ! اَلْغِیَاثُ یَا سَیَّدِیْ عبدَ القادِر یعنی اے غوثِ اَعْظَم!میری مدد فرمائیے!اےانسانوں اور جنوں کی مدد فرمانے والے! میری مدد فرمائیے!اے شیخ مُحْیُّ الدین میری مدد فرمایئے!اے میرے سردار عبدُ القادِر! میری مدد فرمایئے ۔

حُضُورِ غوثِ اعظم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  اُس وَقْت اپنے مدرسہ میں وُضُو فرما رہے تھے ،  آپ نے اتنی دُور بیٹھے ہوئے اس عورت کی فریاد سُن بھی لی اور اس کی مدد یُوں فرمائی کہ اپنا جوتا غار کی طرف پھینک دیا ،  اللہ پاک کی قُدْرت کہ آپ کا مبارک جُوتا غار میں پہنچا ،  اس فاسِق شخص کے سَر پر لگا ،  جس سے وہ وہیں ہلاک ہو گیا ۔  ([1])

سُبْحٰنَ اللہ!یہ ہے؛اَوْلیا کی شان...! کان تو اِن کے ہوتے ہیں مگر یہ اللہ پاک کی دِی ہوئی خاص طاقت سے سنتے ہیں ۔   لہٰذا جیسے نزدیک کی سنتے ہیں ،  ایسے ہی دُور کی بھی سن لیتے ہیں ۔

اَوْلیائے کرام کی آنکھ کی شان

حدیثِ قدسی میں مزید ارشاد ہوا: وَ بَصَرَهُ الَّذِي يُبْصِرُ بِهِ میں اُس کی آنکھیں بن جاتا


 

 



[1]...تفریح الخاطر ، صفحہ:46 ۔