Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Azam

ہوں ،  جس سے وہ دیکھتا ہے ۔  

یعنی وَلِیُ اللہ کی آنکھ ایسی ہی ہوتی ہے ،  جیسی ہماری ہے مگر اس آنکھ کی شان نرالی ہوتی ہے ،  آنکھ وَلِی کی ہوتی ہے لیکن وہ ہماری طرح آنکھ کی پتلی سے نہیں بلکہ خُدائی (یعنی اللہ پاک کی دِی ہوئی خاص) طاقت سے دیکھتا ہے ،  لہٰذا اسے وہ چیزیں بھی نَظَر آتی ہیں ،  جو ہمیں نَظَر نہیں آتیں ،  اس کی آنکھ کے سامنے کوئی دیوار ،  کوئی آڑ بلکہ سالوں کی دُوری بھی  رُکاوٹ نہیں بنتی ،  وہ دُور و نزدیک سے یکساں دیکھتا ہے ۔  

غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کی مبارک آنکھ کی کرامت

بَہْجَۃُ الْاَسْرَار شریف میں ہے: حُضُورِ غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کے ایک خادِم تھے؛ شیخ ابو عبد اللہ محمد ہَرْوِی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   ۔ اِن کا قَدْ چھوٹا تھا مگر حُضُورِ غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  انہیں محمد طَوِیْل (یعنی لمبا) کہہ کر پُکارتے تھے ۔  شیخ محمد ہَرْوِی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: ایک دِن میں نے عَرْض کیا: عالی جاہ! میرا قَدْ تو عام لوگوں سے چھوٹا ہے ،  آپ مجھے محمد طَوِیْل کیوں کہتے ہیں؟ فرمایا: اس لئے کہ تم طَوِیْلُ العُمْر ہو (تمہاری عمر لمبی ہو گی) اور تم طَوِیْلُ الْاَسْفَار بھی ہو (یعنی تم زِندگی میں بڑے لمبے لمبے سَفَر کرو گے) ۔  

راوِی کہتے ہیں: واقعی ایسا ہی ہوا؛ شیخ محمد ہَرْوِی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کی عمر 137 سال ہوئی اور آپ نے بڑے لمبے لمبے سَفَر کئے یہاں تک کہ کوہ ِقاف تک بھی آپ کا جانا ہوا ۔  ([1])

سُبْحٰنَ اللہ!یہ نگاہِ غوثِ اعظم  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ! شیخ محمد ہَرْوِی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کی عمر کتنی لمبی ہو گی ،  آپ زِندگی میں کہاں کہاں جائیں گے ،  کتنے لمبے لمبے سَفَر کریں گے ،  نگاہِ غوثِ اعظم  رَحمۃُ اللہ


 

 



[1]... بَہْجَۃُ الْاَسْرَار ، صفحہ:113 تا 114 ملتقطًا ۔