Book Name:Teen Dost
کیا خُدا داد آپ کی اِمْداد ہے اِک نظر میں شاد ہر ناشاد ہے([1])
وضاحت: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! کیا کہنے ہیں آپ کی اِمداد کے...!! بس ایک نظرِ عنایت ہونے کی دَیْر ہے، اسی سے ہر ناخُوش کو خوشیاں مل جاتی ہیں۔
اور سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بھی کیا خُوب عرض کرتے ہیں:
قسمت میں لاکھ پیچ ہوں ، سَو بَل، ہزارکَج یہ ساری گتھی اِک تری سیدھی نظر کی ہے ([2])
وضاحت: یَا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !قسمت میں چاہے کتنی ہی اُلجھنیں اور پریشانیاں لکھی ہوں، بس آپ لُطف و کرم کی ایک سیدھی نظر فرما دیجئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ساری پریشانیاں دورہو جائیں گی۔
پیارے اسلامی بھائیو!الحمد للہ! درودِ پاک اَنمول نعمت ہے،اس کی بَرَکت سے مُشکلیں حل (Solve)ہوتی ہیں، تنگ دَستی خُوشحالی میں بدلتی ہے، گُنَاہ دُھلتے ہیں،رَحمتیں چھماچھم برستی ہیں اور ایک اَہَم ترین فائدہ (Benefit)یہ ہےکہ درودِ پاک پڑھنے والے کا درود سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہِ عالی شان میں پہنچتا ہے، اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی نَظْرِ عنایت بھی نصیب ہوتی ہے اور آقا کریم صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم چاہیں تو اپنے غلاموں کو دیدار کا جام بھی عطا فرما دیتے ہیں۔
اللہ پاک ہمیں کثرت سے درودِ پاک پڑھنے کی توفیق عنایت فرمائے اور کاش! کاش! صد کروڑ کاش! کہ درودِ پاک کی برکت سے ہمیں محبوبِ خُدا، سردارِ اَنْبیا صَلَّی اللہ ُعَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی نظرِ کرم نصیب ہو جائے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!دو جہاں میں بیڑا پار ہو جائے۔
پڑ گئی جس پہ محشر میں بخشا گیا دیکھا جس سمت ابرِ کرم چھا گیا