Book Name:Darbar Khwaja Mein Badshahon Ki Hazriyan

ہیں۔*حدیثِ پاک میں ہے،مصطفےٰجانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا : جو بھی اپنے ایسے مسلمان بھائی کی قبر کے پاس سے گزرے جسے دنیا میں جانتا تھا اور سلام کرے تو مردہ بھی اسے پہچانتا  اور سلام کا جواب دیتا ہے۔([1])*آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّمغزوۂ اُحدسےواپسی پرحضرت مُصْعَب بن عُمَیْر اور دیگر شہیدوں کے مزارات پر کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: میں گواہی دیتا ہوں کہ تم اللہ پاک کے ہاں زندہ ہو۔ (پھر فرمایا : اے لوگو!) ان کی زِیَارت کیا کرو اور انہیں سلام کیا کرو! اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے!قیامت تک جو بھی انہیں سلام کرے گا یہ اس کے سلام کا جواب دیں گے۔ ([2])

تم بخشے ہوؤں میں سے ہو...!!

حضرت بابا فرید گنج شکر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  جن کا مزار شریف پاکپتن میں ہے، آپ بھی بہت بڑے ولئ کامِل ہیں، فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں اجمیر شریف حاضِر ہوا اور حضرت خواجہ مُعِینُ الدِّین چشتی اجمیری یعنی خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے روضۂ مبارک پر ٹھہرا رہا، یہ عَرَفہ کی رات تھی، میں نے مزارِ پُراَنْوار کے قریب (قبلہ کی طرف رُخ کر کے) نماز ادا کی، پِھر نماز مکمل کر لینے کے بعد وہیں بیٹھ کر  تِلاوت کرنے لگا۔ یہیں بیٹھے بیٹھے میں 15 سپارے تِلاوت کر چکا تھا، سُورۂ کَہف یا سُورۂ مریَم کی تِلاوت کر رہا تھا کہ مجھ سے پڑھنے میں غلطی ہوئی اور ایک حرف چُھوٹ گیا۔ مجھے چُونکہ اِس غلطی کا اِحساس نہیں ہوا تھا، میں آگے پڑھنے لگا تو مزارِ پُر اَنْوار سے آواز آئی: یہ حرف چھوڑ گئے ہو، دوبارہ پڑھو! میں نے اِس مقام سے


 

 



[1]...الاستذکار ،  کتاب الطہارة ، باب جامع الوضوء ،جلد:1، صفحہ:226، تحت الحدیث : 29۔

[2]...  معجم اوسط، جلد:3، صفحہ: 7، حدیث:3700۔