Book Name:Darbar Khwaja Mein Badshahon Ki Hazriyan

خود پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   ہر سال شہدائے اُحُد کے مزارات پر تشریف لے جاتے تھے،([1]) اسی طرح پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا بقیعِ پاک میں جانے کا تو عام معمول تھا۔([2])اب خود غور فرمائیے! شہدائے اُحُد کون ہیں؟ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہم  ہیں، اس دَور میں بقیعِ پاک میں کون آرام فرما تھے؟ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہم  ہی تھے اور ہر صحابی صِرْف ولیُّ اللہ ہی نہیں بلکہ اُمَّت کے بڑے سے بڑے وَلِیُّ اللہ کے سردار ہیں اور پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ا ن حضرات کے مزارات پر تشریف لا رہے ہیں ۔

لیکن یہ یاد رہے! ہمارے اولیا ئے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم  کے مزارات پر حاضر ہونے اور نبی پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے مزارات پر تشریف لے جانے میں ایک فرق ہے۔ ہم مزارات پر جاتے ہیں بزرگوں سے فیض لینے کے لئے مگر ہمارے نبی، پیارے نبی، مکی مدنی، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مزارات پر تشریف لے جاتے تھے، فیض دینے کے لئے۔

فرشتوں کی ایک سُنّت

اسی طرح مزاراتِ اَوْلیا پر جانا فرشتوں کی بھی سُنّت ہے۔ جی ہاں! حدیثِ پاک میں ہے: مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ، شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: رسولِ ذیشان، مکّی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اے علی! قرآن سیکھو! دوسروں کو سکھاؤ! تمہیں ہر حرف پر 10 نیکیاں ملیں گی اور جب تم وفات پاؤ گے تو تمہیں شہادت کارُتبہ نصیب ہو گا اور اِنْ مِتَّ حَجَّتِ الْمَلَائِکَۃُ اِلیٰ قَبْرِکَ کَمَا یَحُجُّ النَّاسُ اِلَی الْبَیْتِ الْعَتِیْق


 

 



[1]... تفسیر طبری، پارہ:13، سورۂ اَلْرَّعْد، زیر آیت:24، جلد:7، صفحہ:377، حدیث:20344 ۔

[2]...  مسلم، کتاب الجنائز، باب ما یقال عند دخول القبور...الخ، صفحہ:348، حدیث:974۔