Book Name:Darbar Khwaja Mein Badshahon Ki Hazriyan

اب تو ڈاکٹر بھی بِینا کرنے لگے ہیں!

   پیارے اسلامی بھائیو! شاید کسی کے ذہن میں یہ سوال اُبھرے کہ مانگنا تو اللہ پاک سے چاہئے اور وُہی دیتا ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ خواجہ صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے کوئی آنکھیں مانگے اور وہ عطا بھی فرما دیں! جواباً عرض ہے کہ حقیقتاً اللہ پاک ہی دینے والا ہے، مخلوق میں سے جو بھی جو کچھ دیتا ہے وہ اللہ پاک  ہی سے لے کر دیتا ہے۔اللہ پاک کی عَطا کے بغیر کوئی ایک ذرّہ بھی نہیں دے سکتا۔اللہ پاک کی عَطا سے سب کچھ ہوسکتا ہے۔ اگر  کسی نے خواجہ صاحِب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  سے آنکھیں مانگ لیں اور اُنہوں نے عَطائے خُداوَنْدی سے عِنایت فرما دِیں تو آخِر یہ ایسی کون سی بات ہے جو سمجھ میں نہیں آتی؟ یہ مسئلہ تو فی زمانہ فنِّ طِبّ نے بھی حل کر ڈالا ہے! ہر کوئی جانتا ہے کہ آج کل ڈاکٹر آپریشن کے ذریعے مُردہ کی آنکھیں لگا کر اندھوں کوبِینا(یعنی دیکھتا) کر دیتے ہیں۔ بس اِسی طرح خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بھی ایک اندھے کو اللہ پاک  کی عَطا کردہ رُوحانی طاقت سے نابِینائی کے مرض سے شفا دے کر بِینا(یعنی دیکھتا) کر دیا۔ بَہرحال اگر کوئی یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ پاک  نے کسی نبی یا ولی کو مرض سے شِفا دینے یا کچھ عَطا کرنے کا اِختیار دیا ہی نہیں ہے تو ایسا شخص حکمِ قرآن کو جھٹلا رہا ہے۔ پارہ  3 سورۂ اٰلِ عمران آیت نمبر 49 میں حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کا قول نقل کیا گیا ہے:

وَ اُبْرِئُ الْاَكْمَهَ وَ الْاَبْرَصَ وَ اُحْیِ الْمَوْتٰى بِاِذْنِ اللّٰهِۚ-

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور میں پیدائشی اندھوں کو اور کوڑھ کے مریضوں کو شفا دیتا ہوں اور میں اللہ کے حکم سے مُردوں کو زندہ کرتا ہوں