Book Name:Darbar Khwaja Mein Badshahon Ki Hazriyan

مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

خواجہ اَگن لگی

عالِمِ باعَمَل، پِیرِ کامِل، اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت، مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میرے پِیر بھائی اور میرے والد صاحِب کے شاگرد مولانا  برکات احمد صاحِب (رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ) نے بیان کیا، فرماتے تھے: میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ایک غیر مسلم تھا، جس کے سر سے پیر تک پُورے جسم پر پَھوڑے ہی پھوڑے تھے، اللہ پاک ہی جانتا ہے کہ کتنے تھے۔ وہ غیر مسلم ٹھیک دوپہر کے وقت خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے مَزار شریف پر آتا اور دَرْگار شریف کے سامنے گرم کنکروں پر لَوٹنا شروع کر دیتا اور ساتھ ہی کہتا جاتا تھا: کَھواجَہ اَگن لگی (اے خواجہ! جلن ہوتی ہے)۔ 3دِن لگاتار وہ ایسے ہی کرتا رہا، تیسرے دِن میں نے دیکھا: بالکل اچھا ہو گیا ہے (یعنی اس کے تمام پھوڑے ٹھیک ہو چکے تھے)۔ ([1])

یا خواجہ مُعِینُ الدِّیْں چشتی سلطانُ الْہِند غریب نواز

یا واقفِ رازِ خَفِی و جَلِی سلطانُ الْہِند غریب نواز

لائی ہے مجھے اُمِید ِکرم اِس خاک کی اور اِس دَرْ کی قسم

آیا ہوں پئے حاجت طلبی سلطانُ الْہِند غریب نواز

یہ داغؔ کہاں تک رَنج سہے! تم سے نہ کہے تو کس سے کہے

تم    آلِ    نبی    اولادِ   علی    سلطانُ   الْہِند    غریب    نواز([2])


 

 



[1]...   ملفوظات اعلیٰ حضرت، حصہ سوم،صفحہ:384  ۔

[2]...   معین الارواح، صفحہ:336۔