Book Name:Safar e Meraj Aur Pyari Namaz

بیت المعمور میں نماز ادا کی۔ ([1]) 

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! اَندازہ لگائیے! ہمارے آقا و مولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا ہم پر کیسا عظیم کرم ہے، ہم اور ہم سے پہلے گزرے ہوئے اور قیامت تک   آنے والے مُسلمان اس وقت عالَمِ اَرْواح میں تھے، سب آقا کریم، نورِ عظیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے، سب کو ہی آپ کی اِقْتِدا میں وہ بھی فرشتوں کے قبلہ بیت المعمور میں نماز ادا کرنے کی سَعَادت نصیب ہوئی، اعلیٰ حضرت، امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  اس جماعت کا مَنْظر بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: کچھ لوگ پہلی صف میں تھے کچھ دُوسری، کچھ تیسری اور کچھ ان صفوں میں تھے جو بیت المعمور کے باہر تھیں،ہرایک اپنے مَرتبے کے اِعْتِبار سے تھا ، مقتدیوں میں کچھ کے کپڑے سفید تھے اور کچھ کے میلے۔ سفید کپڑوں والے نیک لوگ ہیں اور میلے ہم جیسے گنہگار۔ ([2])

  نماز تحفہ مِعْراج ہے

پیارے اسلامی بھائیو! مِعْراج کے دُولہا، اِمامُ الاَنبیاء، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مِعْراج کی رات جب اپنے رَبِّ کریم کی بارگاہ میں حاضِر ہوئے، سَر کی آنکھوں سے اللہ پاک کے دِیدار سے مُشَرَّف ہوئے، اس وقت محبوب و مُحِبّ (یعنی اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ) کے درمیان کیا کیا راز کی باتیں ہوئیں، اس کا حال تو کوئی نہیں جانتا، البتہ اللہ کریم نے اس رات اپنے محبوبِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو مختلف تحائِف عطا فرمائے۔ ان میں سے 3تحائف یہ ہیں: (1):سُورَۂ بَقَرہ کی آخری آیات (2):5 نمازیں اور


 

 



[1]...مسند الحارث، كتاب الایمان، باب ما جاءالاسراء، صفحہ:174، حدیث:27بتغیر قلیل۔

[2]...ملفوظات اعلیٰ حضرت، صفحہ:487۔