Book Name:Safar e Meraj Aur Pyari Namaz

حدیثِ پاک سے ملنے والے مدنی پُھول

(1):سب سے پہلے تو یہ غور فرمائیے! حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  شبِ مِعْراج سے صدیوں پہلے وفات پا چکے تھے، پھر آپ نے شبِ مِعْراج اُمّتِ مصطفےٰ کی خیر خواہی فرمائی،  اس سے معلوم ہوا؛ اللہ پاک کے نیک بندے، نبی، ولی بعدِ وفات بھی مدد کر سکتے ہیں۔ (2):پھر یہ غور فرمائیے! اللہ پاک کو تو معلوم تھا کہ آخر میں 5 نمازیں ہی رہنی ہیں، پھر رَبِّ کریم نے 50 فرض ہی کیوں فرمائیں، اس میں بھی حکمت ہے، اللہ پاک نے پہلے 50 فرض فرمائیں، پھر پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کے وسیلے سے 5 کر دِیں، اس سے معلوم ہوا؛ اللہ والوں کا واسطہ، وسیلہ بڑی نعمت ہے کہ اس کے صدقے آسانیاں کی جاتی ہیں۔ (3):یہ بھی غور کرنے کی بات ہے کہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   خُود کلیمُ اللہ ہیں، آپ اللہ پاک سے کلام کا شوق بھی رکھتے تھے، جب حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام    اُمَّتِ مصطفےٰ سے ہمدردی کرنا چاہتے تھے تو وہ خُود ہی اللہ پاک کی بارگاہ میں عَرض کر دیتے کہ مولیٰ! 50 نمازیں اس اُمّت سے نہ پڑھی جائیں گی، کم فرما دے۔ لیکن حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  نے خُود ہی عَرض نہ کیا بلکہ پیارے آقا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے واسطے سے کم کروائیں، معلوم ہوا؛ اِمامُ الاَنبیا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی یہ شان ہے کہ کلیمُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام   نے بھی بارگاہِ اِلٰہی میں کچھ عَرض کرنا ہو تو ان کے ذریعے سے کرتے ہیں۔

(4):پھر یہ بھی غور فرمائیے! شبِ مِعْراج پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  10 مرتبہ اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہوئے، ایک تو پہلی حاضِری ہوئی، پھر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کی درخواست پر 9 مرتبہ حاضِری کی سعادت پائی۔  سُبْحٰنَ اللہ!