Book Name:Safar e Meraj Aur Pyari Namaz

(5):پیارے اسلامی بھائیو! حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام باربار بارگاہِ رسالت میں نمازَیں کم کروانے کا عَرض کرتے رہے، اس میں ایک بہت پیارا اور عشق بھرا نکتہ عُلَما نے لکھا ہے، فرماتے ہیں: حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   نے کوہِ طُور پر اللہ پاک کے دِیدار کی تمنّا کی تھی مگر وہ تمنّا پُوری نہ ہوئی،آج جب رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو یہ سَعَادت نصیب ہوئی تو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   چاہتے تھے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  باربار اللہ پاک کو دیکھ کر آتے رہیں اور میں بار بار ان کا دیدار کرتا رہوں،  حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام    کے لئے رُخِ مصطفےٰ جمالِ کبریا  کا گویا آئینہ تھا، آپ کی طُور والی تمنّا آج پُوری ہو رہی تھی۔ ([1])  

  نماز مؤمن کی معراج ہے

  اے عاشقانِ رسول!  نماز کیسی عبادت ہے کہ پیارے آقا، ہمارے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی،مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  مِعْراج کی رات جب اپنے ربّ سے ملاقات کے لئے جارہے ہیں تب بھی مختلف 6 جگہوں پر نماز اَدا کی ، مسجد اَقصیٰ میں بھی نماز ادا کی نہ صرف اَدا کی بلکہ آپ کی اِقتداء میں اَنبیا و رُسُل اور فرشتوں  نے بھی نماز اَدا کی ، ہر آسمان پر جاتے ہوئے 2 ،2 رکعت نماز اَدا کررہے ہیں اور فرشتوں کی اِمامت کروا رہے ہیں ۔اور جب ربّ کی بارگاہ میں جاتے ہیں تو نماز کا رُکنِ اَعظم سجدہ اَدا کرتے ہیں  ربّ سے مُلاقات کے بعد جب واپس اپنی اُمّت کی طرف  آرہے ہیں تو خالقِ کائنات بھی اپنے محبوب کی اُمّت کے لئے جو تحفہ عطا فرماتے ہیں وہ بھی نماز ہی ہے۔مِعْراج کی شب نماز ہی نماز ہے جاتے ہوئے نماز پڑھ رہے ہیں اور آتے ہوئے اپنی امت کے لئے نماز لے کر آرہے ہیں ۔ یعنی خود بھی مِعْراج فرمائی


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ،جلد:8،صفحہ:146۔