Book Name:Safar e Meraj Aur Pyari Namaz

میّت سے کلام(یعنی بات )کرتے ہوئے کہے گا:میں اَلشُّجَاعُ الْاَقْرَع (یعنی گنجا سانپ) ہوں۔اس کی آواز کڑک دار بجلی کی سی ہو گی، وہ کہے گا:میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ نمازِ فجر ضائع کرنے پرطلوعِ آفتاب(یعنی سورج نکلنے) تک مارتا رہوں اور نمازِ ظہر ضائع کرنے پر عصر تک مارتا رہوں اور نمازِ عصر ضائع کرنے پر مغرب تک مارتا رہوں اور نمازِ مغرب ضائع کرنے پر عشا تک مارتا رہوں اور نمازِ عشا ضائع کرنے پر فجر تک مارتا رہوں۔ جب بھی وہ اس مُردے کو مارے گا تو وہ 70ہاتھ تک زمین میں دھنس جائے گا اور وہ قیامت تک اس عذاب میں مبتلا رہے گا ۔ Aقیامت میں ملنے والی3 سزائیں : (1):وہ حساب کی سختی (2):ربِّ قہار کی ناراضی اور (3):جہنم میں داخلہ ہیں۔ ([1])

 نمازِی بن جائیے!

  اے عاشقانِ رسول !  اللہ پاک ہمیں پکّا سچّا نمازی بنائے! آج مِعْراج کی رات ہے، آج کی رات یہ پکّی نیّت کیجئے کہ آج کے بعد میری کوئی نماز قضا نہیں ہو گی! جماعت بھی نہیں چھوٹے گی! پانچوں نمازیں پابندی کے ساتھ مسجد میں تکبیرِ اُوْلیٰ کے ساتھ ادا کیا کروں گا! زندگی میں جو نمازیں چُھوٹ گئی ہیں،ان کا بھی حساب لگا کر آج ہی سے قضا شروع کر دوں گا۔ اِنْ  شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم  !  

قضا نمازوں کا طریقہ رسالے کا تعارف

قضا نمازیں ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ قضا نمازوں کے شرعی احکام و مسائِل کیا ہیں؟ اس تعلق سے امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا ایک بہت مفید رسالہ ہے: قضا نمازوں کا طریقہ ۔


 

 



[1]...مجالس العشرہ ،المَجْلِسُ الثامِن،صفحہ:71،حدیث:77۔