Book Name:Safar e Meraj Aur Pyari Namaz

ہوئے:یہ آپ نے طُورِ سِیْناپر نماز پڑھی ہے جہاں اللہ پاک نے حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کو ہَم کلامی کا شَرَف عطا فرمایا تھا۔

(3):تیسرا مقامِ نماز؛ بَیْتِ لَحْم

پھر ایک اور جگہ حضرتِ جبریل عَلَیْہِ السَّلَام   نے آپ کو اُتر کرنماز پڑھنے کے لئے عرض کیا: آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے نماز ادا فرمائی۔ اس کے بعد حضرتِ  جبریل عَلَیْہِ السَّلَام   نے عَرْض کی:یہ آپ نے بَیْتِ لَحْم میں نماز پڑھی ہے جہاں حضرتِ عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کی وِلادت ہوئی تھی۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

               بابرکت جگہ پر نماز پڑھنا صحابہ کرام کا طریقہ رہا ہے

پیارے اسلامی بھائیو! سَفَرِ مِعْراج میں رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مختلف مَقامات پر نماز ادا فرمائی، ان میں سے 3مَقامات کا ہم نےذِکْر سُنا؛ (1):مدینہ طیبہ، (۲):طُورِ سِیْنا (۳):بَیْتِ لَحْم۔ یہ تینوں مَقامات کون سے ہیں؟ مدینہ طیبہ؛ وہ مُبارک شہر جہاں آقائے دوجہان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ہجرت کر کے تشریف لے گئے، جن گلیوں میں آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے مُبارک قدم لگے، جہاں آج بھی آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا روضۂ پُرنُور جگمگا رہا ہے، اسی طرح طُورِ سِیْنا؛ وہ مَقام جہاں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   پر وحی نازِل ہوئی، جہاں اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام   کے لئے اپنی تجلی نازِل فرمائی اور تیسرا مقام: بَیْت ُاللَّحْم  ؛ وہ مقام ہے جہاں اللہ پاک کے نبی، حضرت  عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام    کی وِلادت


 

 



[1]... نسائی، کتاب الصلاۃ،صفحہ:81، حدیث:448۔