Book Name:Meraj e Mustafa Mein Seekhnay Ki Baatein
( 2 ) : سفرِ معراج سفرِ عِلْمِ دِین
پیارے اسلامی بھائیو ! معراج شریف کی حکمتوں میں ایک حکمت عُلَمائے کرام نے یہ بھی بیان فرمائی کہ سَفَرِ معراج اَصْل میں دُعائے مصطفےٰ قبول ہونے کا نتیجہ ہے۔ ہمارے آقا ومولیٰ ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو حکم ہوا :
وَ قُلْ رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا(۱۱۴)
( پارہ : 16 ، طہ : 114 )
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : اور عرض کرو : اے میرے رب ! میرے علم میں اضافہ فرما۔
آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم یہ دُعا کیا کرتے تھے : اے میرے رَبّ ! میرے عِلْم میں اِضَافہ فرما۔ چنانچہ اللہ پاک نے آپ کی یہ دُعا قبول فرمائی اور خاص اسرار ( یعنی رازوں ) کا عِلْم عطا فرمانے کے لئے معراج پر بُلا لیا۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! اب یہاں ایک بہت ایمان افروز نکتہ ( Faith Inspiring Point ) ہے ، سفرِ معراج کی روشنی میں عِلْمِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وُسْعت کو ذرا سمجھئے ! حضرت کعبُ الاَحْبار رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : سِدْرَۃُ المنتہیٰ وہ مقام ہے کہ تمام فرشتوں ، نبیوں اور رسولوں کا عِلْم اسی تک ہے ، اس سے آگے کیا ہے ؟ اس کا عِلْم اللہ پاک کے سِوا کسی کو نہیں ہے۔ ( [2] )
اللہ اکبر ! معلوم ہوا؛ سِدْرَۃ المنتہیٰ وہ مقام ہے جہاں سب فرشتوں ، نبیوں ، رسولوں کے عِلْم ( Knowledge ) کی انتہا ہو جاتی ہے مگر میرے اور آپ کے آقا ، معراج کے دولہا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شان دیکھئے ! رَبِّ کریم نے آپ کو سِدْرَۃُ المنتہیٰ سے بھی آگے بُلایا