Book Name:Meraj e Mustafa Mein Seekhnay Ki Baatein
کچلنا شروع کردیا تو اس کا کیا بنے گا ! کاش ! کاش ! کاش ! سارے مسلمان پکّے نمازی بن جائیں۔
ہو گی دنیا خراب ، آخرت بھی خراب بھائیو ! تم کبھی چھوڑنا مت نماز
بےنمازی جہنّم کا حقدار ہے بھائیو ! تم کبھی چھوڑنا مت نماز
قبر میں سانپ بچھو لپٹ جائیں گے بھائیو ! تم کبھی چھوڑنا مت نماز
سہہ سکو گے نہ دوزخ کا ہرگز عذاب بھائیو ! تم کبھی چھوڑنا مت نماز
دیکھو ! اللہ ناراض ہو جائے گا بھائیو ! تم کبھی چھوڑنا مت نماز
سَر کچلنے کی سزا
فجرکی نماز میں سوئے رہنے والے ، نماز کا وقت سو کر گزارنے کی خوفناک سزاکی کیفیت سُنیں اور توبہ کریں۔سرکار مدینہ ، سردارِ مکَّہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم سے فرمایا : آج رات 2شخص ( یعنی جبریل ومیکائیل عَلَیْہِما السَّلَام ) میرے پاس آئے اور مجھے اَرضِ مُقدَّس ( یعنی بیت ُ المقدس ) میں لے آئے۔ ( [1] ) میں نے دیکھاکہ ایک شخص لیٹا ہے اوراس کے سرہانے ( یعنی سر کے پاس ) ایک شخص پتھراُٹھائے کھڑا ہے اورپے درپے ( یعنی بار بار ) پتھر سے اس کا سرکچل رہا ہے ، ہر بار کچلنے کے بعد سرپھر ٹھیک ہوجاتاہے۔ میں نے ان فرشتوں سے کہا : سُبْحٰنَ اللہ ! یہ کون ہیں ؟ انہوں نے عرض کی : آگے تشریف لے چلئے ! ( مزید مناظِردکھانے کے بعد ) فرشتوں نے عَرض کی : پہلا شخص جو آپ نے دیکھا ( یعنی جس کا سر کچلا جا رہا تھا ) یہ وہ تھا جس نے قُرآن کریم پڑھا پھر اس کوچُھوڑ دیا تھااور فرض نمازوں کے وَقت سوجاتا تھا۔ ( [2] )
بے نمازی کی نحوست ہے بڑی مر کے پائے گا سزا بے حد کڑی