Book Name:Qabar Ka Muamla Aasan Nahi

دَفن مت کرنا بلکہ ایک کمرے میں چھت کے ساتھ لٹکا دینا تاکہ میں قبر کے عذاب سے محفوظ رہوں (یعنی اس کا مقصد تھا کہ نہ میں قبر میں اُتروں گا، نہ وہاں کی تنگی اور وحشت کا سامنا کرنا پڑے گا، نہ ہی قبر میں عذاب سہنا ہو گا)۔ 

بیٹوں نے وصیت پر عمل کیا، جب بادشاہ کا انتقال ہو گیا تو لوہے کا تابُوت بنوایا گیا، اس کے اندر بادشاہ کی لاش کو رکھ کر، اس تابُوت کو لوہے کے ایک بڑے صندوق میں رکھا گیا، پِھر اس صندوق کو زنجیر  (Chain)وغیرہ کے ذریعے کمرے میں لٹکا  کر کمرہ بند کر دیا گیا۔  اب جب رات ہوئی تو اچانک کمرے کے اندر سے کچھ آوازیں آنے لگیں، بیٹے کمرے کی طرف دوڑے، دروازہ کھولا، دیکھا تو صندوق ہِل رہا تھا، انہوں نے صندوق کو نیچے اُتارا، کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ صندوق کے اندر تابُوت ہے، اس تابُوت کے اندر بادشاہ کی لاش کے اُوپر ایک خوفناک سانپ (Snake)بیٹھا ہے اور اس کے چہرے کو کاٹ رہا ہے، (بظاہِر بڑی حیرانی کی بات تھی کہ صندوق کے اندر جانے کا کوئی راستہ کوئی سوراخ نہیں ہے، پِھر بھی یہ سانپ اندر کیسے چلا گیا...!! بہر حال!) بادشاہ کے بیٹوں نے اس سانپ کو باہَر نکال کر مار ڈالا، صندوق کو پِھر بند کیا اور پہلے کی طرح کمرے میں لٹکا دیا۔

یہ رات تو جیسی گزرنی تھی، گزر گئی، اگلی رات کو پِھر کمرے سے آوازیں آنے لگیں، بیٹوں نے پِھر کمرہ کھولا، دیکھا کہ صندوق ہِل رہا ہے، چنانچہ صندوق اُتارا گیا، اب کھولا تو پہلے والے سانپ سے بھی بڑا سانپ بادشاہ کے سینے پر بیٹھا تھا، بڑی حیرانی ہوئی، انہوں نے پِھر اس سانپ کو باہَر نکالا اور مار دیا، صندوق پِھر بند کر کے لٹکا دیا گیا۔

یہ دوسری رات بھی جیسی گزری، سَو گزر گئی۔ تیسری رات ہوئی، کمرے سے پِھر آوازیں آنا شروع ہوئیں، بیٹوں نے دروازہ کھولا، صندوق نیچے اُتار کر اسے کھولا تو (خوف