Book Name:Qabar Ka Muamla Aasan Nahi

*ہماری کوٹھیاں *ہمارے بنگلے *ہماری طاقت و قُوَّت *ہمارا عہدہ و منصب *ہماری ڈگریاں سب کچھ دھرے کا دھرا رہ جائے *ہمارے جسم پر پہنے کپڑے بھی اُتار لئے جائیں *کورا کفن پہنا دیا جائے *پھر ہمارے چاہنے والے *ناز اُٹھانے والے *خُود اپنے کندھوں پر اُٹھا کر تنگ و تاریک قبر میں لٹا کر *اپنے ہاتھوں سے منوں مٹی ڈال کر واپس پلٹ آئیں *ہم اُن کے قدموں کی آواز سُن رہے ہوں گے مگر ہم انہیں پُکار نہ سکیں گے ، آہ ! *یہ تکلیف کہ ایسی تکلیف پہلے کبھی نہ پہنچی ہو گی *یہ تنہائی کہ ایسی تنہائی سے ہم کبھی دوچار نہ ہوئے ہوں گے *یہ وحشت کہ ایسی وحشت کبھی دیکھی نہ ہو گی ، پھر یہاں بس نہیں... ! ! *ابھی یہ صدموں پر صدمے گزرے ہی ہوں گے *نئے گھر میں ابھی آ کر کچھ ٹھہرے بھی نہ ہوں گے *ابھی اس تنہائی کی عادَت بھی نہ ہوئی ہو گی *رُوح نکلنے کی تکلیف میں کمی بھی نہ ہوئی ہو گی کہ اچانک قبر کی دیواریں لرزنے لگیں گی ، 2 فرشتے قبر کی دیواروں کو چیرتے ہوئے قبر میں پہنچ جائیں گے اور نہایت  سخت  لہجے میں ہم سے سُوال شروع کر دیں گے ، آہ ! اگر ہم ان سوالوں کے دُرست جواب نہ دے پائے ، ہائے ! ہائے ! اگر ہم قبر کے امتحان میں کامیاب(Successful) نہ ہو  سکے تو ہماری قبر میں جہنّم کی آگ بھڑکا دی جائے گی ، عذاب مُسَلَط کر دیا جائے گا ، آہ ! ہمارا کیا بنے گا ؟ کہاں جائیں گے ؟ کِسے مدد کے لئے پُکاریں گے ؟

دِلا غافِل نہ ہو یک دَم یہ دنیا چھوڑ جانا ہے

بغیچے چھوڑ کر خالی زمیں اندر سمانا ہے

تِرا نازُک بدن بھائی جو لیٹے سَیج پھولوں پر

یہ ہوگا ایک دن بے جاں اِسے کیڑوں نے کھانا ہے