Book Name:Qabar Ka Muamla Aasan Nahi

کے انجامِ بد سے کیوں بے خوف ہے؟ حالانکہ گناہ کی طلب میں رہنا گناہ کرنے سے بھی بڑا گناہ ہے* تیرا دائیں ،بائیں جانب کے فرشتوں سے حَیانہ کرنا اور گناہ پر اڑے رہنا بھی بہت بڑا گناہ ہے یعنی توبہ کئے بغیر تیرا گناہ پر قائم رہنا اس سے بھی بڑا گناہ ہے* تیرا گناہ کرلینے پر خوش ہونا اور قہقہہ لگانا اس سے بھی بڑا گناہ ہے حالانکہ تُو نہیں جانتا کہ اللہ پاک تیرے ساتھ کیا سلوک فرمانے والا ہے؟ *اور تیرا گناہ میں ناکامی پر غمگین ہونا اس سے بھی بڑا گناہ ہے۔ گناہ کرتے ہوئے تیز ہوا سے دروازے کا پردہ اٹھ جائے توتُو ڈر جاتا ہے مگر اللہ پاک  کی اس نظر سے نہیں ڈرتا جو وہ تجھ پر رکھتا ہے تیرا یہ عمل اس سے بھی بڑا گناہ ہے۔([1])

کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یاربّ!

نیک کب اے مِرے اللہ ! بنوں گا یا ربّ!

کب گناہوں کے مَرض سے میں شفا پاؤں گا

کب  میں  بیمار  مدینے  کا  بنوں  گا  یاربّ!([2])

آج عمل کا وقت ہے

پیارے اسلامی بھائیو! ابھی ہم زندہ ہیں، آج ہمارے پاس وقت ہے، ہم تَوبہ کر کے پچھلے گُنَاہ بخشوا سکتے ہیں، نیک کام کر کے قبر روشن کرنے کا انتظام کر سکتے ہیں، اگر یہ سانس کی مالا ٹُوٹ گئی، رُوح جسم سے نکال لی گئی تو سِوائے پچھتاوے کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔ کہتے ہیں: کسی مُردَے کو خواب میں دیکھا گیا تو اس نے کہا: مَا عِنْدَکُم اَکْثَرُ مِنَ الْغَفْلَۃِ  وَ


 

 



[1]..   . الزواجر، مقدمہ، جلد:1، صفحہ:26۔

[2]..   .وسائلِ بخشش، صفحہ:84۔