Book Name:Qabar Ka Muamla Aasan Nahi

رہی تھی۔ یہ میرے چہرے کا جو حال تم دیکھ رہے ہو، یہ اسی پرندے کے تھپڑ کا اَثَر ہے۔([1])

میں   رحمت، مغفِرت، دوزخ سے آزادی کا سائل ہوں

مہِ رمضان کے صدقے میں فرما دے کرم مولیٰ

بَراءَت دے عذابِ قبر سے نارِ جہنَّم سے

مہِ شعبان کے صدقے میں کر فضل و کرم مولیٰ

عبادت میں، ریاضت میں، تلاوت میں   لگا دے دل

رجب کا واسطہ دیتا ہوں فرما دے کرم مولیٰ([2])

سُسرال میں تکبُّر سے بچئے!

پیارے اسلامی بھائیو! ہم ذرا غور کریں! یہ کتنا سخت عذاب تھا، ایک تھپڑ  (Slap)اتنا زور دار تھا کہ لاش پگھل کر بہہ گئی، اسے پِھر پہلی حالت پر کر دیا گیا، پِھر تھپڑ لگایا گیا۔ یاد رکھئے! عذابِ قبر حق ہے، اللہ پاک ہمیں عذابِ قبر سے بچائے۔(آمین) ہم اپنے بارے میں سوچیں، اللہ نہ کرے! اگر ہمیں ایسی مار ماری جائے تو کیا ہم برداشت کر پائیں گے؟ ہر گز نہیں، کتنی سخت تکلیف والی بات ہو گی...!! یہ عذاب دِیا کس کو جا رہا تھا؟ وہ بندہ جو سُسرال جاتے ہوئے تکبّر کرتا تھا۔

اللہ پاک ہمیں اس بُرائی سے بچا کر رکھے، تکبُّر بہت ہی سخت گُنَاہ ہے، حرام ہے،([3])


 

 



[1]... موسوعہ ابن ابی الدنیا، كتاب القبور، جلد:6، صفحہ:75-79، رقم:98۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:98۔

[3]...فتاویٰ رضویہ، جلد:23، صفحہ:614۔