Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Rasool

رَضِیَ اللہُ عنہ کا وہ مبارک قصیدہ بھی دیکھئے!جو آپ نے واقعۂ کربلا  کے موقع پر کہا تھا، کربلا کا قیامت نُما سانحہ ہوا، حضرت امام زینُ العابدین رَضِیَ اللہُ عنہ کا دِل غم سے چُور تھا، اس حالت میں آپ نے اپنے نانا جان،رحمتِ دوجہان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بارگاہ میں عرض کیا:

اِنْ  نِّلْتِ یَا رِیْحَ الصَّبَا یَوْمًا اِلٰی اَرْضِ الْحَرَم                                                      بَلِّغْ   سَلَامِیْ  رَوْضَۃً   فِیْھَا  النَّبِیُّ  الْمُحْتَشَم

یَا رَحْمَۃَ لِّلْعَالَمِیْن! اَدْرِکْ لِزَیْنِ الْعَابِدِین                                                        مَحْبُوسُ اَیْدِی الظَّالِمِیْن فِیْ مَرْکَبٍ وَّ الْمُزْدَحِمٖ

مفہوم: اے بادِ صَبَا! جب تیرا گزر حرمِ پاک کی طرف ہو تو نبئ محترم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں میرا سلام پہنچانا۔ اے رَحمۃُ للعالمین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! زینُ العابدین کو سنبھالئے! یہ ظالموں کے ہاں قید میں ہے۔

غرض؛خوشی  کا موقع ہوتا تو صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کی تَوَجُّہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رہتی تھی اور جب غم کی کیفیت ہوتی تب بھی یہ حضراتِ ذی وقار غمگسار نبی،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دامنِ کرم ہی میں پناہ ڈھونڈاکرتے تھے۔

امیرِ اہلسنت کی آقا کریم کے ساتھ وابستگی

اب اس تناظُر میں امیرِ اہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ کے عشقِ رسول کی کیفیات دیکھئے! اس معاملے میں بھی آپ کو صحابۂ کرام  علیہم ُالرِّضْوَان  کا خوب فیضان نصیب ہے۔

آپ کو ایک حیران کُن بات بتاؤں، شاید آپ نے کسی اورکے متعلق ایسی بات نہ سُنی ہو۔امیرِ اہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ کی شادِی کا موقع تھا، آپ نے اپنی شادِی کا سب سے پہلا دعوت نامہ جانتے ہیں کس کو بھیجا تھا؟مدینہ منورہ کے رہنے والے ایک اسلامی بھائی تھے، امیر اہلسنت نے اپنی شادی کا پہلا دعوت نامہ انہیں بھجوایا، یہ دعوت نامہ ان کے نام کا