Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Rasool

نہیں تھا بلکہ یہ دعوت نامہ مکی مدنی آقا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے لئے تھا، امیر اہلسنت نے مدینہ پاک کے رہنے والے اسلامی بھائی کو بھجوایا، انہوں نے امیر اہلسنت کی طرف سے سنہریوں جالیوں کے سامنے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بلند بارگاہ میں پیش کر دیا۔ ([1])

اللہُ اکبر!کیسا مزاجِ عشق ہے۔ امیرِ اہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ خود فرماتے ہیں:نکاح کے وقت یہ سوچ مجھ پر عجیب کیفیت طاری کر رہی تھی کہ میں نے بارگاہِ رسالت میں دعوت عرض کی ہے، دیکھئے! اب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کب کرم فرماتے ہیں اور کب تشریف لاتے ہیں۔اس منفرد اندازِ فِکْر کی برکت سے شادی کی تقریب (جو عموماً لوگوں کو غفلت میں مبتلا کر دیتی ہے، الحمد للہ!) پُر سوز انداز میں گزارنے کی سعادَت حاصِل ہوئی۔

سُبْحٰنَ اللہ!کیا شان ہے امیرِ اہلسنت کی...!! کیسا نِرالا مزاجِ عشقِ رسول ہے...!!

           آخر میں آئیے!امیرِ اہلسنت کی زبانی دِل میں عشقِ رسول بڑھانے کا طریقہ سنتے ہیں:

عشقِ رسول بڑھانے کا طریقہ

ایک مرتبہ مدنی مذاکرے میں امیر اہلسنت سے سوال ہوا: دل میں عشقِ رسول کیسے بڑھایاجاسکتا ہے؟ اس کے جواب میں آپ نے فرمایا: سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  پر کثرت سے دُرُود پاک پڑھنا عشقِ رسول بڑھانے کا بہترین ذَرِیعہ ہے۔ مزید یہ کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جو ہم پر اِحسانات کئے ان کو یاد کرتے رہنے سے بھی محبت میں اِضافہ ہوتا ہے


 

 



[1]...سنتِ نکاح ،قسط:3 ،صفحہ:20-21 خلاصۃً۔