Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Rasool

عطارقادری کے والد ہیں، وہی الیاس جو دِینِ اسلام کی خدمت میں مَصْرُوف ہے۔

اُن پِیر صاحِب کے قریبی مرِیدوں کا کہنا ہے کہ اس خواب کے بعد ہمارے پیر صاحِب کے دِل میں شیخ طریقت، امیرِ اہلسنت مولانا الیاس عطّار قادری صاحِب دَامَت برکاتہم العالیہ سے ملنے کا بہت شوق ہو گیا اور امیرِ اہلسنت سے اُن کی محبّت کچھ ایسی ہو گئی تھی کہ جو کوئی بھی مُرِیْد ہونے کے لئے حاضِر ہوتا تو فرماتے: مُرِیْد بننا ہے تو جا کر الیاس قادری کے ہی بنو...!!

اسی طرح جب کسی عطّاری یعنی امیرِ اہلسنت کے مُرِیْد سے ملتے تو اس سے دُعائیں کروایا کرتے، ایک دِن عقیدت و محبّت کے غلبے میں اپنے مُرِیْدوں کو فرمایا: میں تو خود امیرِ اہلسنت کا فقیر ہوں۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

امیر اہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ  کا مختصر تعارف

پیارے اسلامی بھائیو! *شیخِ طریقت، امیر اہلسنت، بانئ دعوتِ اسلامی حضرت علَّامہ مولانا   محمد الیاس عطّار قادری دَامَت برکاتہم العالیہ کی وِلادتِ باسَعَادت 26 رمضانُ الْمُبَارَک 1369 ھ بمطابق 12 جولائی، 1950ء  بروز بدھ پاکستان کے مشہور شہر کراچی میں مغرب سے کچھ دیر پہلے ہوئی  *آپ کی کنیت:ابو بلال اور تَخَلُّص(یعنی شعروں میں اَصْل نام کی جگہ استعمال ہونے والا نام):عطّار ہے  *امیرِ اہلسنت بچپن ہی سے بہت سادہ طبیعت کے مالِک ہیں، آپ کے اَہْلِ محلہ جو بچپن سے آپ کو جانتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ


 

 



[1]...ابتدائی حالات ،قسط:2 ،صفحہ:18 خلاصۃً۔