Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

قرآن سن کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے

اسی طرح صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کے مبارک احوال سنیئے ۔اللہ پاک فرماتا ہے:

اَللّٰهُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ كِتٰبًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِیَ ﳓ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُوْدُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْۚ-ثُمَّ تَلِیْنُ جُلُوْدُهُمْ وَ قُلُوْبُهُمْ اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِؕ- (پارہ:23،سورۂ زمر:23)

ترجمہ کَنْزُ العرفان:اللہنے سب سے اچھی کتاب اتاری کہ ساری ایک جیسی ہے، باربار دہرائی جاتی ہے۔ اس سے ان لوگوں کے بدن پر بال کھڑے ہوتے ہیں جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں پھر ان کی کھالیں اور دل اللہ کی یاد کی طرف نرم پڑجاتے ہیں۔

یہ صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کا مبارک انداز...!!حضرت اَسْمَاء رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں: صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کی یہ حالت تھی کہ جب ان کے سامنے قرآنِ کریم کی تِلاوت کی جاتی تو ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے اور ان کے رونگٹے (یعنی جسموں پر موجُود بال)کھڑے ہو جایا کرتے تھے۔([1])  

پیارے آقا نے جنّت کی خوشخبری سُنائی

 قرآنِ کریم میں 28 ویں پارے کی ایک مشہور آیتِ کریمہ ہے، اللہ پاک فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ (پارہ: 28 ،سورۂ تحریم:6)

 ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے ایمان والو!اپنی جانوں  اور اپنے گھر والوں  کواس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

حضرت عبد العزیز بن ابو رَوَّاد رَحمۃُ اللہِ علیہ سے روایت ہے،فرماتے ہیں:ایک دِن


 

 



[1]...تفسیرِ خازِن، پارہ:23 ،سورۂ زمر،زیرِ آیت :23، جلد:4، صفحہ:55۔