Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے: اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! اچھی نیت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے:*رِضَائے اِلٰہی کے لئےپورا بیان سُنوں گا *عِلْمِ دین سیکھوں گا*ادب سے بیٹھوں گا*نصیحت حاصِل کروں گا*اَحْمَدِ مجتبیٰ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

حضرت ابو اُمامہ باہِلِی رَضِیَ اللہُ عنہ *صحابی رسول ہیں*بہت بلند رُتبہ*بلند ہمت  والے*اور عبادت گزار تھے*خوب صدقہ و خیرات کرتے*کسی سُوالی کو خالی ہاتھ نہیں لوٹاتے تھے*نفل روزوں کے بہت شوقین تھے*آپ کے اَہْلِ خانہ (زوجہ محترمہ، کنیزیں، غُلام) سبھی روزے رکھتے تھے*دِن کے وقت ان کے گھر کھانا بنتا ہی نہیں تھا*اگر کبھی ان کے گھر سے دُھواں اُٹھتا دِکھائی دیتا تو لوگ سمجھ جاتے کہ آج حضرت ابواُمامہ رَضِیَ اللہُ عنہ کے گھر مہمان آئے ہیں (ورنہ ان کے ہاں تو سب روزے رکھتے ہیں)۔([2])

حضرت ابواُمامہ رَضِیَ اللہُ عنہ عالِمِ دِین بھی تھے، آپ کا معمول تھا کہ لوگوں کو جمع کر کے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیاری پیاری باتیں بتاتے، سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا حُلیہ مبارک بیان کر کے دِلوں میں محبّتِ رسول بڑھایا کرتے تھے۔([3]) ایک بہت پیاری حدیثِ پاک ہے جو حضرت اُبواُمامہ رَضِیَ اللہُ عنہ نے روایت کی،


 

 



[1]...بخاری، کِتَاب بَدءُ الْوَحی،باب کیف کان بدء الوحی الی رسول اللہ، صفحہ:65، حدیث:1۔

[2]...مسند امام احمد،مسند الانصار، حدیث ابی امامۃ...الخ، جلد:9، صفحہ:164، حدیث:22775بتصرف۔

[3]...تاریخ مدینہ دمشق،باب صفۃ خلقہ و معرفۃ خلقہ،  جلد:3، صفحہ:300خلاصۃً۔