Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

بڑھ کر ایک سیلفی بنا کر سوشل میڈیا کے ذریعے شہرت حاصِل کرنے میں کوشاں ہے* بعض تو فُضُول اور بعض گُنَاہوں بھری ویڈیوز بنا کر خود کو مشہور کرنے کے چکروں میں ہیں*آہ! ہم کپڑے خریدیں تو یہ ذہن رکھ کر کہ ایسے کپڑے ہوں کہ جو دیکھے بَس واہ واہ ہی کرتا  رِہ جائے * خوشبو خریدنی ہو تو ایسی کہ بَس لگا کر جہاں سے ایک بار گزر جاؤں، وہ فضائیں مہک جائیں *افسوس! ہم پاؤں میں پہننے کا جوتا پسند کرنے میں بھی اس لئے گھنٹوں لگا دیتے ہیں کہ ایسا جوتا ہو کہ جو دیکھے بس دیکھتا ہی رِہ جائے*شادِی کا موقع ہو تو دکھلاوا*عید  کا موقع ہو تو دکھلاوا۔  کاش...!! شہرت طلبی جیسی ہلاکت میں ڈالنے والی باطنی بیماری سے جان چھوٹ جائے، کاش! ہم اللہ پاک کی رِضا پانے والے بن جائیں، کاش! زِندگی رضائے الٰہی والے کاموں میں گزارنے والے بن جائیں۔ حدیثِ پاک میں ہے:2 بھوکے بھیڑئیے بکریوں کے ریوڑ میں جتنی تباہی مچاتے ہیں، مال اور شُہرت کی محبت اس سے زیادہ تباہی انسان کے دین میں مچا دیتی ہے۔ ([1])

بھائیو!ہر دم بچو تم حُبِّ جاہ ومال سے                                                   ہر گھڑی چوکس رہو شیطان کی اِس چال سے

دل میں یہ خواہش نہ رکھنا سب کریں میرا اَدب          ڈر کہیں ناراض ہو جائے نہ تجھ سے تیرا رب

قلب میں خوفِ خدا رکھ کر تُو سارے کام کر                               کامیابی ہو گی تیری اِنْ شاء اللہ ہر ڈَگر([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 گمنامی پسند ہو جائیے!

پیارے اسلامی بھائیو! گمنامی پسندیدہ وَصْف ہے۔ لہٰذا ہمیں شہرت طلب نہیں کرنی چاہئے اور اگر اللہ پاک بِن مانگے شہرت عطا فرما دے تو اس پر فخر و غرور نہیں کرنا چاہئے۔


 

 



[1]...ترمذی، کتاب الزہد، صفحہ:565، حدیث:2376۔

[2]...وسائل بخشش، صفحہ:698ملتقطًا۔