28 kufriya kalimat
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    28 Kalimaat-e-Kufr | 28 کلمات کفر

    Mushkilaat Ke Waqt Bakey Jane Wale Kufriyaat Ki Misalen

    book_icon
    28 کلمات کفر
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ  رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
    28 کلِماتِ کفر
    شیطٰن لاکھ سُستی دلائے یہ رسا لہ (17صفحات) اوّل تا آخر پڑھ کر ایمان کی حفاظت کا سامان کیجئے۔ 

    دُرُود شریف کی فضیلت

         سرکارمدینہ، راحتِ قلب وسینہ، صاحبِ معطَّرپسینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ باقرینہ ہے:  اے لوگو!  بے شک بروزِ قیامت اسکی دہشتوں اورحساب کتاب سے جلدنجات پانے والا شخص وہ  ہوگا جس نے تم میں سے مجھ پر دنیا کے اندر بکثرت درود شریف پڑھے ہوں گے۔  (اَلْفِرْدَوْس بمأثور الْخَطّاب ج۵ص۲۷۷ حدیث ۸۱۷۵) 
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
            تنگدستی ، بیماری، پریشانی اور فَوتگی کے مواقع پر بعض لوگ صدمے یا اشتعال (یعنی جذباتیت) کے سبب بسا اوقات نَعُوْذ بِاللّٰہ کفریہ کلمات بک دیتے ہیں۔  اللہ عَزَّ وَجَلَّ پر اعتراض کرنا، اُس کو ظالم یاضرورت مند یا محتاج یا عاجز سمجھنا یا کہنا یہ سب کُھلے کُفر ہیں ۔  یاد رکھئے !  بِلااِکراہِ شرعی ہوش و حواس میں صریح یعنی کُھلاکُفر بکنے والا اور معنیٰ سمجھنے کے باوجود ہاں میں ہاں ملانے والا بلکہ تائید میں سر ہلانے والا بھی کافر ہوجاتا ہے، اس کا نکاح ٹوٹ جاتا ، بیعت ختم ہوجاتی اور زندَگی بھر کے  نیک اعمال برباد ہوجاتے ہیں ، اگر حج کرلیا تھا تو وہ بھی گیا، اب بعد تجدید ایمان  (یعنی نئے سرے سے مسلمان ہو نے کے بعد) صاحبِ اِستطاعت ہونے  (یعنی شرائط پائے جانے  ) پر نئے سِرے سے حج فرض ہوگا۔ 

    مشکلات کے وَقت بکے جانے والے کفریات کی مثالیں

    {1} بطورِ اعتراض کہنا: وہ شخص لوگوں کے ساتھ کچھ بھی کرے اللہ کی طرف سے اُس کوفُل  (FULL ) آزادی ہے {2} بطورِ اعتراض یوں کہنا:  کبھی ہم فُلا ں کے ساتھ تھوڑا کچھ کرلیں ، اللہ ہمیں فوراً پکڑ لیتا ہے{3} اللہ نے ہمیشہ میرے دشمنوں کا ساتھ دیا ہے {4} ہمیشہ سب کچھ اللہ پر چھوڑ کر بھی دیکھ لیا کچھ نہیں ہوتا {5}  اللہ نے میری قسمت  ابھی تک تو ذرا اچّھی نہیں بنائی {6} شاید اس کے خزانے میں میرے لیے کچھ بھی نہیں ، میری دُنیاوی خواہشات کبھی پوری نہیں ہوئیں ، زندَگی بھر میری کوئی دُعا قَبول نہیں ہوئی ، جس کو چاہا وہ دُور چلا گیا، ہر خواب میرا ٹوٹا، تمام ارمان کُچلے گئے، اب آپ ہی بتائیں میں اللہ پر کیسے ایمان لاؤں ؟ {7}  ایک شخص نے ہماری ناک میں دم کررکھا ہے، مزے کی بات یہ ہے کہ اللہ بھی ایسوں کے ساتھ ہوتا ہے {8}  جس شخص نے مصیبتیں پہنچنے پر کہا:  اے اللہ!  تُو نے مال لے لیا، فُلاں چیز لے لی، اب کیا کرے گا؟ یا اب کیا چاہتا ہے؟ یا اب کیا باقی رہ گیا ؟ یہ قول کفر ہے{9} جو کہے :  ’’ اللہ نے میری بیماری اور بیٹے کی مَشَقَّت کے باوُجُود اگر مجھے عذاب دیا تو اُس نے مجھ پر ظلم کیا۔  ‘‘   یہ کہنا کُفرہے۔   (البَحرُ الرَّائق ج۵ ص ۲۰۹) {10}  اللہ نے ہمیشہ بُرے لوگوں کا ساتھ دیا {11}  اللہ نے مجبوروں کو اور پریشان کیا ہے۔ 

    تنگدستی کے باعث بکے جانے والے کفریات کی مثالیں

    {12} جو کہے:   ’’ اے اللہ!  مجھے رِزق دے اور مجھ پر تنگدستی ڈال کر ظلم نہ کر۔‘‘  ایساکہنا کفرہے۔  (فتاوی قاضی خان ج ۳ ص ۴۶۷) {13} بعض لوگ جو اِزالۂ قرض و تنگدستی یا دولت کی زیادَتی کیلئے کُفّار کے یہاں نوکَری کی خاطِریا ویزا فارم پر یا کسی طرح کی رقم وغیرہ کی بچت کیلئے درخواست پر خودکو عیسائی  (کرسچین ) ،  یہودی،قادِیانی یا کسی بھی کافر و مرتد گروہ کا  ’’فر د’‘  لکھتے یا لکھواتے ہیں ان پر حکم کفر ہے {14}  کسی سے مالی مدد کی درخواست  کرتے ہوئے کہنا یا لکھنا کہ اگر آپ نے کام نہ کردیا تو میں قادِیانی یا عیسائی (کرسچین) بن جائوں گا۔  ایسا کہنے والا فوراً کافر ہوگیا۔  یہاں تک کہ اگر کوئی کہے کہ میں 100سال کے بعد کافر ہوجاؤں گا وہ ابھی سے کافر ہو گیا {15} کسی نے مشورہ دیا کہ کافر ہوجاؤ تو وہ کافر بنے یا نہ بنے مشورہ دینے والے پر حُکمِ کفر ہے۔  نیز کسی نے کفر بکا اِس پر راضی ہونے والے پر بھی حُکمِ کُفْر ہے، کیوں کہ کفر کو پسند کرنا بھی کفرہے{16}اگر واقِعی اللہ ہوتا تو غریبوں کا ساتھ دیتا، مقروضوں کا سہارا ہوتا۔     

    اعتِراض کی صورت میں بکے جانے والے کفریات کی مثالیں

    {17} مجھے نہیں معلوم اللہ نے جب مجھے دنیا میں کچھ نہ  دیا تو مجھے پیدا ہی کیوں کیا!  یہ قول کفر ہے۔   (مِنَحُ الرَّوض ص ۵۲۱ ) {18}  کسی مسکین نے اپنی محتاجی کو دیکھ کر یہ کہا : یااللہ!  فُلاں بھی تیرا بندہ ہے، اسے تُو نے کتنی نعمتیں دے رکھی ہیں اور ایک میں بھی تیرا بندہ ہوں مجھے کس قَدررنج و تکلیف دیتا ہے۔  آخِر یہ کیا انصاف ہے؟ (عالمگیری ج ۲ ص ۲۶۲) {19}  کہتے ہیں :   اللہ صَبر کرنے والوں کے ساتھ ہے، میں کہتا ہوں یہ سب بکواس ہے {20}  جن لوگوں کو میں پیار کرتا ہوں وہ پریشانی میں رہتے ہیں اور جو میرے دشمن ہوتے ہیں اللہ ان کو بہت خوشحال رکھتا ہے{21}  کافروں اور مالداروں کو راحتیں اور غریبوں اور ناداروں پر آفتیں !  بس جی  اللہ کے گھر کا تو سارا نِظام ہی اُلٹا ہے {22} اگر کسی نے بیماری،بے روزگاری ، غربت یا کسی مصیبت کی وجہ سے اللہ پر  اِعتراض کرتے ہوئے کہا : اے میرے رب !  تُو مجھ پر کیوں ظُلم کرتا ہے ؟ حالانکہ میں نے تو کوئی گناہ کیا ہی نہیں ۔  تو وہ کافرہے۔ 

    فَوتگی کے موقَع پر بکے جانے والے کُفریات کی مثالیں

    {23} کسی کی موت ہوگئی اِس پر دوسرے شخص نے کہا :  اللہ کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ {24} کسی کا بیٹا فوت ہوگیا، اُ س نے کہا :  ’’ اللہ کو اس کی حاجت ہو گی ‘‘  یہ قول کفر ہے کیونکہ کہنے والے نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو محتاج قرار دیا۔  (فتاوٰی بزازیہ مع عالمگیری ج ۶ص ۳۴۹) {25} کسی کی موت پر عام طور پر بک دیتے ہیں :  اللہ کو نہ جانے اِس کی کیا ضرورت پڑگئی جو جلدی بُلالیا یا کہتے ہیں :  اللہ کو بھی نیک لوگوں کی ضرورت  پڑتی ہے اس لیے جلد اُٹھالیتا ہے ( یہ سن کر معنیٰ سمجھنے کے باوجود عُموماً لوگ ہاں میں ہاں ملاتے یا تائید میں سر ہلاتے ہیں ان سب پر بھی حُکم کفر ہے) {26} کسی کی موت پر کہا: یااللہ! اس کے چھوٹے چھوٹے بچّوں پر بھی تجھے ترس نہ آیا! {27} جوان موت پر کہا:   یااللہ  !  اس کی بھری جوانی پر ہی رَحم کیا ہوتا۔  اگر لینا ہی تھا تو فُلاں بُڈّھے یا بڑھیا کو لے لیتا{28} یا اللہ !  آخر اس کی ایسی کیا ضرورت پڑ گئی کہ ابھی سے واپس بُلالیا۔ 

    تجدیدِ ایمان (یعنی نئے سرے سے مسلمان ہونے) کا طریقہ

    کفر سے توبہ اُسی وقت مقبول ہو گی جبکہ وہ اُس کفر کو کفر تسلیم کرتا ہو اوردل میں اُس کفر سے نفرت و بیزاری بھی ہو۔  جو کفرسرزد ہوا توبہ میں اُس کاتذکِرہ بھی ہو۔  مَثَلاً جس نے ویزا  فارم پر اپنے آپ کوکرسچین لکھ دیا وہ اس طرح کہے :   ’’یا اللہ عَزَّ وَجَلَّ !  میں نے جو ویزا فارم میں اپنے آپ کو کرسچین ظاہِر کیا ہے اِس کفر سے توبہ کرتا ہوں ۔  ‘‘ توبہ کے بعد پڑھئے:  لَا ٓاِلٰـہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ  ( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  (یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے رسول ہیں ) اِس طرح مخصوص کفر سے توبہ بھی ہو گئی اور تجدید ایمان  (یعنی نئے سرے سے مسلمان ہونا) بھی۔  اگر مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَل کئی کفرِیّات بکے ہوں اور یاد نہ ہو کہ کیا کیا بکا ہے تویوں کہے:  ’’اللہ عَزَّ وَجَلَّ!  مجھ سے جو جو کُفرِیّات صادِر ہوئے ہیں میں ان سے توبہ کرتا ہوں ۔  ‘‘  پھر کلِمہ پڑھ لے ۔   (اگر کلمہ شریف کا ترجَمہ معلوم ہے تو زَبان سے تر جَمہ  دُہرانے کی حاجت نہیں ) اگریہ معلوم ہی نہیں کہ کفر بکا بھی ہے یا نہیں تب بھی اگر احتیاطاً توبہ کرنا چاہیں تو ا س طرح کہئے:  ’’ یا اللہ عَزَّ وَجَلَّ!  اگر مجھ سے کوئی کفر ہو گیا ہو تو میں اُس سے توبہ کرتا ہوں ۔ ‘‘  یہ کہنے کے بعد کلِمہ پڑھ لیجئے ۔ (سبھی کو روزانہ بلکہ وقتاً فوقتاً کفر سے احتیاطی توبہ کرتے رہنا چاہئے) 

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن