Null
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    550 Sunnatain Aur Aadaab | 550 سُنّتیں اور آداب

    book_icon
    550 سُنّتیں اور آداب
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط یاربَّ الْمصطَفٰی! جو کوئی اِس رسالے کے 91 صَفْحات پڑھ یا سُن لے اُسے جنّتُ الْفردوس میں اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا پڑوس نصیب فرما۔ اٰمین

    دُرُود شریف کی فضیلت

    فرمانِ مصطَفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ : قیامت کے روز اللہ پاک کے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہیں ہو گا، تین شخص اللہ پاک کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔ عرض کی گئی: یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! وہ کون لوگ ہوں گے؟ارشاد فرمایا:(1)وہ شخص جو میرے اُمتی کی پریشانی دُور کرے (2) میری سُنّت کو زِندہ کرنے والا(3) مجھ پر کثرت سے دُرود شریف پڑھنے والا۔(1) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد حضرت امام ضحاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں: دنیا میں سنت کی مثال ایسے ہے جیسے آخرت میں جنت کی، لہٰذا جس طرح جنت میں داخل ہونے والا سلامت رہے گا اسی طرح دنیا میں سنت کی پابندی کرنے والا بھی سلامت رہے گا۔(2) مختلف عنوانات پر’’550 سنتیں اور آداب‘‘ قبول فرمایئے،پیش کی جانے والی ہر چیز کو سنّت نہ کہا جائے، ہو سکتا ہے ان میں سنتوں کے علاوہ بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِم سے منقول باتیں بھی ہوں۔ یہ مسئلہ یاد رکھئے کہ جب تک یقینی طور پر معلوم نہ ہو کسی عمل کو ’’ سنّتِ رسول ‘‘ نہیں کہہ سکتے ۔ مبلغین ومبلِّغات کی خدمات میں عرض ہے کہ اپنے سنتوں بھرے بیان کے آخر میں موقع کی مناسبت سے اس رسالے میں دیئے ہوئے کسی بھی ایک عنوان سے سنتیں اور آداب بیان فرما دیا کریں۔ ہر عنوان کے پہلے اور بعد دی ہوئی عبارات بھی پڑھ کر سنا دیاکریں۔ اے عاشقانِ رسول! بیان کے آخر میں سنت کی فضیلت اور چند سنتیں اور آداب بیان کرنے کی سعادَت حاصل کرتا ہوں۔ فرمانِ مصطَفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ : ’’ جس نے میری سنت سے محبت کی اُس نے مجھ سے محبت کی ا و ر جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔‘‘(3) سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    راہ مدینہ کا مُسافر کے پُندرہ حُرُوف کی نسبت سے چلنے کے بارے میں 15 سُنتیں اور آداب

    {1}پارہ 15 سُوْرَۃُ بَنِیْ اِسْرَآءِیْل آیت 37 میں ارشادِ ربُّ العِباد ہے: وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷) ترجَمۂ کنز الایمان : اور زمین میں اِتراتا نہ چل، بے شک تو ہر گز زمین نہ چیر ڈالے گا اورہرگز بلندی میں پہاڑوں کو نہ پہنچے گا ۔ {2}’’بہارِ شریعت‘‘ جلد3 صفحہ 435 پر فرمانِ مصطَفٰی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہے: ایک شخص دو چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر (یعنی اکڑتا ہوا)چل رہا تھا اور گھمنڈ (یعنی تکبر)میں تھا، وہ زمین میں دھنسا دیا گیا، وہ قیامت تک دھنستا ہی جائے گا(4) {3} سرورِ کائنات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بسااوقات چلتے ہوئے اپنے کسی صحابی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا ہاتھ اپنے مبارَک ہاتھ سے پکڑ لیتے(5){4}رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چلتے تو کسی قدر آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اتر رہے ہیں(6){5}گلے میں سونے یا کسی بھی دھات (یعنی میٹل کی )چین (CHAIN) ڈالے، لوگوں کو دکھانے کے لئے گریبان کھول کر اکڑتے ہوئے ہرگز نہ چلیں کہ یہ احمقوں ، مغروروں اور فاسقوں کی چال ہے۔ گلے میں سونے کی چین یا بریسلیٹ (BRACELET) پہننا مرد کیلئے حرام اور دیگر دھاتوں(یعنی میٹلز)کی بھی ناجائز ہے {6}اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے کَنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اٹھیں کہ دوڑے دوڑے کہاں جا رہا ہے! اور نہ اِتنا آہستہ کہ دیکھنے والے کو آپ بیمار لگیں۔ امرد (یعنی وہ نوجوان لڑکا جس کی داڑھی مونچھ نہ نکلی ہو)یا خوبصورت نوجوان لڑکے کا ہاتھ نہ پکڑیں، شہوت کے ساتھ کسی بھی مرد کاہاتھ پکڑنا یا مصافحہ کرنا (یعنی ہاتھ ملانا)یا گلے ملنا حرام اور جہنَّم میں لیجانے والا کام ہے {7}راہ چلنے میں پریشان نظری(یعنی بلا ضرورت ادھر اُدھر دیکھنا) سنّت نہیں، نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے پر چلئے۔ حکایت: حضرتِ سیِّدُنا حسان بِن اَبی سنان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نماز عید کے لیے گئے، جب واپس گھر تشریف لائے تو اہلیہ(یعنی بیوی صاحبہ) کہنے لگیں: آج کتنی عورَتیں دیکھیں؟ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خاموش رہے ، جب اُس نے زیادہ اِصرار کیا تو فرمایا:’’ گھر سے نکلنے سے لے کر،تمہارے پاس واپس آنے تک میں اپنے ( پائوں کے) انگوٹھوں کی طرف دیکھتا رہا۔‘‘(7) سُبحٰنَ اللہ ! اللہ والے راہ چلتے ہوئے بلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنے سے بچنے کی کوشش کرتے ہیںکہ مبادا (یعنی ایسا نہ ہو کہ) شرعاً جس کی اجازت نہیں اُس پر نظر پڑجائے! یہ اُن بزرگ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کا تقویٰ تھا، مسئلہ یہ ہے کہ کسی عورت پر خود بخود نظر پڑ بھی جائے اور فوراً ہٹالے توگناہ گار نہیں {8}کسی کے گھر کی بالکنی (BALCONY) یاکھڑکی کی طرف بلاضرورت نظر اٹھا کر دیکھنا مناسب نہیں {9}چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ احتیاط کیجئے کہ جوتوں کی آواز پیدا نہ ہو {10}راستے میں دو عورَتیں کھڑی ہوں یا جارہی ہوں تو ان کے بیچ میں سے نہ گزریں کہ حدیثِ پاک میں اس کی ممانعت آئی ہے(8){11}راہ چلتے ہوئے، کھڑے بلکہ بیٹھے ہونے کی صورت میںبھی لوگوں کے سامنے تھوکنا، ناک سنکنا،ناک میں انگلی ڈالنا، کان کھجاتے رہنا، بدن کا میل اُنگلیوں سے چھڑانا، پردے کی جگہ کھجانا وغیرہ تہذیب کے خلاف ہے {12}بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ راہ چلتے ہوئے جو چیز بھی آڑے آئے اُسے لاتیں مارتے جاتے ہیں، یہ قطعاً غیر مہذب طریقہ ہے،اِس طرح پائوں زخمی ہونے کا بھی اندیشہ رہتا ہے، نیزاَخبارات یا لکھائی والے ڈبوں، پیکٹوں اورمِنرَل واٹر کی لیبل والی خالی بوتلوں وغیرہ پر لات مارنا بے اَدَبی بھی ہے {13}پیدل چلنے میں گاڑیوں کی آمدورفت کے موقع پر سڑک پار کرنے کیلئے مُیسَّر ہو تو ’’زَیبرا کراسنگ‘‘ یا ’’اَووَر ہیڈپل‘‘ ا ستعمال کیجئے {14}جس سمت سے گاڑیاں آرہی ہوں اُس طرف دیکھ کر ہی سڑک عُبور کیجئے،اگرآپ بیچ سڑک پر ہوں اورگاڑی آرہی ہو توبھاگ پڑنے کے بجائے موقع کی مناسبت سے وَہیں کھڑے رہ جایئے کہ اس میں حفاظت زیادہ ہے نیز ریل گاڑی گزرنے کے اَوقات میں پَٹْریاں عبور کرنا اپنی موت کو دعوت دینا ہے، رَیل گاڑی کو کافی دُور سمجھ کر گزرنے والے کو جلدی یا بے خیالی میںکسی تار وغیرہ میںپائوں الجھ جانے کی صورت میں گرنے اور اوپر سے ریل گاڑی گزر جانے کے خطرے کو پیشِ نظر رکھنا چاہئے نیز بعض جگہیں ایسی ہوتی ہیں جہاں پٹری سے گزرنا ہی خلافِ قانون ہوتا ہے خصوصاً اسٹیشنوں پر، ان قوانین پر عمل کیجئے {15} عبادت پر قوت حاصِل کرنے کی نیت سے حتَّی الامکان روزانہ پون گھنٹہ ذِکر و دُرود کے ساتھ پیدل چلئے اِنْ شَآءَاللہُ الْکریم صحت اچھی رہے گی۔ چلنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ شروع میں 15مِنَٹ تیز تیز قدم ،پھر 15مِنَٹ درمیانہ، آخِر میں 15مِنَٹ پھر تیز قدم چلئے ،اس طرح چلنے سے سارے جسم کو ورزِش ملے گی، نظامِ انہضام (اِن۔ہِ۔ضام یعنی ہاضِمہ) دُرُست رہے گا، ریح (GAS)، قبض، موٹاپا، دل کے اَمراض اور دیگرکئی بیماریوں سے بھی اِنْ شَآءَاللہُ الْکریم حفاظت ہو گی۔ سنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی ’’بہارِ شریعت‘‘ جلد 3سے حصّہ16 اور 120صَفحات کی کتاب ’’سنتیں اور آداب‘‘ خرید فرمایئے اور پڑھئے۔ سنتیں سیکھنے کا ایک ذَرِیعہ دعوت اسلامی کے مدنی قافلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سنتوں بھرا سفر بھی ہے۔ لوٹنے رَحمتیں قافِلے میں چلو ہوں گی حل مشکلیں قافِلے میں چلو سیکھنے سنّتیں قافِلے میں چلو ختم ہوں شامتیں قافِلے میں چلو صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    جوتے پہننے کے 7 آداب

    {1}فرمانِ مصطَفٰی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم :’’جوتے بکثرت استِعمال کرو کہ آدمی جب تک جوتے پہنے ہوتا ہے گویا وہ سُوار ہوتا ہے۔‘‘ (یعنی کم تھکتا ہے) (9){2} جوتے پہننے سے پہلے جھاڑ لیجئے تاکہ کیڑا یا کنکر وغیرہ ہوتو نکل جائے۔حکایت :کہتے ہیں کسی جگہ دعوت سے فارِغ ہو کر ایک صاحِب نے جوں ہی جوتا پہنا چیخ نکل گئی اورپائوںسے خون نکلنے لگا ! دراصل بات یہ ہوئی کہ کھانے کے دَوران کسی نے نوکدار ہڈی پھینکی تو وہ جوتے کے اندر چلی گئی اور پہننے والے نے جوتے جھاڑے بغیر پہنے تو پائوں زخمی ہو گیا {3}سنّت یہ ہے کہ پہلے سیدھا جوتا پہنے پھر اُلٹااور اُتارتے وَقت پہلے اُلٹا جوتا اُتارے پھر سیدھا۔ فرمانِ مصطَفٰی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : ’’جب تم میں سے کوئی جوتے پہنے تو دائیں(یعنی سیدھی ) جانب سے اِبتدا(یعنی شروعات) کرے اور جب اُتارے تو بائیں(یعنی اُلٹی) جانب سے اِبتدا کرے تاکہ دایاں(یعنی سیدھا) پاؤں پہننے میں اوّل اور اُتارنے میں آخری رہے۔‘‘(10)نزھۃُ القاری میں ہے: مسجد میں داخل ہوتے وقت حکم یہ ہے پہلے سیدھا پاؤں مسجِد میں رکھے اور جب مسجِد سے نکلے تو پہلے اُلٹا پاؤں نکالے۔ مسجِد کی حاضری کے وَقت اس(جوتے پہننے کی ترتیب والی) حدیث پر عمل دُشوار ہے۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے اِس کا حل یہ ارشاد فرمایا ہے: ’’جب مسجد میں جاناہو تو پہلے اُلٹے پاؤں کو نکال کر جوتے پر رکھ لیجئے پھر سیدھے پاؤں سے جوتا نکال کر مسجد میں داخل ہوں۔ اور جب مسجِد سے باہر ہوںتواُلٹا پاؤں نکال کر جوتے پر رکھ لیجئے پھر سیدھا پاؤں نکال کر سیدھا جو تا پہن لیجئے پھر اُ لٹا پہن لیجئے۔‘‘(11)حضرتِ سیِّدُنا ا بنِ جوزی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں: ’’جو شخص ہمیشہ جوتاپہنتے وَقت سیدھے پائوں سے اور اُتارتے وَقت اُلٹے پائوں سے پہل کرے وہ تلی کی بیماری سے محفوظ ر ہے گا۔‘‘(12){4}مرد مردانہ اور عورت زَنانہ (یعنی لیڈیز) جوتا استعمال کرے {5}کسی نے حضرتِ بی بی عائِشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَ سے عرض کی کہ ایک عورت ( مردوں کی طرح) جوتے پہنتی ہے۔ انھوں نے فرمایا: رَسُولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مَردانی (یعنی مرد کی مشابہت کرنے والی) عورَتوں پر لعنت فرمائی ہے۔(13) یعنی عورَتوں کو مردانہ جوتا نہیں پہننا چاہیے بلکہ وہ تمام باتیں جن میں مردوں اور عورَتوں کا امتیاز (یعنی فرق) ہوتا ہے اِن میں ہر ایک کودوسرے کی وَضع اختیار کرنے (یعنی نقالی کرنے) سے ممانعت ہے، نہ مرد عورت کی وَضع(طرز) اختیار کرے، نہ عورَت مرد کی۔(14){6}جب بیٹھیں تو جوتے اُتا رلیجئے کہ اِس سے قدم آرام پاتے ہیں {7}اِستعمال شدہ جوتا اُلٹا پڑا ہوتو سیدھا کردیجئے۔ (تنگدستی کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ اَوندھے جوتے کو دیکھنا اور اُس کو سیدھانہ کرنا۔) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
    1
    ا لبدور ا لسّافرۃ ص ۱۳۱ حدیث ۳۶۶ 2 تفسیر قرطبی ۱۳/۳۶۵ 3 اِ بنِ عَسا کِر ۹/۳۴۳ 4 مُسلِم ص ۱۱۵۶ حدیث ۲۰۸۸ 5 معجم کبیر ۷/۲۷۷ حدیث ۷۱۳۲ 6 ا لشمائل المحمدیۃ للترمذی ص ۸۷ رقم ۱۱۸ 7 کتابُ الْوَرَع مع موسُوعَہ امام ابن ابی الدُّنیا ۱/۲۰۵ 8 اَبُودَاوٗد ۴/۴۷۰ حدیث ۵۲۷۳ 9 مُسلِم ص ۱۱۶۱ حدیث ۲۰۹۶ 10 بُخاری ۴/۶۵ حدیث ۵۸۵۵ 11 نزہۃُ ا لقاری ۵/۵۳۰ 12 حیاۃ الحیوان ۲/۲۸۹ 13 اَبُودَاوٗد ۴/۸۴ حدیث ۴۰۹۹ 14 بہارِشریعت۳/۴۲۲

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن