Aashiqan e Hadees ki Hikayaat
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Aashiqan e Hadees ki Hikayaat | عاشقان حدیث کی حکایات

    Ilm e Hadees Ki Talab Karne Ki Kya Fazeelat Hai

    عاشقان حدیث کی حکایات
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    ’’فیضانِ طلب ِ حدیث ‘‘کے 12حُروف کی نسبت سے اس کتاب کو پڑھنے کی’’12 نیّتیں‘‘

    ---------- فرمانِ مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم :’’ نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌمِّنْ عَمَلِہٖ یعنی: مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے ۔‘‘ ( المعجم الکبیر للطبرانی ، الحدیث :۵۹۴۲، ج ۶، ص ۱۸۵) دو مَدَنی پھول: {
    ۱ } بغیر اچھی نیّت کے کسی بھی عملِ خیر کا ثواب نہیں ملتا۔ { ۲ } جتنی اچھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔ ----------{۱}ہر بارحمد و {۲}صلوٰۃ اور{۳}تعوُّذو{۴}تَسمِیَہ سے آغاز کروں گا (اسی صَفْحَہ پر اُوپر دی ہوئی دو عَرَبی عبارات پڑھ لینے سے چاروں نیّتوں پر عمل ہوجائے گا)۔ {۵} رِضائے الٰہی کے لئے اس کتاب کا اوّل تا آخِر مُطَالَعہ کروں گا۔ {۶} حتَّی الْوَسْع اِس کا باوُضُو اور قِبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گا{۷}جہاں جہاں ’’ اللّٰہ ‘‘ کا نامِ پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ اور {۸} جہاں جہاں ’’سرکار‘‘کا اِسْمِ مبارَک آئے گا وہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پَڑھوں گا۔{۹}دوسروں کو یہ کتاب پڑھنے کی ترغیب دلائوں گا۔{۱۰}اس حدیث ِپاک’’ تَھَادَوْا تَحَا بُّوْا ‘‘ ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی ۔ ( مؤطاامام مالک ، ج ۲، ص ۴۰۷، الحدیث :۱۷۳۱)پر عمل کی نیت سے (ایک یا حسب ِ توفیق) یہ کتاب خرید کر دوسروں کو تحفۃً دوں گا۔ {۱۱}اپنی اصلاح کے لئے مَدَنی اِنعامات پرعمل کی کوشش کروں گا۔{۱۲}کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تونا شرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا۔ (مصنّف یاناشِرین وغیرہ کو کتابوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتاناخاص مفید نہیں ہوتا) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    المد ینۃ العلمیۃ

    از:شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت ، بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّارؔقادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ ---------- اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَا نِہٖ وَبِفَضْلِ رَسُوْ لِہٖ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّم تبلیغِ قرآن و سنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اِشاعتِ علمِ شریعت کو دُنیا بھر میں عام کرنے کا عزمِ مُصمّم رکھتی ہے ، اِن تمام اُمور کو بحسنِ خوبی سر انجام دینے کے لئے متعدد مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں سے ایک مجلس ’’المد ینۃ العلمیۃ‘‘ بھی ہے جو دعوتِ اسلامی کے عُلماء و مُفتیانِ کرام کَثَّرَ ھُمُ اللّٰہُ السَّلَام پر مشتمل ہے ، جس نے خالص علمی، تحقیقی اوراشاعتی کام کا بیڑااُٹھایاہے ۔اس کے مندرجہ ذیل چھ شعبے ہیں: (۱)شعبۂ کتُبِ اعلیٰ حضرت--------------------(۲)شعبۂ درسی کُتُب (۳)شعبۂ اصلاحی کُتُب --------------------(۴)شعبۂ تراجمِ کتب (۵)شعبۂ تفتیشِ کُتُب --------------------(۶) شعبۂ تخریج ---------- ’’ المد ینۃ العلمیۃ‘‘ کی اوّلین ترجیح سرکارِ اعلیٰ حضرت اِمامِ اَہلسنّت، عظیم البَرَکت، عظیم المرتبت، پروانۂ شمعِ رِسالت، مُجَدّدِ دین و مِلَّت، حامیٔ سنّت ، ماحیٔ بِدعت، عالِمِ شَرِیعت، پیرِ طریقت، باعثِ خَیْر و بَرَکت، حضرتِ علاّمہ مولیٰنا الحاج الحا فِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی گِراں مایہ تصانیف کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوَسْع سہل اُسلُوب میں پیش کرنا ہے ۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس عِلمی، تحقیقی اوراشاعتی مدنی کام میں ہر ممکن تعاون فرمائیں اور مجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کا خود بھی مطالَعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِ س کی ترغیب دلائیں ۔ ---------- اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ’’دعوتِ اسلامی‘‘کی تمام مجالس بَشُمُول ’’المد ینۃ العلمیہ‘‘ کو دن گیارہویں اور رات بارہویں ترقّی عطا فرمائے اور ہمارے ہر عملِ خیر کو زیورِ اِخلاص سے آراستہ فرماکر دونو ں جہاں کی بھلائی کا سبب بنائے ۔ ہمیںزیرِ گنبد ِ خضرا شہادت، جنّت البقیع میں مدفن اور جنّت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے ۔ ( آمین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) ---------------------------------------- ------------------------------ ---------- رمضان المبارک ۱۴۲۵ ھـ ٭٭٭٭

    پہلے اسے پڑھ لیجئے !

    ---------- اللّٰہ رَبُّ الْعٰلَمِیْن جَلَّ جَلَالُہُ نے بے شمارمخلوق پیدافرمائی۔تمام مخلوق میں سے انسان کے سرپر اَشرفُ الْمَخْلُوقات کاسہراسجایا۔انسان کے جد ِامجد حضرتِ سیِّدُنا آدم صفی اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کواپنے دست ِ قدرت سے پیدا فرمایا۔ فرشتوں سے انہیں سجدہ کروایا۔ زمین میں اپنی خلافت سے سرفرازفرمایااوریہ مقام ومرتبہ انہیں اس فضیلت کے سبب حاصل ہواجو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے انہیں عطا فرمائی اور وہ فضیلت نعمت علم ہے اوریہ اتنی عظیم نعمت ہے کہ جوبھی اسے خلوص نیت کے ساتھ حاصل کرتا ہے وہ محروم نہیں رہتااوراسے حاصل کرنے والے کو سب سے بہترین وعمدہ چیزجو میسرآتی ہے وہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی عظمت وشان کی معرفت ہے اور جسے معرفت خداوندی حاصل ہوتی ہے اسے خوفِ خداکی نعمت مل جاتی ہے ۔ چنانچہ، ---------- اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتاہے : اِنَّمَا یَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمٰٓؤُاؕ- (پ۲۲، فاطر: ۲۸ ) ترجمہ کنزالایمان: اللّٰہ سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جوعلم والے ہیں۔ ----------لہٰذاہمیں چاہئے کہ اپنے اَسلافِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام کی طرح علم دین کے حصول کے لئے خوب جدوجہداورکوشش کریں اورجہاں تک ممکن ہو اس کے حصول کے لئے سفراِختیارکریں، جیساکہ حضرتِ سیِّدُناموسیٰ کَلِیْمُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے حصولِ علم کی خاطرحضرتِ سیِّدُناخضر عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی جانب سفراِختیارفرمایا۔اسی طرح صحابۂ کرام رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن نے بھی طلبِ علم کے لئے سفراختیارفرمایا:جیساکہ حضرتِ سیِّدُنا جابر بن عبداللّٰہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے ایک حدیث کے حصول کے لئے حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن اُنیس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی جانب سفراختیارفرمایا۔نیزقرآنِ مجید، فرقانِ حمیدمیں بھی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے طلبِ علم کی خاطرسفراختیارکرنے کی ترغیب دلائی ہے ۔ چنانچہ، ---------- ارشاد باری تعالیٰ ہے : فَلَوْ لَا نَفَرَ مِنْ كُلِّ فِرْقَةٍ مِّنْهُمْ طَآىٕفَةٌ لِّیَتَفَقَّهُوْا فِی الدِّیْنِ وَ لِیُنْذِرُوْا قَوْمَهُمْ اِذَا رَجَعُوْۤا اِلَیْهِمْ لَعَلَّهُمْ یَحْذَرُوْنَ۠(۱۲۲) ( پ ۱۱، التوبۃ :۱۲۲) ترجمۂ کنزالایمان:توکیوں نہ ہو کہ ان کے ہرگروہ میں سے ایک جماعت نکلے کہ دین کی سمجھ حاصل کریں اور واپس آ کراپنی قوم کوڈر سنائیںاس امیدپرکہ وہ بچیں۔ شانِ نزول: ----------حضرتِ سیِّدناابن عباس رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں:قبائلِ عرب کے ہرقبیلے میں سے کچھ مسلمان اَحکامِ شرعیہ سیکھنے کے لئے بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوتے اوراپنے روزمرہ کے معمولات میں پیش آنے والے مسائل کے بارے میں شرعی رہنمائی اوردینی معاملات کی سمجھ بوجھ حاصل کرتے اورعرض کرتے : ’’ یَارَسُوْلَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمیں کس چیزکاحکم دیتے ہیں کہ ہم اس پرعمل کریں اورجب واپس لوٹیں توپیچھے رہ جانے والوںکواس کے بارے میں بتائیں؟‘‘حضرتِ سیِّدُناابن عباس رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں: ’’تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم انہیں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اوراس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اطاعت کاحکم دیتے اور انہیں ان کی قوم کی طرف بھیج دیتے تاکہ اپنی قوم کو نماز، زکوۃاوراحکامِ شرعیہ کی تعلیم دیں۔لہٰذا جب وہ اپنی قوم کی طرف لوٹ کرجاتے توانہیں کہتے کہ’’جو اسلام لے آیاوہ ہم میں سے ہے اورانہیں عذابِ الٰہی سے ڈراتے یہاں تک کہ کوئی شخص اپنے والدین سے جداہوجاتا۔‘‘ (1) ----------مفسرینِ کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام فرماتے ہیں:’’یہ آیت طلب ِ علم کے واجب ہونے پردلالت کرتی ہے ۔‘‘اورنفع مندعلم سفرکرنے سے ہی حاصل ہوسکتاہے جیسا کہ ’’ تفسیرکبیر ‘‘ میں اسی آیت کے تحت ہے کہ’’اگراپنے وطن ہی میں علم حاصل کرنا ممکن ہوتواس کے لئے سفرکرناواجب نہیں۔ہاں!آیت ِ مبارَکہ کے الفاظ طلب ِ علم کے لئے سفرکرنے پردلالت کرتے ہیں(اس کی وجہ یہ ہے کہ)یقینی طور پر ہم دیکھتے ہیں کہ مبارَک اورنفع مندعلم سفرکرنے سے ہی حاصل ہوتاہے ۔(2) ---------- ’’ تفسیرروح البیان ‘‘ میں ہے کہ’’یہ آیت مؤمنین کواس بات پرابھارتی ہے کہ وطن چھوڑکرنفع مندعلم کے حصول کے لئے سفرکریں ۔حضرتِ سیدنا جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے صرف ایک حدیث کے لئے مدینۂ منورہ زَادَہَااللّٰہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًا سے مصر تک کاسفرفرمایا۔نیزکوئی بھی شخص علم میں اس وقت تک کامل نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ اس کے حصول کے لئے سفرنہ کرے اورکوئی بھی اصلِ مقصود کو ہجرت کئے بغیرحاصل نہیں کرسکتا۔‘‘ (3) ----------نیزاَحادیث ِ مبارَکہ میں بھی طلب ِ علم کے لئے سفرکرنے کے بے شمار فضائل واردہوئے ہیں۔چنانچہ، {1}…پیارے مصطفی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:’’جسے یہ پسند ہوکہ ایسے لوگوں کودیکھے جنہیں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے جہنم سے آزادی کاپروانہ عطا فرمایاہے تواسے چاہئے کہ علم دین حاصل کرنے والوں کو دیکھے ۔اس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے !جوطالبِ علم بھی حصول علم کی خاطرعالم کے دروازے پرآمدورفت رکھتاہے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس کے ہرہرقدم کے عوض اس کے لئے ایک سال کی عبادت کاثواب لکھتااورجنت میں ایک شہربناتاہے ۔ وہ زمین پر چلتا ہے ، زمین اس کے لئے استغفارکرتی ہے ۔اپنے صبح ، شام طلبِ علم میں اس حال میں گزارتاہے کہ بخشابخشایاہوتااورملائکہ اس کے لئے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے اسے جہنم سے آزاد فرمادیا ہے ۔‘‘ (4) {2}…حضرتِ سیدناابودرداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی ٔکریم، رَء ُ وفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوارشادفرماتے ہوئے سنا کہ ’’جو طلبِ علم کے لئے کسی راستے پرچلتاہے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان فرما دیتاہے ۔‘‘ (5) ----------ان کے علاوہ بھی کئی آیات واَحادیث ایسی ہیں جوطلب ِ علم کی فضیلت پر دلالت کرتی ہیں۔آج کے اس پرفتن دورمیں لوگ دنیوی علوم کے لئے تو دوردراز علاقوں کاسفرکرتے اور مَشَقَّتَیْں جھیلتے ہیں لیکن علمِ دین کے حصول کے لئے سفر پر آمادہ نہیں ہوتے اورعلمِ دینسے اس قدردورہوتے چلے جارہے ہیںکہ فرائض و واجبات اورضروریاتِ دین کے علم سے بھی ناواقف ہیں۔ایسے میں ضرورت اس بات کی تھی کہ ایک ایسی کتاب ہو جس کے پڑھنے سے لوگوں میں علمِ دین کے حصول کے لئے سفرکرنے اور مَشَقَّتَیْں برداشت کرنے کاجذبہ بیدارہو۔ اسی جذبہ کومد ِنظر رکھتے ہوئے دعوتِ اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیہ نے شعبہ تراجم کتب کو خطیب ِ بغدادی کے ایک رسالے ’’ اَلرِّحْلَۃ فِیْ طَلْبِ الْحَدِیْث ‘‘ ( مطبوعۃ : دارالکتب العلمیہ بیروت لبنان )جوکہ عربی میں ہے کے ترجمہ کاکام سونپا اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ !آج اس کا اردوترجمہ بنام ’’عاشقانِ حدیث کی حکایات‘‘آپ کے ہاتھوں میںہے ۔ لہٰذا حصولِ علم دین کی خاطر سفرکاجذبہ بیدار کرنے کے لئے اس رسالے کا خودبھی مطالعہ کیجئے اوراسے نعمت جانتے ہوئے ’’دعوتِ اسلامی‘‘کے اِشاعتی اِدارے ’’مکتبۃ المدینہ‘‘ سے ہدیۃً حاصل فرما کر دوسرے اسلامی بھائیوں تک بھی پہنچائیے ۔ ---------- اس ترجمہ میں جو بھی خوبیاں ہیں وہ یقینا ً اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اور اس کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عطاؤں، اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام کی عنایت وںاور شیخ طریقت، امیر اہلسنّت، بانی ٔ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّارؔ قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی پر خلوص دُعاؤں کا نتیجہ ہے اورجو خامیاں ہیں ان میں ہماری کوتاہ فہمی کادخل ہے ۔

    ترجمہ کرتے ہوئے درج ذیل اُمور کاخصوصی طور پر خیال رکھا گیا ہے :

    ٭ …سلیس اوربامحاورہ ترجمہ کیا گیا ہے تاکہ کم پڑھے لکھے اسلامی بھائی بھی سمجھ سکیں۔ ٭ …آیاتِ مبارَکہ کا ترجمہ اعلیٰ حضرت، امام اہلسنّت، شاہ امام احمد رضا ؔخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کے ترجمۂ قرآن ’’کنز الایمان‘‘ سے لیاگیا ہے ۔ ٭ … آیاتِ مبارَکہ کے حوالے نیز حتَّی الْمَقْدُوْر اَحادیث و اَقوال وغیرہ کی تخاریج کا اہتمام کیاگیا ہے ۔ ٭ … مکرروہم معنی اَحادیث کوحذف کردیاگیاہے تاکہ قاری کاذوق وشوق برقراررہے ۔ ٭ …بعض مقامات پر مفیدوضروری حواشی کا اِلتزام کیا گیا ہے ۔ ٭ …مشکل اَلفاظ پر اِعراب لگانے کی سعی کی گئی ہے ۔ ٭ …مشکل اَلفاظ کے معانی ہلالین(…) میں لکھنے کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ ٭ …علاماتِ ترقیم(رُموزِاَوقاف) کابھی خیال رکھا گیاہے ۔ ---------- اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں دُعا ہے کہ ہمیں ’’اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش‘‘ کرنے کے لئے مَدَنی اِنعامات پر عمل اورمَدَنی قافلوںمیں سفر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور دعوتِ اسلامی کی تمام مجالس بشمول مجلس المدینۃ العلمیۃ کو دن پچیسویں رات چھبیسویں ترقی عطا فرمائے ۔ ( اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ) شعبہ تراجم کتب( مجلس المدینۃ العلمیۃ ) ----------
    1 تفسیرابن ابی حاتم ، سورۂ توبہ ، تحت الآیہ :۱۲۲، الحدیث :۱۰۹۵۴، ج ۷، ص ۴۷۰ . 2 تفسیرکبیر ، سورۂ توبہ ، تحت الآیہ :۱۲۲، ج ۶، ص ۱۷۱ . 3 تفسیرروح البیان ، سورۂ توبہ ، تحت الآیہ :۱۲۲، ج ۳، ص ۵۳۷ . 4 تفسیرکبیر ، سورۂ بقرۃ ، تحت الآیہ :۳۱، ج ۱، ص ۴۰۰ . 5 جامع الترمذی ، کتاب العلم ، باب فضل علم ، الحدیث :۲۶۵۵، ج ۴، ص ۲۹۴ .

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن