Afwodarguzar (Afo Darguzar in Quran)
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
Type 1 or more characters for results.
ہسٹری

مخصوص سرچ

30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

Afw o Darguzar Ki Fazilat Ma Aik Aham Madani Wasiyat | عفو ودرگزر کی فضیلت مع ایک اہم مدنی وصیت

Hisab Me Asani Ke Teen Asbab

عفو ودرگزر کی فضیلت مع ایک اہم مدنی وصیت
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ  رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
عَفْو ودَرْگُزَر کی فضیلت
مع 
ایک اَہَمّ مَدَنی وَصیَّت 
شیطٰن لاکھ سستی دلائے یہ رِسالہ (32صفحات)  مکمَّل پڑھ لیجئے اِن شاءَاﷲ  عَزَّوَجَلَّ 
آپ کا دل ان فضائل کو پانے کے لئے بے چین ہو جائیگا ۔ 

دُرُود شریف کی فضیلت

  سرکارِمدینۂ منوّرہ،   سردارِمکّۂ مکرّمہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا فرمانِ  بَرَکت نشان ہے:اے لوگو ! بے شک بروزِ قِیامت اسکی دَہشتوں اور حساب کتاب سے جلد نَجات پانے والا شخص وہ ہوگاجس نے تم میں سے مجھ پر دنیا کے اندر بکثرت دُرُودشریف پڑھے ہوں گے۔  (مُسندُ الْفِردَوس ج۵ص۳۷۵ حدیث۸۲۱۰)  
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

مَدَنی آقاصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا عَفْو ودَرْگُزَر

حضرتِ سیِّدُنا اَنس رضی اﷲ تعالٰی عنہ کا بیان ہے کہ میں نبیِّ کریم، رء ُوفٌ  رَّحیم عَلَیہ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِوَ التَّسلیم  کے ہمراہ چل رہا تھا اور آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک نَجرانی چادر اَوڑھے ہوئے تھے جس کے کَنارے موٹے اور کُھردرے تھے، ایک دم ایک بَدوی  (یعنی عَرَب شریف کے دیہاتی)  نے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی چادر مبارک کو پکڑ کراتنے زبردست جھٹکے سے کھینچا کہ سُلطانِ زَمَن، محبوبِ ربِّ ذُوالمِنَن عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی مبارک گردن پر چادر کی کَنار سے خَراش آ گئی ،    وہ کہنے لگا :  اللہ عَزَّ وَجَلَّ  کا جو مال آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس ہے، آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم حکم دیجئے کہ اُس میں سے  مجھے کچھ مل جائے۔  رحمت ِعالَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  اُس کی طرف متوجّہ ہوئے اور مسکرا دئیے پھر اُسے کچھ مال عطا فرمانے کا حکم دیا۔    (صَحیح بُخاری ج۲ص ۳۵۹حدیث۳۱۴۹) 
ہرخطا پر مِری چشم پوشی ،    ہر طلب پر عطاؤں کی بارش
مجھ گنہگار پرکس قَدَر ہیں، مہرباں تاجدارِ مدینہ
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے مَدَنی آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بَدوی سے کیسا حُسنِ سُلوک فرمایا ، میٹھے مصطَفٰی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دیوانو!خواہ کوئی آپ کو کتنا ہی ستائے،    دل دُکھائے !عَفو ودرگزر سے کام لیجئے اور اس کے ساتھ مَحبَّت بھر اسُلوک کرنے کی کوشش فرمائیے۔ 

حساب میں آسانی کے تین اسباب

حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُریرہ رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے مروی ہے ،    رسولُ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :تین  باتیں جس شخص میں ہوں گی اللہ تعالٰی  (قیامت کے دن)  اُس کا حساب بَہُت آسان طریقے سے لے گا اور اُس کو اپنی رَحمت سے جنّت میں داخِل فرمائے گا۔   صحابہ کرام عَلَیہِمُ الرِّضْوان نے عرض کی: یا رسولَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ  و صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم! وہ کون سی باتیں ہیں ؟فرمایا: {۱}جو تمہیں محروم کرے تم اُسے عطا کر واور{۲} جو تم سے قَطْعِ تعلُّق کرے (یعنی تعلُّق توڑے)  تم اُس سے مِلاپ کرو اور {۳}جو تم پر ظُلْم کرے تم اُس کومُعاف  کردو۔   (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطّبَرانی ج۴ص۱۸حدیث ۵۰۶۴دارالفکربیروت) 

جنّت کا محل

حضرت سیِّدُنا اُبی بن کعب رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ سلطانِ دوجہاں، شَہَنْشاہِ کون ومکان، رحمتِ عالمیان صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا: جسے یہ پسند ہوکہ اُسکے لیے (جنت میں)  محل بنایا جائے اوراُسکے درجات بلند کیے جائیں، اُسے چاہیے کہ جو اُس پرظلم کرے یہ اُسے معاف کرے اورجو اُسے محروم کرے یہ اُسے عطا کرے اورجو اُس سے قطع تعلق کرے یہ اُس سے ناطہ جوڑے۔  (اَلْمُستَدرَک لِلْحاکِم ج۳  ص۱۲  حدیث ۳۲۱۵ دارالمعرفۃ بیروت ) 

مُعاف کرنے سے عزّت بڑھتی ہے

خاتَمُ الْمُرسَلین، رَحمَۃٌ لّلْعٰلمین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم کا فرمانِ رحمت نشان ہے: صَدَقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا اور بندہ کسی کاقُصُور مُعاف کرے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ  اُس  (مُعاف کرنے والے )  کی عزّت ہی بڑھائے گا اور جو  اللہ عَزَّوَجَلَّ  کے لیے تواضُع  (یعنی عاجِزی) کرے، اللہ عَزَّ وَجَلَّ  اسے بُلند فرمائے گا۔(صَحیح مُسلِم ص۱۳۹۷حدیث۲۵۸۸ دارابن حزم بیروت) 

مُعَزَّز کون؟

حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیم اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے عرض کی: اے ربّ ِاعلیٰ عَزَّوَجَلَّ !تیرے نزدیک کون سابندہ زیادہ عزّت والا ہے؟ فرمایا: وہ جو بدلہ لینے کی قدرت کے باوُجود مُعاف کردے۔   (شُعَبُ الْاِیمان ج۶ص۳۱۹حدیث۸۳۲۷ دارالکتب العلمیۃ بیروت) 

جو مُعاف نہیں کرتا اُسے مُعاف نہیں کیا جائے گا

حضرت سیِّدُنا جَرِیر رضی اﷲ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ  سرکارِ دو عالم،    نُورِ مجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو رحم نہیں کرتا اُس پر رحم نہیں کیا جاتااورجو معاف نہیں کرتا اُس کو معاف نہیں کیا جائے گا۔   (مُسندِ اِمام احمد ج۷ص۷۱حدیث۱۹۲۶۴  دارالفکربیروت) 
حضرتِ سیِّدُنا عُقبہ بن عامررضی اﷲ تعالٰی عنہ  کہتے ہیں کہ میں نے سلطانِ دوجہاں، سرورِ ذیشان، محبوبِ رحمٰن عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ملاقات کا شرف پایا توفوراً  حُضُورِ انور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا دستِ منوَّر تھام لیا اور آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے میرے ہاتھ کو جلدی سے پکڑلیا۔  پھر فرمایا: اے عُقبہ! دنیا و آخِرت کے اَفضل اَخلاق یہ ہیں کہ تم اُس کو ملائو جو تمھیں جُدا کرے اور جو تم پر ظُلم کرے اسے مُعاف کردو اور جو یہ چاہے کہ عُمر میں درازی اور رِزق میں کُشادَگی ہو، وہ اپنے رِشتے داروں کے ساتھ صِلہ رَحمی (یعنی اچھا سُلوک) کرے۔ (اَلْمُستَدرَک لِلْحاکِم ج۵ص۲۲۴حدیث۷۳۶۷) 

مُعاف کرو مُعافی پاؤ

  سرکارِمدینۂ منوّرہ،    سردارِمکّۂ مکرّمہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کافرمانِ عالیشان ہے :رحم کیا کرو تم پر رحم کیا جائے گا اور مُعاف کرنااِختیار کرو  اللہ عَزَّ وَجَلَّ   تمہیں مُعاف فرما دے گا۔         (مُسندِ اِمام احمد ج۲ص۶۸۲حدیث۷۰۶۲) 
ہم نے خطا میں نہ کی تم نے عطا میں نہ کی
کوئی کمی سروَرا تم پہ کروڑوں دُرود
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

مُعاف کرنے والوں کی بے حساب مغفرت

حضرتِ سیِّدُنا انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضورسرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: قِیامت کے روز اعلان کیا جائے گا: جس کا اَجر اللہ عَزَّ وَجَلَّ  کے ذِمّۂ کرم پر ہے، وہ اُٹھے اورجنَّت میں داخِل ہو جائے۔  پوچھا جائے گا: کس کے لیے اَجر ہے؟ وہ مُنادی  (یعنی اعلان کرنے والا ) کہے گا: ’’ان لوگوں کے لیے جو مُعاف کرنے والے ہیں۔‘‘ تو ہزاروں آدَمی کھڑے ہوں گے اور بِلا حساب جنَّت میں داخِل ہوجائیں گے۔  (اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج۱ص۵۴۲حدیث۱۹۹۸) 

قاتِلانہ حملے کی کوشش کرنے والے کو مُعاف فرما دیا

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 862  صَفحات پر مشتمل کتاب ، ’’سیرتِ مُصطَفیٰ‘‘ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم صَفْحَہ 604 تا605پر ہے:ایک سفر میں نَبِیِّ مُعَظَّم،    رَسُولِ مُحتَرم،    سَرَاپاجُود وکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم آرام فرمارہے تھے کہ غَورَث بن حارِث نے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو شہید کرنے کے اِرادے سے آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی تلوار لے کر نِیام سے کھینچ لی، جب سرکارِ نامدار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نیند سے بیدار ہوئے تو غَورَث کہنے لگا : اے محمد (صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم) ! اب آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مجھ سے کون بچا سکتا ہے ؟ آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : ’’ اللہ ۔ ‘‘  نُبُوَّت کی ہَیبت سے تلوار اُس کے ہاتھ سے گر پڑی اور سرکارِ عالی وقارصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تلوار ہاتھ مبارک میں لے کر فرمایا :اب تمہیں میرے ہاتھ سے کون بچانے والا ہے؟ غَورَث گِڑگِڑا کر کہنے لگا : آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہی میری جان بچائیے۔  رحمتِ عالم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کو چھوڑ دیااور مُعاف فرما دیا۔  چنانچِہ غَورَث اپنی قوم میں آ کر کہنے لگا کہ اے لوگو! میں ایسے شخص کے پاس سے آیا ہوں جو دُنیا  کے تمام انسانوں میں سب سے بہتر ہے۔    (الشّفا ج۱ص ۱۰۶) 
سلام اُس پر کہ جس نے خوں کے پیاسوں کو قبائیں دیں
سلام اُس پر کہ جس نے گالیاں سن کر دعائیں دیں
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

ظلم کرنے والے کے لئے دُعائِ ہدایت

غزوۂ اُحُد میں جب مدینے کے سلطان،    رحمتِ عالمیان ، سرورِذیشان صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مبارَک دندان کوشہید اور چہرئہ انور کو زخمی کر دیا گیا مگر آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ان لوگوں کے لئے اس کے سوا کچھ بھی نہ فرمایا کہ اَللّٰھُمَّ اھْدِ قَوْمِیْ فَاِنَّھُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ یعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ  میری قوم کو ہدایت دے کیونکہ یہ لوگ مجھے جانتے نہیں۔  (الشّفا ج۱ص ۱۰۵مرکز اہلسنّت برکات رضا ہند) 
 سویا کئے نابکار بندے
رویا کئے زار زار آقا
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

کتاب کا موضوع

کتاب کا موضوع

صراط الجنان

موبائل ایپلیکیشن

معرفۃ القرآن

موبائل ایپلیکیشن

فیضانِ حدیث

موبائل ایپلیکیشن

پریئر ٹائمز

موبائل ایپلیکیشن

ریڈ اینڈ لسن

موبائل ایپلیکیشن

اسلامک ای بک لائبریری

موبائل ایپلیکیشن

نعت کلیکشن

موبائل ایپلیکیشن

بہار شریعت

موبائل ایپلیکیشن