اگر دوست قرضہ واپس نہ دے تو کیا کریں؟
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Agar Dost Qarza Wapas Na Day To Kia Karain? | اگر دوست قرضہ واپس نہ دے تو کیا کریں؟

    book_icon
    اگر دوست قرضہ واپس نہ دے تو کیا کریں؟

    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    اگر دوست قرضہ واپس نہ دے تو کیا کریں؟ ([1])

    شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۲۴صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ  شَآءَ اللّٰہ  معلومات کا اَنمول خزانہ  ہاتھ آئے  گا۔

    دُرُود شریف  کی فضیلت

                   فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم : بے شک جبرىل عَلَیْہِ السَّلَام نے مجھے بشارت دى : جو آپ پر دُرُودِ پاک پڑھتا ہے اللہ پاک اُس پر  رَحمت بھىجتا ہے ، اور جو آپ پر سلام پڑھتا ہے اللہ پاک اس پر سلامتى بھىجتا ہے ۔ ([2])

    صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

    اگر دوست قرضہ واپس نہ دے تو کیا کریں؟

    سُوال : میرے دوست نے مجھ سے قرضہ لیا اور اب وہ واپس نہیں کر رہا ، ایسی صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟    (SMS کے ذریعے سُوال)

    جواب : آپ کو چاہیے کہ اپنے دوست کو مہلت دیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ تنگدست ہو۔ جتنی  مہلت دیں گے اتنا ثواب ملے گا۔ اگر  معاف کردیں گے تو آپ کو اور زیادہ ثواب ملے گا۔ پھر یہ آپ کے دوست بھی ہیں اور  دوست تو پھر دوست ہوتا ہے!!’’احیاء العلوم‘‘ میں ایک بزرگ کا واقعہ لکھا ہے کہ ان کے پاس  ایک دوست حاضر ہوا اور کچھ پیسوں کا سُوال کیا۔ وہ بزرگ گھر کے اندر گئے اور اپنی بیوی سے کہا : اتنی اتنی رقم دے دو۔ اس کے بعدوہ رقم لاکر دوست کے حوالے کردی ۔ اس کے جانے کے بعد گھر میں آکر رونے بیٹھ گئے۔ بیوی نے کہا :  جب آپ کو اتنا صدمہ ہورہا ہے تو اسے پیسے  دیتے ہی نہیں۔ ان بزرگ نے جواب میں بڑی پیاری بات کہی : ’’میں اس لئے نہیں رو رہا کہ میرے پیسے چلے گئے ، بلکہ میں تو اس لئے رو رہا ہوں کہ میں نے  اپنے دوست کی خبر کیوں نہیں رکھی ، حتی کہ اسے میرے دروازے تک  آنا پڑا ، مجھے اس کے  احوال کی خبر ہونی  چاہیے تھی ، تاکہ اس کے مانگے بغیر اس کی ضرورت پوری کردیتا۔ ‘‘([3]) جس  نے قرض لیااگر وہ جھوٹ بولتاہے تو گناہ گار اور عذابِ نار کا حق دار ہوگا ، کیونکہ وہ اپنے قرض خواہ کو دھوکا دے رہا ہے۔ ویسے ہی بغیر جھوٹ بولے صرف ٹرخانا بھی اچھی بات نہیں ہے ، کیونکہ کسی بھی حال میں قرض تو ادا کرنا ہی پڑے گا ، چاہے گھر کا ڈیکوریشن والا سامان ہی کیوں نہ بیچنا پڑے۔ اسی طرح گھر میں بہت سا اضافی سامان موجود ہوتا ہے ، جیسے بعضوں کے گھروں میں اِستِعمال کے علاوہ زائد کپڑے ہوتے ہیں ، اسی طرح شوکیس  (Showcase) پر اِستِعمال کیا جانے والا سامان موجود ہوتا ہے جو بہت ہی قیمتی ہوتا ہے ، لیکن صرف قرض دار کو ٹرخانے کے لئے اپنے آپ کو تنگدست کہہ رہے ہوتے ہیں ، ایسا نہیں کرنا چاہیے ، کیونکہ قرضہ تو قر ضہ ہے ، کسی بھی صورت میں ادا تو کرنا ہی ہوگا ۔

    قرض دار کو مہلت دینا کیسا؟

    سُوال : اگر کوئی قرض دار اپنے قرض خواہ کے بارے میں یہ جاننا چاہتا ہو کہ یہ تنگدست ہے یا نہیں ؟اگر تنگدست ہوا تو اسے معاف کردوں گا ، تو اسے کیا کرنا چاہیے؟ (نگرانِ شوریٰ کا سُوال)

    جواب : دوست کے بارے میں تو دوست کو معلومات ہوتی ہے کہ یہ کتنےپانی میں ہے۔ بعض اوقات آدمی تنگدست ہوتا ہے ، لیکن  سفید پوش ہوتا ہےاور بڑی مشکل سے گزرا  کررہا ہوتا ہے۔ اس طرح کے بے شمار لوگ ملیں گے جو کپڑوں کے اعتبار سے سیٹھ لگتے ہیں ، لیکن مہینے کی آخری تاریخوں میں ان کے حالات خراب ہوجاتے ہیں۔ مہینےکی ابتدائی تاریخوں میں یہ سیٹھ ہوتے ہیں ، مہینے کے درمیان میں آہستہ آہستہ خرچہ ہوتا ہے اور آخری ایام میں کفایت شعاری سے کام لیتے ہیں۔ اگر کسی کا قرض دار تنگدست ہو اور اپنے گھر کا سامان بیچ کر قرض ادا کرنا چاہتا ہو تو اسے چاہیے کہ اپنے قرض دار کو یہ کہہ کر مہلت دے دے کہ “ یار تم اپنے گھر کا سامان نہیں بیچو! جب تمہارے پاس پیسے آجائیں تو دے دینا۔ ‘‘ بلکہ ہوسکے تو ایسے قرض دار کو قرضہ معاف کردیں کہ جو اپنا سامان بیچ کر قرض ادا کرنا چاہتا ہو ، کیونکہ احادیثِ مبارکہ میں قرض دار کومہلت دینے  یا قرضہ معاف کرنے کے فضائل بیان کئے گئے ہیں۔ اللہ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمان ِعالی شان ہے : ’’جو تنگدست کو مہلت دے یا اس کا قرض معاف کردے ، اللہ پاک اسے اس دن اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا جس دن عرش کے سائے کے سِوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔ “ ([4])ایک اور روایت ہے : “ جس نے تنگدست کو مہلت دی یا اس کا قرض معاف کردیا



    [1]   یہ رِسالہ۲۸ رَبِیْعُ الْاَوَّل ۱۴۴۲  ھ بمطابق14نومبر 2020 کو ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَۃ کے شعبہ ’’ملفوظاتِ امیرِ اَہلِ سُنّت‘‘نے مُرتَّب کیا ہے۔ (شعبہ ملفوظاتِ امیرِ اَہلِ سُنّت)

    [2]   مسند امام احمد ، عبد الرحمن بن عوف زھری ، ۱ / ۴۰۷ ، حدیث : ۱۶۶۴۔

    [3]   احیاء العلوم ، کتاب ذم البخل وذم حبّ المال ، حکایات الاسخیاء ،  ۳ / ۳۱۱۔ احیاء العلوم (مترجم) ،  ۳ / ۷۵۸۔

    [4]   ترمذی ، کتاب البیوع ، باب ماجاء فی انظار المعسر والرفق به ، ۳ / ۵۲ ، حدیث : ۱۳۱۰۔

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن