30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
مریض کی عِیادت کرنے کا ثواب
شہنشاہِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ، صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:”جو اپنے کسی مسلمان بھائی کی حاجت روائی کے لئے جاتاہے اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس پر75 ہزار ملائکہ کے ذریعہ سایہ فرماتاہے، وہ فرشتے اس کے لئے دعا کرتے ہیں اور وہ فارغ ہونے تک رحمت میں غوطہ زن رہتا ہے اور جب وہ اس کام سے فارغ ہوجاتاہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کے لئے ایک حج اور ایک عمرے کا ثواب لکھتاہے اور جس نے مریض کی عیادت کی اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس پر75ہزارملائکہ کے ذریعے سایہ فرمائے گا اور گھر واپس آنے تک اسکے ہرقدم اٹھانے پر اس کے لئے ایک نیکی لکھی جائے گی اور اس کے ہر قدم رکھنے پر اس کا ایک گناہ مٹادیا جائے گا اورایک درجہ بلند کیا جائے گا، جب وہ مریض کے ساتھ بیٹھے گا تورحمت اسے ڈھانپ لے گی اور اپنے گھر واپس آنے تک رحمت اسے ڈھانپے رکھے گی ۔“ ( معجم اوسط ، ۳ / ۲۲۲ ، حدیث : ۴۳۹۶) اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَلِیْن اَمَّابَعْدُ فَاَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِط’’ ہمیں اولیاسے محبت ہے ‘‘ کے17 حُروف کی نسبت سےاس کتاب کو پڑھنے کی ’’ 17 نیّتیں ‘‘
فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : نِیَّةُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ یعنی مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔( معجم کبير، ۶ / ۱۸۵ ، حديث: ۵۹۴۲) دومَدَنی پھول: (۱)بِغیراچّھی نیّت کےکسی بھی عمل خیرکا ثواب نہیں ملتا۔ (۲)جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتناثواب بھی زِیادہ۔ (۱)ہربارحمدوصلوٰۃ اور تَعَوُّذوتَسْمِیّہ سےآغازکروں گا۔(اسی صَفْحَہ پر اُوپر دی ہوئی دو عَرَبی عبارات پڑھ لینے سے اس پر عمل ہو جائے گا)۔(۲)رِضائے الٰہی کے لئے اس کتاب کا اوّل تا آخِر مطالَعہ کروں گا۔ (۳) حتَّی الْوَسْع اِس کا باوُضُو اورقبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گا۔(۴)قرآنی آیات اوراَحادیث ِ مبارَکہ کی زِیارت کروں گا۔(۵)جہاں جہاں ’’ اللّٰہ ‘‘ کانام پاک آئے گا وہاں عَزَّوَجَلَّ (۶)جہاں جہاں ’’ سرکار ‘‘ کا اِسْمِ مبارَک آئےگاوہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم ، (۷)جہاں جہاں کسی ’’ صحابی ‘‘ کا نام آئے گا وہاں رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ اور (۸)جہاں جہاں کسی ’’ بزرگ ‘‘ کا نام آئے گا وہاں رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہ پڑھوں گا۔ (۹)رضائے الٰہی کے لئے علم حاصل کروں گا۔(۱۰)اس کتاب کا مطالعہ شروع کرنے سے پہلے فاتحہ پڑھ کر اس کے مؤ لف کو ایصال ثواب کروں گا۔ (۱۱)(اپنے ذاتی نسخے پر)عِندَالضرورت خاص خاص مقامات انڈر لائن کروں گا۔(۱۲)(اپنے ذاتی نسخے کے) ’’ یادداشت ‘‘ والے صَفْحَہ پر ضَروری نِکات لکھوں گا۔ (۱۳)اولیا کی صفات کو اپناؤں گا۔(۱۴)اپنی اصلاح کے لئے اس کتاب کے ذریعے علم حاصل کروں گا۔(۱۵)دوسروں کویہ کتاب پڑھنے کی ترغیب دلاؤں گا۔(۱۶)اس حدیثِ پاک ’’ تَھَادَوْا تَحَابُّوْا ‘‘ ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی۔( موطاامام مالک، ۲ / ۴۰۷ ، حديث: ۱۷۳۱) پرعمل کی نیت سے(ایک یا حسب ِ توفیق)یہ کتاب خریدکر دوسروں کوتحفۃًدے کر اور اس کتاب کا مطالَعہ کر کےاس کا ثواب ساری اُمّت کو ایصال کروں گا۔(۱۷)کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو ناشرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا(ناشِرین وغیرہ کو کتابوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتاناخاص مفید نہیں ہوتا)۔ ٭…٭…٭…٭…٭…٭المد ینۃُ العِلمیہ
از:شیخ طریقت، امیرِ اہلسنّت ، بانی دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطّارقادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَا نِہٖ وَ بِفَضْلِ رَسُوْلِہٖ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تبلیغ قرآن وسنّت کی عالمگیرغیرسیاسی تحریک ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘ نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اشاعت ِ علم شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کا عزمِ مُصمّم رکھتی ہے، اِن تمام اُمور کو بحسن خوبی سر انجام دینے کےلئے متعدد مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں سے ایک مجلس ’’ اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ ‘‘ بھی ہےجودعوتِ اسلامی کےعُلماومفتیانِ کرام کَثَّرَھُمُ اللہُ السَّلَام پرمشتمل ہے، جس نےخالص علمی، تحقیقی اوراشاعتی کام کابیڑا اٹھایا ہے۔ اس کے مندرجہ ذیل چھ شعبے ہیں : (۱)شعبہ کُتُبِ اعلیٰ حضرت (۲)شعبہ تراجِمِ کُتُب (۳)شعبہ درسی کُتُب (۴)شعبہ اِصلاحی کُتُب (۵)شعبہ تفتیش کُتُب (۶)شعبہ تخریج 1 ’’ اَلْمَدِ یْنَۃُ الْعِلْمِیَہ ‘‘ کی اوّلین ترجیح سرکارِاعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، عظیم البَرَکت، عظیمُ المرتبت، پروانۂ شمْعِ رِسالت، مُجَدِّدِ دین و مِلَّت، حامی سنّت ، ماحی بِدعت، عالِم شَرِیْعَت، پیر ِ طریقت، باعث ِ خَیْر و بَرَکت، حضرتِ علاّمہ مولانا الحاج الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی گِراں مایہ تصانیف کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوَسْع سَہْل اُسلُوب میں پیش کرنا ہے۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس عِلمی ، تحقیقی اور اشاعتی مدنی کام میں ہر ممکن تعاون فرمائیں اورمجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کا خود بھی مطالَعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِس کی ترغیب دلائیں ۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘ کی تمام مجالس بَشُمُول ’’ اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ ‘‘ کودن گیارہویں اوررات بارہویں ترقّی عطا فرمائے اورہمارےہرعمَلِ خیرکوزیورِاِخلاص سےآراستہ فرماکردونوں جہاں کی بھلائی کاسبب بنائے۔ہمیں زیرِگنبد ِخضرا شہادت، جنّت البقیع میں مدفن اور جنّت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رمضان المبارک ۱۴۲۵ھپہلے اسے پڑھ لیجئے!
کسی بھی عمارت کی تعمیر کے لئے اچھے خام مال کے ساتھ ساتھ ماہرمعمار کی ضرورت ہوتی ہے ایسے ہی انسانی شخصیت کی تعمیر کے لئے حُسنِ اخلاق، زہدوتقوٰی، صدق ووفا، پاکیزگی وطہارت، خوف وخشیت، عبادت وریاضت، سخاوت وقناعت، عدالت ودیانت، معرفت وللّٰہیت، سچائی، صبر، شکر، توکل وغیرہ ایسی اخلاقی خوبیوں کے ساتھ ساتھ اولیائے کرام جیسے ماہر معماروں کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ہربدلتے دور میں نفس وشیطان نت نئے حیلوں ، وسوسوں ، فتنوں اور خواہشات کے ذریعے بندوں کو بے دینی وسرکشی اور گمراہی و معصیت کے اندھیروں میں دھکیلتے رہتے ہیں ایسے میں اولیائے کرام اپنی پاکیزہ سیرت کی شمعیں جلاکر اُن اندھیروں کو دور کرکےبھٹکے ہوئے لوگوں کی راہنمائی کرتےاوران کےلئےبلندیِ کردارکی راہیں ہموارکرتےہیں اوران نفوس قدسیہ کی صحبت عام انسانوں کوروشنی کامیناربنادیتی ہے۔اسی لیے اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ان کی صحبت اختیار کرنے کا حکم دیا: وَ اصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَ الْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَهٗ ( پ ۱۵ ، الکھف: ۲۸) ترجمۂ کنز الایمان :اور اپنی جان ان سے مانوس رکھو جو صبح و شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اس کی رضا چاہتے۔ اور ارشاد فرمایا: كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹) ( پ ۱۱ ، التوبة: ۱۱۹) ترجمۂ کنز الایمان : سچوں کے ساتھ ہو۔ اوران حضرات کی صحبت کےمتعلق حدیث قدسی ہے: هُمُ الْجُلَسَاءُ لاَ يَشْقَى بِهِمْ جَلِيسُهُمْ یعنی وہ ایسے لوگ ہیں جن کے ساتھ بیٹھنے والا بھی بد بخت نہیں ہوتا۔(2) اللہ والوں کی صحبت ومعیت دو طرح سے ملتی ہے:ایک حسی و جسمانی طور پر دوسری معنوی وروحانی لحاظ سے۔ حسی و جسمانی صحبت یہ ہے کہ اللہ والوں کی خدمت میں حاضری دی جائے اور معنوی وروحانی صحبت یہ ہے کہ ان کے احوال، واقعات، کمالات، فرامین وغیرہ کا مطالعہ کیا جائے ، اللہ والوں کی پاکیزہ سیرت وہ مقدس نصاب ہے جسے پڑھ کرتعلیمات نبوی کا ذوق تازہ اور نورِ ایمان میں اضافہ ہوتا ہے اوربندوں کوان محبوبان بارگاہ کا چرچہ کرنے کی سعادت ملتی ہے۔ انہی فوائدومنافع اوربرکتوں کےحصول کےپیشِ نظراسلام میں اولیائے کرام وصالحین عظام کی سیرت نگاری کومستقل باب کی حیثیت حاصل ہے، ہر زمانے کے مسلمان قلم کار اور سیرت نگار آنے والی نسلوں کے لئے صالحین کےتذکرے قلمبندکر کے ان کی اصلاح کا سامان کرتے رہے، انہیں مولفین میں سے ایک حافظ ابونعیم احمد بن عبْدُاللہ اصفہانی شافعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِی بھی ہیں جنہوں نے اُمَّت مسلمہ کو” حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء وَطَبَقَاتُ الْاَصْفِیَاء “ کاعظیم الشان تحفہ عطا فرمایا ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ !المدینۃ العلمیہ کےشعبہ تراجم کتب(عربی سے اُردو)سے اس کتاب کی ابتدائی پانچ جلدیں ” اللہ والوں کی باتیں “کے نام سے زیورِترجمہ سےآراستہ ہوکرمنظرعام پرآچکی ہیں ۔اس وقت کتاب کی چھٹی جلد کا ترجمہ آپ کے ہاتھو ں میں ہے۔یہ جِلد63بزرگوں کےتذکرے پرمشتمل ہےجن میں 30شامی تابعین، 31عبادت گزاروں اور2تبع تابعین کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام شامل ہیں ۔اس جلدپرترجمہ، تقابل، نظرثانی، پروف ریڈنگ اور تخریج وغیرہ کے کام میں شعبہ کے تمام ہی اسلامی بھائی شریک رہے بالخصوص 4اسلامی بھائیوں نے بھرپور کوشش فرمائی:(۱)…ابوعلی محمدگل فرازعطاری مدنی(۲)…محمد امجد خان تنولی عطاری مدنی (۳)…کاشف اقبال عطاری مدنی(۴)…محمدخرم ناصرعطاری مدنی سَلَّمَہُمُ الْغَنِی ۔اس کتاب کی شرعی تفتیش دارالافتا اہلسنت کے نائب مفتی حافظمحمدحسّان رضاعطاری مَدَنی سَلَّمَہُ الْغَنِی نےفرمائی ہے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں دعاہےکہ اپنی دنیاوآخرت سنوارنےکےلئےہمیں اس کتاب کوپڑھنے، اس پر عمل کرنےاوردوسرےاسلامی بھائیوں بالخصوص مفتیانِ عِظام اورعُلَمائےکرام کی خدمتوں میں تحفۃً پیش کرنے کی سعادت عطافرمائےاورہمیں اپنی اورساری دنیاکےلوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنےکےلئے مَدَنی اِنعامات پرعمل کرنےکی توفیق اورمَدَنی قافلوں میں سفر کرنے کی سعادت عطافرمائےاوردعوتِ اسلامی کی تمام مجالس بشمول مجلس اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ کودن پچسویں اوررات چھبیسویں ترقّی عطافرمائے! اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم شعبہ تراجِم کُتُب( مجلس اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَۃ )
[1 بخاری،کتاب الدعوات، باب فضل ذکر الله عزوجل،۴ / ۲۲۰، حدیث: ۶۴۰۸ [2 بخاری،کتاب الدعوات، باب فضل ذکر الله عزوجل،۴ / ۲۲۰، حدیث: ۶۴۰۸
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع