Ameer e Ahle Sunnat Ke 163 Irshadat
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Ameer e Ahle Sunnat Ke 163 Irshadat | امیراہل سنت کے 163 ارشادات

    Frameen e Ameer e Ahle Sunnat

    امیراہل سنت کے 163 ارشادات
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَـلِیْن ط
    اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
    امیرِ اہلِ سنّت کے 163 ارشادات
    دُعائے جانشینِ امیرِ اہلِ سنّت: یاربَّ المصطفےٰ !جو کوئی  17صفحات کا رسالہ ” امیرِ اہلِ سنّت  کے 163 ارشادات “ پڑھ یا سن لے اُسے سچا عاشقِ رسول بنا اور دین کی خدمت کا خوب جذبہ عطا فرما ۔
    اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہُ علیه واٰله وسلّم

    فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم

    جس نے مجھ پر ایک بار دُرُودِ پاک پڑھا اللہ پاک اُس پر دس رحمتیں  بھیجتا ہے۔
    (مسلم،  ص 172، حدیث: 912)
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!    صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
    دورِ حاضر  کی عظیم علمی و روحانی شخصیت شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت،  حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی  دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ   ان ہستیوں میں سے ایک  ہیں جنہیں اللہ پاک نے  بے پناہ علم وحکمت سے نوازا ہے ۔ آپ کے ملفوظات و ارشادات سن کر لوگ اخلاق وکردار کے پیکر بنتے اور دین ودنیا کی ڈھیروں برکتیں سمیٹتے ہیں ، آئیے ہم بھی اِن کے ارشادات سن کر اپنے علم وعمل میں اضافے کی کوشش کرتے ہیں ۔ 

    امیرِ اہلِ سنّت کے 163 ارشادات

     ( مدنی مذاکرہ  19 شوّالُ المکرم 1440ھ کے فرامین )
    (1)مومن کا ہر کام ایسا ہونا چاہئے جس میں آخِرت کا بھلا ہو اور کوئی ایسی بات نہ ہو جس میں آخِرت کا نقصان ہو۔(2)اپنے اندر دینی درد پیدا کرنے کیلئے پیارے آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم  کی دینِ اسلام کیلئے قربانیوں کا مطالعہ کیجئے۔(3)اپنی جان بچانے کے لیے دوسرے کو نہیں پھنسانا چاہئے۔(4)جو مجھے میری غلطی بتائے وہ میرا محسن ہے۔(ہم سب کا یہ ذہن ہونا چاہیے۔)(5)اپنے منہ سے اپنے آپ کو علامہ  یا عالم کہلوانے کی بجائے عاجزی کرنی چاہئے۔(6)ایک عالم و مفتی کو بھی احیاءُ الْعُلوم گھول گھول کر پینی چاہئے اِن شاءَ اللہ فتاویٰ میں نکھار آجائے گا ۔
    (مدنی مذاکرہ  20شوّالُ الْمکرم 1440ھ کے فرامین  )
    (7)نماز جلدی جلدی پڑھنے کی بجائے تجوید و قِراءَت کا لحاظ کرتے ہوئے ظاہری و  باطنی آداب کےساتھ پڑھئے۔ (8)اذان کے بعد بس ایک ہی کام،  نماز  نمازبس نماز ۔
    (9)اہلِ علم یہ غور کرے کہ کیا بے پڑھا فرد مجھے حقیر لگتا ہے یا نہیں ؟اور اللہ پاک سے ڈرے کہ کہیں سامنے والا اللہ پاک کی بارگاہ میں مقبول نہ  ہو ۔(10)ہمارے بُزُرگ سادہ کاغذ کا ادب کر گئے کاش ! ہم بھی اپنی قلم ،کتب کا ادب کریں۔(11)جس کو نماز میں لذّت آتی ہے اُس کے لیے اِس سے بڑی کوئی نعمت نہیں۔
    (  مدنی مذاکرہ 10 مُحرَّمُ الْحرام  1441 کے فرامین) 
    (12)امتحان جتناسخت ہوتا ہےسَنَدبھی اُتنی ہی اعلیٰ ملتی ہے۔(13)ڈاکٹر ایک ہی ہونا چاہیے کیونکہ اِس طرح وہ ہماری بَدنی کیفیات جان لیتاہے ۔(کہ کونسی دوا مُوافق ہوتی ہے اور کونسی نہیں۔)(14)اللہ  نے قسم کھائی یہ کہنابے ادبی  ہے   یوں کہنا چاہیےکہ اللہ پاک نے قسم یاد فرمائی۔(15)اگرگھر والےداڑھی رکھنےسےمنع کریں تواپنےاچھےکرداراور آنسوؤں کے ذریعے منائیے بداَخْلاقی سے مُعامَلہ مزیدبگڑسکتاہے۔
    ( مدنی مذاکرہ  11 مُحرَّمُ الْحرام  1441ھ کے فرامین  )
    (16)ظَالم اورظُلم کی عمرکم ہوتی ہے۔
    (17)اگرمظلوم سےمعافی مانگنا آج مشکل لگتاہے تو آخِرت کا مُعامَلہ مشکل ترین ہے۔
    (مدنی مذاکرہ   29شوال 1441ھ،20جُون2020ءکے فرامین)
    (18) ٹیکسٹ میسج،وائس میسج،ویڈیوکلپ اوریادگار مَناظِروغیرہ کے ساتھ تاریخ  مع  ماہ و سِن لکھنا نہایت مفید رہتاہے اوراِس سے یادگارباقی رہتی ہے۔
    (19)لُطْف اَندوز ہونے کیلئے سورج گَہَن (یا چاند گَہَن )کی تصاویر بنانا اچھی بات نہیں۔
    (20)ٹینشن ہزار بیماریوں کو جنم دیتا  ہے۔
    (مدنی مذاکرہ   6ذُوالْقعدۃِ الْحرام 1441ھ،27جون2020ءکے فرامین)
    (21)اپنی مرضی سے علاج کرنے کی بجائے ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے سے علاج کرنا چاہئے۔
    (22)گھر میں مدنی چینل چلتا رہے گا توآپ کے بچوں کی اِصلاح کا سامان ہوتارہے گا۔ ان شاء اللہُ  الکریم
    (23) طبیعتیں مختلف ہوتی ہیں لہذا احادیثِ مُبارَکہ میں تَجْویز کردہ علاج بغیر طبیب کا مشورہ لئے کرنے کی مُمانَعَت ہے۔
    (مدنی مذاکرہ 13 ذُوالْقعدۃِ الْحرام 1441ھ،4جولائی2020ءکے فرامین)
    (24)والدین کو چاہئے کہ سب سے پہلے اپنے بچوں کو دین کی ضروری تعلیم دیں۔
    (25)بچپن ہی سے اپنی بچی کو  حَیا کا دَرْس دیجئے۔ماں کو چاہئے کہ(چلتی پھرتی )بچی کوچُست پاجامہ نہ پہنائے۔
    (26)میاں بیوی یہ مُعاہدہ (Pact)کرلیں کہ آپس میں ہونے والی ناراضی کااپنے اپنے والدین وغیرہ کو نہیں بتائیں گے۔
    (27)ایسا سوال نہ کیا کریں جس سےسامنے والاکسی کا عیب کھول دے یا غیبت کے گناہ میں جاپڑے۔
    (مدنی مذاکرہ 20 ذُوالقعدۃِ الْحرام 1441ھ،11جولائی2020کے فرامین)
    (28)نئے گھر میں سب سے پہلے قرآنِ کریم رکھنا اچھی بات ہے۔
    (29)نئے گھر میں شفٹ ہوتے وقت قبر میں ہونے والی شِفٹنگ کو یاد کیجئے۔
    (30)آپریشن کرواناہوتو کم از کم دو سرجَنوں سے مشورہ کرلینا چاہئے۔
    (31)پانچوں نمازیں پابندی سے پڑھنے کی عادت بنانے کا اصل وظیفہ یہ ”احساس“ہے کہ نماز میرے رب نے مجھ پر فرض کی ہے۔
    (32)ایسا کام یا انداز مت اختیار کیجئے جس سے لوگ دین سے دور ہوں۔
    ( مدنی مذاکرہ  27 ذُوالقعدۃِ الْحرام 1441ھ،18جولائی2020 کے فرامین )
    (33)جانور کے ذبح ہوتے وقت تماشا بنانے کی بجائے جانور پر رحم کھاتے ہوئے اپنی  موت کویاد کرنا چاہئے۔
    (34)روحانی علاج میں ”طاقت“ہے۔
    ( مدنی مذاکرہ  30ذوالقعدۃ الحرام 1441ھ،21جُولائی2020 کے فرامین )
    (35)زیادہ باتیں کرنا انسان کے وَقار کودَاغدارکرتاہے۔
    (36)عام طور پر ہرایک کو ”خاموش طبیعت  انسان“اچھا لگتاہے۔
    (37)بعض اوقات ایک گُناہ ” کئی گُناہ“ کرواتاہے۔
    (38)ہر بچے کی  پیدائش  (Birth)کے ساتھ رُخصت (یعنی موت بھی)کھڑی ہوتی ہے۔
    ( مدنی مذاکرہ  1 ذُوالْحِجَّۃِ الْحرام 1441ھ،22جولائی2020 کے فرامین )
    (39)قرضہ ٹینشن لاتا اورنیند اُڑاتاہے۔
    (40)قربانی کاجانور ایسی جگہ ذبح  کیجئے جہاں کسی پیدل یا سوار کو تکلیف نہ ہو۔
    (41)مذہبی لوگوں کو زیادہ مُحتاط رہنا چاہئےکہ سفید کپڑے پر داغ دور ہی سے نظر آجاتاہے۔
    (42)”یا اللہ“49بار پڑھ کر جانور پر دَم کردیجئے،ان شاء اللہ نظر لگنے اورمختلف بیماریوں سے حفاظت ہوگی۔
    ( مدنی مذاکرہ  2 ذُوالْحِجَّۃِ الْحرام 1441ھ،23جولائی2020 کے فرامین )
    (43)میں یہ چاہتا ہوں کہ ہمارے بچے بچے کے ذہن  میں یہ بیٹھ جائے کہ”محمد صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم   “اللہ پاک کے   آخِری نبی ہیں۔
    (44) ہر وہ بات جس سے گناہوں کا دروازہ کھلے اس سے اجتناب کرنا (یعنی بچنا ) ضَروری ہے۔ (مَدَنی مذاکرہ، 8 محرم الحرام 1436ھ)
    ( مدنی مذاکرہ   3  ذُوالْحِجَّۃِ الْحرام 1441ھ،24جولائی2020 کے فرامین )
    (45)میرے نزدیک پڑھا لکھاوہ ہے جو کم از کم دیکھ کر قرآنِ کریم دُرست پڑھ لیتاہو۔
    (46)اگرعالم  سے غَلَطی سے غَلَط مسئلہ بیان ہوجائے تو اِزالہ کرنے (اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے دُرست مسئلہ بتانے)میں شرمانا نہیں چاہئے۔(خوفِ خد اوالے علماء ایسے ہی کرتے ہیں۔)
    (47)جانور ذبح ہوتےاورتڑپتے  وقت اپنی موت اورنزع کی تکلیفوں کے خیالات پیدا کرنے چاہئیں تاکہ آخِرت کی یاد آئے۔
    (48)اُردو زبان سیکھنی چاہئےکیونکہ ہمارا بہت ساد ینی لِٹریچر اُردو میں ہے۔
    (49)مصیبت میں(مِلنے والے ثواب کی خوشی میں ) مُسکرانا”  کمال “ہے۔
    (50)آدمی تو آدمی اگر ”جانور “ بھی نرم مزاج ہوتو اچھا لگتاہے ۔
    (51)بچہ ہویا بڑ اجس کو پیاردو گےتوپیار پاؤ گے۔
    (مدنی مذاکرہ  4 ذُوالْحِجَّۃِ الْحرام 1441ھ،25جولائی2020 کے فرامین )
    (52)جن مناظر کو دیکھنے پر نہ ثواب  ہو نہ گُناہ اُنہیں دیکھنے کا بھی قیامت کے دِن حساب ہوگا۔
    (53)ایسے لوگوں کی صحبت میں بیٹھناچاہئے جن کے اعمال کے ساتھ ساتھ عقائد و نظریات بھی سوفیصدی قرآن و حدیث  کے مطابق ہوں۔
    (54)اِس دور میں میرے پاس سُنّیت کا  معیار ”اعلیٰ حضرت  امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ   “ہیں جو یہ فرمائیں اُس پر آنکھیں بند ہیں۔
    (مدنی مذاکرہ  5 ذُوالْحِجَّۃِ الْحرام 1441ھ،26جولائی2020 کے فرامین )
    (55)جانور کو ذبح  کے وقت ہونے والی تکلیف کے مقابلے میں اِنسان کو روح نکلتے وقت کئی گُنا زیادہ    ہوتی ہے۔
    (56)فضول باتوں سے بچنے کا ذہن ہوگا تو گناہوں بھری باتوں سے بچ بھی سکیں گے۔
    (مدنی مذاکرہ  6 ذُوالْحِجَّۃِ الْحرام 1441ھ،27جولائی2020 کے فرامین )
    (57)جو جانور راہِ خُدا میں قربان کیا جاتاہے وہ بڑا ” خوش نصیب “ہے۔
    (58)دینی طلباءِ کرا م   اوراِسلامی مطالعہ کرنے والوں کو دینی کُتب ممکن ہوتو اپنی جیب ہی سے خریدنی چاہئیں اِن شاء اللہ برکتوں میں اضافہ ہوگا۔
    (59)اللہ پاک اوراُس کےا ٓخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم    کی بارگا ہ میں جواچھا ہے حقیقت میں وہی اچھا ہے۔
    ( مدنی مذاکرہ  7 ذو الحجۃ الحرام 1441ھ،28جولائی2020 کے فرامین )
    (60)ہوسکتاہے چھوٹی نظر آنے والی نیکی ہی جنت میں لے جائے اورچھوٹا نظر آنے والا ایک گناہ  ہی جہنم میں پہنچا دے۔
    (61)بعض اوقات چھوٹی نیکی بڑی نیکیوں تک پہنچادیتی ہے۔
    (62)اَفسوس! گُناہ اوربُرے کا م کو بُرا سمجھنے کا رُجحان بھی کم ہوتاجارہاہے۔
     (مدنی مذاکرہ  9ذوالحجۃ الحرام 1441ھ،30جولائی2020 کے فرامین )
    (63)داڑھی شریف کی سُنت بداَخْلاقیوں اور گالیوں وغیرہ  کئی طرح کی بُرائیوں سے بچاتی ہے۔
    (64)شریعت آپ کے پیچھے نہیں چلے گی ، (آپ )خود شریعت کےپیچھے چلئے۔
    ( مدنی مذاکرہ  10ذوالحجۃ الحرام 1441ھ،31جولائی2020 کے فرامین )
    (65)مُسلمان عقل کے نہیں دین اِسلا م کے پابند ہیں۔
    (66)ہم عقل کے نہیں خُدا کے بند ے ہیں ۔
    (67)وہی عقلمند ہے جس کی سمجھ  میں” دین  “ آجائے۔
    (68)بکری مَیں مَیں کرتی ہے تواُس پر چُھری چلتی ہے اورجب بندہ مَیں مَیں کرتاہے تو وہ لوگوں میں ” رُسو ا“ہوتاہے۔
    ( مدنی مذاکرہ   11ذوالحجۃ الحرام 1441ھ،1اگست2020 کے فرامین )
    (69) جو اللہ پاک کی بارگاہ میں جھکتا ہے وہ بُلندی پاتاہے۔
    (70) جو اللہ پاک اوراُس کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی فرمانبرداری میں لگا رہتا ہے،  دُنیا اُس کی خدمت میں لگی رہتی ہے۔
    (71)جس کے ہاں قربانی نہیں ہوتی ،ہوسکے تو اُس کو (سب سے)پہلے ” قربانی کا گوشت“ دیجئے۔
    (72)اگر کسی مانگنے والے کو گوشت نہیں دینا تو جِھڑکےبغیراُس سے اچھے انداز سے معذرت  کرلیجئے۔
    (73)دعوتِ اسلامی کے لئے قربانی کی کھالیں جمع کرنا ہمارا ” مقصد “ نہیں ” ضرورت“ ہے ہمارا مقصد ” نیکی کی دعوت “ ہے۔
    (74)قربانی کی کھالیں اِکٹھی کرنےمیں” باجماعت نماز “ نہیں چھوٹنی چاہئے۔کھال جاتی ہوتوجائے نماز ہرگز نہ جائے۔
    (75)دُنیاوی لذیذ کھانوں کی حِرْص کی بجائے جنّت کے لذیذ کھانوں کی حِرْص کیجئے۔
    (76) اللہ کریم کے آخری نبی  صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم    اُمت میں پیدا ہونا ” اَنمول نعمت “ ہے۔
    (مدنی مذاکرہ   81ذوالحجۃ الحرام 1441ھ،8اگست2020 کے فرامین )
    (77)غذا کتنی ہی عُمدہ ہو اُس کا حدسے زیادہ  استعمال نقصان دہ ہے۔ 
    (78)تیز آندھی یاشدیدبارش وغیرہ کے مَناظر سےلُطْف اندوز ہونے کی بجائے  اِن سے عبرت حاصل کرنی چاہئے۔
    (79)14 اگست کا دن ” یومِ تَشَکُّر“ یعنی اللہ پاک کا شُکْر ادا کرنے کا دِن ہے کہ اُس نے ہمیں آزادی کی نعمت عطافرمائی۔
     ( مدنی مذاکرہ  25 صفرُ الْمُظفَّر 1442ھ،12اکتوبر2020 کے فرامین )
    (80)ہماری ہزاروں عبادتیں اللہ پاک کی کسی  ایک نعمت کے ہزارویں حصےکے شُکْر کا حق ادا نہیں کر سکتیں۔
    (81)مُحسن (یعنی احسان کرنے  والے)کا احسان ساری عمر مانناچاہئے۔
    (82)عزّت دو عزّت ملے گی۔
    (83)عاجزی و اِنْکسار کے ذریعے ہی کسی شخص کے ”دِل “  میں داخل ہواجاسکتاہے۔
    ( مدنی مذاکرہ  4رجب 1442بمطابق 18فروری2021 کے فرامین )
    (84)قبرستان  ”عبرت“    کا مقا م ہے۔
    (85)ہر ’’نیک  ‘‘ اللہ پاک کا وَلی نہیں ہوتا جبکہ اللہ پاک کا ہر” وَلی “ ضرور” نیک“ ہوتا ہے ۔
    ( مدنی مذاکرہ  13رجب المرجب 1442بمطابق25فروری 2021 کے فرامین )
    (86)بے نمازی  ” نیک شخص “ نہیں ہے۔
    (87)بچوں کو ”موبائل“سے دُوررکھنے میں ہی عافیت ہے۔
    ( مدنی مذاکرہ  15رجب المرجب 1442بمطابق 27فروری2021 کے فرامین )
    (88)اپنی نیکیاں چھپانا ” بہترین کام “ ہے۔
    (89)چہرے کا حُسن(نور) ” اللہ پاک کی عبادت“سے ہوتاہے۔
    (90)اگر آپ کسی کو سمجھانا چاہتےہیں توحکیمانہ اَنداز اَپنائیے کہ اِصلاح فقط اِسی طرح  ہوسکتی ہے وَرنہ جارِحانہ اَنداز ضدپیداکرتاہے۔
    (91)سوشل میڈیا پر کسی کو سمجھانا ،سمجھانا نہیں بلکہ اُسے” ذلیل“ کرنا ہے۔
    (92)اِسلام اپنے مسلمان بھائیوں سے حسنِ ظن رکھنے کی تعلیم دیتا ہے۔
     (مَدَنی مذاکرہ، 3ربیع الآخر1438ھ)
    (93)مَحبَّتِ اَولیا بڑھانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اولیائے کِرام سے محبَّت رکھنے والوں کی صحبت اِختِیار کی جائے۔(مَدَنی مذاکرہ، 30ربیع الاوّل1438ھ)
    (94)کسی کو شہرت حاصل ہوجانا اس بات کی دلیل نہیں کہ اسے رضائے الٰہی کی منزل بھی حاصل ہوگئی۔(مَدَنی مذاکرہ، 22ربیع الآخر1438ھ)
    (95)جو مَصائب و آلام (یعنی مصیبتوں اور غموں) پر صبر کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے وہ اللہ  پاک  کی رَحمتوں کے سائے میں آجاتا ہے۔(خود کشی کا علاج، ص 20)
    (96)دوسروں کا اَنجام دیکھ کر اپنے لئے عِبرت کے مدنی پھول چُن لینا عقل مند ی ہے ۔
     (مَدَنی مذاکرہ،23ربیع الآخر1438ھ)
    (97)دل کی سختی کا ایک سبب ذکرِ الٰہی کے علاوہ زیادہ کلام(گفتگو )  کرنا بھی ہے۔
    (مَدَنی مذاکرہ، 10محرم الحرام 1436ھ)
    (98)بزرگانِ دین  رحمۃُ اللہِ علیہم  کے واقعات سُن کر صرف  سبحانَ اللہ نہ کہا جائے بلکہ اُن کی سیرت پر عمل کرنے کی کوشش بھی کی جائے۔(مَدَنی مذاکرہ، 5جمادی الاُخریٰ1438ھ)
    (99)آبِ زم زم کا ایک قطرہ، پانی سے بھری دیگ میں ڈال دیا جائے تو بَرَکت کے لئے کافی ہے۔(مَدَنی مذاکرہ، 20جمادی الاُولیٰ 1438ھ)
    (100)اپنی اصلاح کی کوشش جاری رکھئے  کیونکہ  جو خود نیک ہو وہ دوسروں کے بارے میں بھی نیک گُمان (یعنی اچھے خیالات) رکھتا ہے جبکہ جو خود بُرا ہو اُسے دوسرے بھی بُرے ہی دکھائی دیتے ہیں۔ (شیطان کے بعض ہتھیار،ص35)
    (101)اچھی نیّت سے مُعاف کرنا کارِ ثواب ہے، معاف کرنے کا ایک دنیوی فائدہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جس کو معاف کیا جائے اس کے دل سے معاف کرنے والے کا بُغض و کینہ (دشمنی) نکل جائے۔ (مَدَنی مذاکرہ، 21محرم الحرام 1436ھ)
    (102)اپنے بچوں کے سامنے اس نیت سے اللہ اللہ کیا کریں کہ وہ بھی اللہ اللہ کرنے والے بن جائیں۔(مَدَنی مذاکرہ، 14جمادی الاُولیٰ 1438ھ)
    (103)نماز میں لباس عمدہ سے عمدہ ترین ہونا چاہئے۔(مَدَنی مذاکرہ، 7جمادی الاُولیٰ 1438ھ)
    (104)آپ کی ایک مسکراہٹ کسی کی نسلوں کو سنوار سکتی ہے اور آپ کی ایک بے رُخی کسی کی نسلوں کو راہِ راست سے کوسوں دور کرسکتی ہے۔(مَدَنی مذاکرہ، 11محرم الحرام 1436ھ)
    (105)سب کے ساتھ شفقت اور حُسنِ  اَخلاق سے پیش آئیں گے تو لوگ آپ سے مَحبت کریں گے۔ مَحبت دو، مَحبت لو، نفرت کرو گے تو نفرت ملے گی۔(مَدَنی مذاکرہ، 17ربیع الآخر  1438ھ)
    (106)وقت وہ انمول ہیرا ہے جو ایک بار ضائع ہونے کے بعد دوبارہ نہیں مل سکتا جبکہ دولت ضائع ہوجائے تو پھر مل سکتی ہے۔(مَدَنی مذاکرہ، 5ربیع الآخر 1438ھ)
    (107)مال کا لُٹیرا چور ہے اور اس سے بچنے کے کئی ذریعے ہیں کیونکہ وہ نظر آتا ہے جبکہ نیکیوں کا  لُٹیرا شیطان ہے اور یہ نظر نہیں آتا لہٰذا اس سے نیکیاں بچانے کے لئے زیادہ کوشش کرنے کی ضَرورت ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،یکم محرم الحرام 1436ھ)
    (108)جس چیز کی نسبت حَرَمَیْنِ طَیِّبَیْن (یعنی مکّہ و مدینہ) اور بزرگانِ دین سے ہوجائے شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے اُس کا خوب ادب کیجئے۔(مَدَنی مذاکرہ،9محرم الحرام 1436ھ)
    (109)میں طَلَبۂ کِرام کو علمِ دین حاصل کرنے کا حریص ہونے کے ساتھ ساتھ مدنی کاموں کا حریص بھی دیکھنا چاہتا ہوں۔(مَدَنی مذاکرہ،11ربیع الاوّل 1438ھ)
    (110)گناہ کرنے والے کا گناہ قابلِ نفرت ہے مگر وہ خود قابلِ ہمدردی ہے اور اُسے سمجھانے کی ضَرورت ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،یکم ربیع الآخر 1438ھ)
    (111)موت کو یاد کرنے کے لئے کسی ایسی جگہ ”الموت“ لکھئے جس پر آپ کی نظر پڑتی رہے۔(مَدَنی مذاکرہ،7محرم الحرام 1436ھ)
    (112) اپنے اندر قوتِ برداشت پیدا کرنے کی کوشش کیجئے کہ جب بھی آپ کے مزاج کے خلاف کوئی بات ہو تو آپ اپنے غصے کو کنٹرول کرتے ہوئے صبرکرنے میں کامیاب ہوجائیں۔(مَدَنی مذاکرہ،12ربیع الاوّل 1438ھ)
    (113)حرکت میں بَرَکت ہے کہ جو پانی چلتا ہے وہ تازہ رہتا ہے اور جو رُ کا رہتا ہے خراب  ہوجاتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،9ربیعُ الاوّل 1438ھ)
    (114)بیٹا عالِم ہو اور باپ غیرِ عالِم، پھر بھی بیٹے پر اپنے باپ کا اِ حترام لازم ہے، اِحترام کرے گا تو دونوں جہاں میں سعید (یعنی خوش نصیب) ہوگا۔ اِن شاءَ اللہ
      (مَدَنی مذاکرہ،11محرم الحرام 1436ھ)
    (115)عمامہ شریف باندھنے والا اس کی بَرَکت سے گناہوں سے باز رہتا ہے اور اس کے کِردار میں بھی نِکھار آجاتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،21صفر المظفر 1436ھ)
    (116)ایسے محلے میں مکان لینا چاہئے جہاں مسجد گیارھویں و بارھویں منانے والوں کی ہو ۔
     (مَدَنی مذاکرہ،2ربیعُ الآخر 1437ھ)
    (117)آپ درِمصطفےٰ کے اَسِیر (یعنی قیدی) بَن جائیں، تو بغیر دولت کے امیر ہوجائیں گے اور اِن شاءَ اللہ آپ کو سُکُونِ قَلْب کی دولت بھی ملے گی۔(مَدَنی مذاکرہ،3ربیع الآخر 1436ھ)
    (118)علمِ دین کا انمول خزانہ، مطالعے کے ذریعے بھی ہاتھ آتا ہے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،9ربیع الاوّل 1438ھ)
    (119)جس سے بَن پڑے وہ اپنے سفیدپوش رشتےدار یا یتیم بچوں کی کفالت کا ذِمَّہ لے اور اُن کی مدد اس طرح کرے کہ انہیں بھی معلوم نہ ہو کہ ہماری مدد کرنے والا کون ہے ۔
     (مَدَنی مذاکرہ، 9ربیع الآخر 1436ھ)
    (120)مالداروں کے پاس عُموماً علمِ دین کم ہوتا ہے، شاید اسی لئے وہ غریبوں کو حقیر جاننے میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔(مَدَنی مذاکرہ، 23ربیع الآخر 1438ھ)
    (121)مِسواک کو بے ادبی سے بچاتے ہوئے اس کا اِحترام کیجئے کہ یہ سنّت ادا کرنے کا آلہ ہے۔ (مَدَنی مذاکرہ،30ربیع الاوّل 1438ھ)
    (122)باطِن کو اُجلا  کرنے کے لئے سچی توبہ کر لیجئے۔(مَدَنی مذاکرہ،5ربیع الاوّل 1436ھ)
    (123) مرکزی مجلسِ شوریٰ  (کے اراکین) دعوتِ اسلامی کے مائی باپ ہیں، ان پر بے جا تنقید کرنے کے بجائے ان کے ساتھ مِل کر دین کا خوب کام کرنا چاہئے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،6ربیع الآخر1437ھ)
    (124)جو علمِ دین سے شَغَف رکھتے ہیں، مجھے اُن پر بہت پیار آتا ہے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،4ربیع الآخر 1436ھ)
    (125)اللہ پاک کی راہ میں مال خرچ کرنا، نفس پر بہت گِراں ( یعنی بھاری) ہوتا ہے، اس لئے جیسے ہی راہِ خدا میں خرچ کرنے کی نیّت کریں، فوراً دے دیں کیونکہ قَلْب(یعنی دل)  مُنْقَلِب ہوتا (یعنی بدلتا) رہتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ، 29ربیع الاول1437ھ)
    (126)عالِمِ دین بظاہر سادہ ہو، مگر عِلم کی وجہ سے عام لوگوں سے ممتاز اور بہترین شخصیت ہوتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ، 12ربیع الآخر1437ھ)
    (127)خُود داری اور صَبْر و قَناعت سے وقار بلند ہوتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،3ربیع الآخر1437ھ)
    (128)کھانے میں نمک مناسب مقدار میں استعمال کرنا چاہئے کیونکہ  اس کا زیادہ استعمال گُردوں کو ناکارہ کرسکتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،21ذوالحجۃ الحرام1437ھ)
    (129)ہمارے ساتھ کوئی حُسنِ سُلوک کرے یا نہ کرے، ہمیں ہر ایک کے ساتھ حُسنِ سُلوک کرنا چاہئے۔(مَدَنی مذاکرہ،12رمضان المبارک1437ھ)
    (130) وہی عقلمند کامیاب ہے جس نے اپنی عقل کو اللہ و رسول صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی اِطاعت میں استعمال کیا۔ (مَدَنی مذاکرہ،15رمضان المبارک1437ھ)
    (131)عاجزی و نرمی اختِیار کیجئے اِن شاءَ اللہ آپ سب کی آنکھوں کا تارا بَن جائیں گے ۔ 
    (مَدَنی مذاکرہ،20ربیع الآخر1437ھ)
    (132)اسلامی بہنیں جب میکے جائیں تو صِلہ رحمی(رشتہ داروں کے ساتھ اچھے برتاؤ) کی نیت کرلیں اور میکے جا کر سُسرال کی خامیاں یا سُسرال آکر میکے کی خوبیاں بیان نہ کریں، اِن شاءَ اللہ    گھر امن کا گہوارہ بنا رہےگا۔(مَدَنی مذاکرہ، 22ربیع الاول 1437ھ)
    (133)ہینگ (ایک درخت کا گوند Asafoetida) گھر میں رکھنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں۔(مَدَنی مذاکرہ، 2ذوالقعدۃ الحرام1437ھ)
    (134)اللہ پاک کی نافرمانی سے ہر صورت میں بچنا چاہئے کہ گناہ چھوٹا ہو یا بڑا جہنّم میں جھونک سکتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،16رمضان المبارک1437ھ)
    (135)دُنیاوی مال و دولت کم ہونے پر افسوس کرنے کے بجائے نیکیاں کم ہونے پر افسوس کیجئے۔(مَدَنی مذاکرہ،29رمضان المبارک1437ھ)
    (136)غَلَطی تسلیم کرنے سے عزت گھٹتی نہیں،  بڑھتی ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،4ربیع الآخر1437 ھ )
    (137)کسی کو سمجھانا بھی ایک فَن ہے، اگر سمجھانا آتا ہے تو انفرادی طور پر سمجھائیےکہ یہ زیادہ فائدہ مند ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،27ربیع الآخر1437ھ)
    (138)مسلمان ہر معاملہ شریعت کےمطابق کرنے کا پابند ہے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،6شوال المکرّم1435ھ)                                        
    (139)جب تک ہم نےالفاظ نہ بولے، ہمارے ہیں، جب زَ بان سے نکل گئے تو دوسروں کے ہوگئے، وہ جو چا ہیں کریں۔(مَدَنی مذاکرہ،3ذوالحجۃ الحرام1435ھ)
    (140)ہر ایک کو چاہئے کہ دوسروں سے چیزیں مانگنے سے بچے، اگر یہ (نہ مانگنے والی) عادت پختہ ہوجائے تو اِن شاءَ اللہ  کئی دنیاوی فوائد  بھی حاصل ہوں گے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،20ربیع الاول1437ھ)
    (141)پیٹ بھرکرکھانا کھانا گناہ نہیں ہے، البتہ زیادہ کھانے والے کا نفس گناہوں کی طرف زیادہ مائل ہوسکتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،16رمضان المبارک1437ھ)
    (142)شَرْعی مُعاملات میں اپنی اَٹْکل (یعنی اندازے) سے کسی چیز کے جائز یا ناجائز ہونے کا حکم نہیں لگانا چاہئے۔(مَدَنی مذاکرہ،9محرم الحرام1437ھ)
    (143)بڑے بہن بھائی بےجا رُعب ڈالیں تو بھی چھوٹے بہن بھائیوں کو اُن کی عزت کرنی چاہئے البتہ بڑوں کو چاہئے کہ وہ چھوٹوں سے پیار کریں، نرمی سے پیش آئیں اور شفقت بھرا سُلوک کریں۔(مَدَنی مذاکرہ،9رمضان المبارک1437ھ)
    (144)کوئی شخص ہماری بُرائی کرے تو اس سے ناراض ہونے یا کسی کے سامنے مَعاذَ اللہ  اس کی بُرائی بیان کرنے کے بجائے صَبر کریں بلکہ اسے تحفہ روانہ کردیں، اِن شاءَ اللہ اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔(مَدَنی مذاکرہ،14رمضان المبارک 1437ھ)
    (145)غُرور و تَکبُّر غصّے میں شدت پیدا کرتا اور حِلْم  و بُرْدباری سے روکتا ہے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،19ربیع الآخر1437ھ)
    (146)خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو دل کی سختی کی وجہ سے خشک ہوجاتے ہیں اور دل گناہوں کی کثرت کی وجہ سے سخت ہوتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،10جمادی الاولیٰ1437ھ)
    (147)کھٹی چیزیں (زیادہ) کھانے سے بچنا چاہئے کہ ان سے بلغم پیدا  ہوتا ہے اور بلغم حافظہ کمزور کرتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،2محرم الحرام1438ھ)
    (148)سمجھداری کا تقاضا یہ ہے کہ موبائل فون  میں بچّوں کی امّی یا دیگر مَحارِم خواتین کی تصاویر ہرگز نہ رکھی جائیں کیونکہ موبائل گم یا چوری ہوسکتا ہے اور اس طرح گھر والوں کی تصاویر غیر مَردوں کے پاس جانے کا اندیشہ ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،26صفر المظفر 1438ھ)
    (149)جب گوشت پکائیں تو اس میں کدّو شریف، شلجم، آلو یا کوئی اور سبزی شامل کر لیجئے، اس سے گوشت کے مُضِر (نقصان دہ) اثرات دُور ہوں گے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،4ربیع الاول1438ھ)
    (150)بُزُرْگی کا تعلُّق عِلم و عَقل سے ہوتا ہے، جوانی اور بڑھاپے سے نہیں۔
     (مَدَنی مذاکرہ،8رجب المرجب1437ھ)
    (151)کسی کو اچھے عقیدے اور اچھے اعمال کی توفیق ملنا، اس بات کی علامت ہے کہ ربِّ کریم اس سے محبت کرتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،5ربیع الاول1438ھ)
    (152)گندم میں جَو کا آٹا مِلا کر پکائیں تو روٹی مُعتَدِل اثر والی ہوجائے گی کیونکہ جَو کی تاثیر ٹھنڈی اور گندم کی تاثیر گرم ہوتی ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،4ربیع الاول1438ھ)
    (153)اللہ پاک کی رضا کے لئے شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے شوہر کو خوش کرنا بہت بڑے ثواب کا کام ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،15رجب المرجب1437ھ)
    (154)اولاد کو چاہئے کہ ماں باپ کا علاج اپنا پیٹ کاٹ کر (یعنی روکھی سوکھی کھا کر اور تنگی سے گزارہ کرکے )بھی کروانا پڑے تو کروائے۔ (مَدَنی مذاکرہ،21محرم الحرام1436ھ)
    (155)خوفِ خدا و عشقِ مصطفےٰ مىں رونا بھی اللہ پاک کی ایک  نعمت ہے، جسے خوفِ خدا و عشقِ مصطفےٰ مىں رونا نہ آئے اُسے (ریاکاری سے بچتے ہوئے) رونے کى بتکلف کوشش کرنى چاہئے۔(مدنی مذاکرہ، یکم ربیع الاول1439ھ)
    (156)کسی بھی جامع شرائط پىر سے دُنىوى کام کے لئے بیعت نہ کی جائے بلکہ نفس و دل کی اصلاح، نىک اعمال کى کثرت کی توفیق، ایمان کی سلامتی و دین پر استقامت پانے کے لئے (بیعت) کی جائے۔(مدنی مذاکرہ، 22صفرالمظفر1439ھ)
    (157)وطنِ عزیز پاکستان ہمارے لئے بہت بڑی نعمت ہے اِ س کی تعمیر میں ہم سب کو حصہ لینا چاہئے۔ اے کاش! ہمارا ملک حقیقی معنوں میں اسلام کا مضبوط قلعہ بن جائے۔
    (مَدَنی مذاکرہ،17رمضان المبارک1437ھ)
    (158)رَنگ باتوں سے کم اور صحبت سے زیادہ چڑھتا ہے، لہٰذا  اچّھوں کی صحبت اپنائیے ۔
     (مَدَنی مذاکرہ،25ذوالحجۃ الحرام1435ھ)
    (159)ہر مسلمان کو چاہئے کہ کم از کم اپنے ایک بیٹے اور بیٹی کو عالِم  و عالمہ ضرور بنائے ۔
     (مَدَنی مذاکرہ،10محرم الحرام1436ھ)
    (160)ىہ بہت مشکل ہے کہ بندے کے پاس مال ہو اور دل مىں اس کی محبّت نہ ہو، لہٰذا يہ نہ کہا جائے کہ ميرے دل میں مال کی محبت نہیں، اگر یہ سچ ہے تو رِیا میں پڑنے کا خوف ہے اور اگر یہ دُرُست نہ ہو (یعنی دل میں مال کی محبت ہو) تو جھوٹ ہوجائے گا۔
    (مدنی مذاکرہ، 29صفرالمظفر1439ھ)
    (161)جو ڈانٹ ڈَپٹ کرتے ہىں لوگ اُن سے جان چھڑاتے اور دُور بھاگتے ہىں اور جو محبّت دىتے ہىں، لوگ اُن کو ڈھونڈتے اور اُن کے قریب ہوتے ہىں۔
    (مدنی مذاکرہ، یکم ربیع الاول1439ھ)
    (162)چلتے پھرتے یا لیٹ کر یا پھر ہر اس انداز میں جس سے آنکھوں پر زور پڑتا ہو مُطالعہ  کرنے سے بچنا چاہئے کہ اس سے نَظَر کمزور ہونے کا اندیشہ ہے۔(مدنی مذاکرہ، 4ربیع الاول1439 ھ) 
    (163)والدین کو چاہئے کہ بچّوں کی شادی طے کرنے سے پہلے ان کی رِضا مندی ضرور حاصل کرلیں ورنہ شادی کے بعد گھر خراب ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔
    (مدنی مذاکرہ، 9ربیع الاول1439ھ)

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن