30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۳۶ صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا ۔
فَرمانِ مصطفے ٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے : مجھ پر دُرُودِ پاک پڑھو اللہ پاک تم پر رَحمت بھىجے گا ۔ ([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جدید ٹیکنالوجی کے کثرتِ اِستعمال کے نُقصانات
سُوال : وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاں تعلىمى نِظام مىں ترقى آئى، وہاں ٹىکنالوجى نے بھی ہمارى سوسائٹى میں اپنى جگہ بنا لى ہے ۔ نوجوان نسل بالخصوص Students(یعنی طَلَبہ)اِس آسىب کا زیادہ شِکار نظر آتے ہىں ۔ بَرائے کرم ىہ راہ نُمائی فرما دیجیے کہ اِس کے اِستعمال کو کس طرح مَحدُود کر سکتے ہىں؟
جواب : جدید ٹیکنالوجی کا اِستعمال اچھا بھى ہے اور بُرا بھى لىکن ہمارے مُعاشرے میں اس کا اچھا اِستعمال کم اور بُرا اِستعمال زىادہ ہو رہا ہے ۔ اب جىسے مَدَنى چىنل اِس کا اچھا اِستعمال کر رہا ہے اور گناہوں بھرے چىنل بُرا اِستعمال کر رہے ہىں ۔ اِسی طرح عوام مىں بھى بعض لوگ اِس کا اچھا اِستعما ل کر رہے ہىں اور بعض اس کے ذَریعے گناہ کما رہے ہىں ۔ عوام سے اِنٹرنىٹ اور سوشل میڈیا تو ہم چھڑا نہیں سکتے البتہ یہ تَرغیب ضَرور دِلا سکتے ہیں کہ اِس کا ایسا اِستعمال کریں جو آخرت کے لیے فائدہ مند ہو مثلاً مَدَنى چىنل یا دعوتِ اسلامى کی مجلس سوشل مىڈىا کى طرف سے جو مَدَنی گلدستے آتے ہىں آپ انہیں دىکھىں اور آگے شیئر کریں ۔ اِسى طرح مَدَنى چىنل بھى دىکھتے رہىے کہ ىہ بھى اىک ٹىکنالوجى ہے جو الىکٹرونک مىڈىا کہلاتی ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ نىٹ اور سوشل میڈیا کے آنے کے بعد اب چینلز کی طرف لوگوں کا رُجحان کم ہو گیا ہے ۔ سوشل مىڈىا مىں اب کئى شُعبے بن چکے ہیں اور مَزید نئے نئے شعبے بنتے جارہے ہىں ۔ اِس مىں بھى بعض پُرانى چىزىں اب پىچھے ہوتى جا رہى ہىں اور ”کُلُّ جَدِیْدٍ لَذِیْذٌ ىعنى ہر نئى چىز لذَّت والى ہوتى ہے “ کے تحت نئی چیزوں میں مگن ہوکر لوگ کہاں سے کہاں نکل رہے ہىں ۔
سوشل میڈیا کے سبب ماہرین کی کمی کا سامنا
اللہپاک کرم فرما دے ورنہ جس طرح ہر ایک انٹرنىٹ اور سوشل مىڈىا میں مَصروف ہے تو آگے چل کر اُمَّت کو ہر ہر فیلڈ میں ماہرین کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ اچھے ڈاکٹرز، سائنس دان، مُحَقِّقِیْن، مُفَکِّرِیْن، دانشور، اچھے عُلَما و مفتیانِ کِرام آگے چل کر شاید ناپید ہو جائیں اس لیے کہ طلبہ کے عُمدہ دماغ اب سوشل میڈیا کی مَصروفیت میں ضائع ہو رہے ہیں ۔ عُلَما و مَشائخ اور ان کے طلبہ و مُریدین کی بھی ایک بڑی تعداد اِس کام میں لگی ہوئی ہے ۔ اب نہ پىر صاحب کے پاس وقت ہے کہ مُریدین کی اِصلاح کریں اور نہ مُرىدین کے پاس ٹائم ہے کہ پیر صاحب کی بارگاہ میں آکر کچھ فىض حاصِل کر لیں ۔ یوں ہی عُلَما کی بڑی تعداد اپنا وقت سوشل میڈیا میں صَرف کر رہی ہے حالانکہ عالِم ومُفتى سبھى کو مسلسل مُطالعے کی ضَرورت ہوتى ہے ، اگر یہ مُطالعہ سے تھوڑا بھى پىچھے ہٹتے ہیں تو اِن میں علمی کمزوری آنا شروع ہو جاتى ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جو اچھے اور منجھے ہوئے عالِم و مُفتی ہوتے ہیں تو وہ سوشل مىڈىا کو ٹائم نہیں دیتے بلکہ وہ اس ڈر سے بچ کر رہتے ہىں کہ اگر اس کو مُنہ لگاىا تو گلے پڑ جائے گا، اُنگلى پکڑائی تو ہاتھ پکڑ لے گا اور پھر علمى مَشاغل جارى رکھنے مىں دُشوارى ہوگی ۔
[1] یہ رِسالہ ۹ربیع الاوّل ۱۴۴۰ھ بمطابق 17نومبر 2018 کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ (کراچی) میں ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَّۃ کے شعبے ’’فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘نے مُرتَّب کیا ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع