Khilafat Rashida Ke 30 Saal
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Arbaeen e Hasani | اربعین حسنی

    Khilafat Rashida Ke 30 Saal

    book_icon
    اربعین حسنی
    جنتی جوانوں کے سردار امام حسن اور امام حسین رضی اللہ عنہما کی 
    عظمت و شان ظاہر کرنے والی 40 حدیثوں کا مجموعہ
    اَرْبَعِیْنِ حَسَنی
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْن ط  اَمَّا بَعْدُ
    فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط

    ’’اَرْبَعِیْن‘‘ میں دُرُود پاک لکھنے کی بَرَکَت

    حضرت سیِّدُنا ابو العبّاس اُقْلِیْشِی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کوبعد وفات کسی نے خواب میں جنت میں دیکھا۔پوچھا:آپ نے یہ مَقام کیسے پایا؟ جواب دیا: اپنی کتاب ’’اَلْاَرْبَعِیْن‘‘میں کثرت سے دُرود شریف لکھنے کی وجہ سے ۔(القول البدیع، ص467)
    صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

    خلافتِ راشِدہ کے 30 سال

    حضرت سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:اَلْخِلَافَةُ بَعْدِيْ ثَلَاثُوْنَ سَنَةً  ثُمَّ تَكُوْنُ مُلْکًایعنی میرے بعد خلافت تیس سال  ہوگی، پھر بادشاہت ہوگی۔(صحیح ابن حبان،9/48،حدیث:6904)
    امام محمد بن عبدالباقی زُرقانی مالکی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث شریف کے تحت فرماتے ہیں: حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی مدتِ خلافت 2 سال،3 مہینے 9 دن  ہے، حضرت سیدنا  عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی 10 سال،6مہینے،5 دن  ، حضرت سیدنا عثمانِ غنی  رضی اللہ عنہ کی 11 سال،11مہینے، 9 دن جبکہ شیرِ خدا حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی مدتِ خلافت 4سال،9مہینے،7 دن  ہے۔(ان چاروں حضرات کے بعد) 30سال کی مدت میں جو عرصہ رہ گیا تھا (یعنی 6 مہینے)وہ حضرت سیدنا امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ کی مدتِ خلافت ہے،یہاں تک کہ سن 41ہجری  میں جُمادی الاولی کے مہینے کے وَسط (Middle)میں آپ رضی اللہ عنہ  حضرت  سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لئے دست بردار ہوگئے۔(شرح الزرقانی علی المواھب،10/156)

    پانچویں خلیفۂ راشد

    صدرُ الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے  ہیں:نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے بعد خلیفۂ برحق و امامِ مُطْلَق حضرت سیّدنا ابو بکر صدیق، پھر حضرت عمرِ فاروق، پھر حضرت عثمان غنی، پھر حضرت مولیٰ علی پھر چھ مہینے کے لیے حضرت امام حسن مجتبیٰ رضی اﷲ تعالیٰ عنھم ہوئے، اِن حضرات کو خلفائے راشدین اور اِن کی خلافت کو خلافتِ راشدہ کہتے ہیں کہ انھوں نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی سچی نِیابَت (جانشینی)کا پورا حق ادا فرمایا۔ (بہار شریعت، 1/241)
    ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:مِنھاجِ نبوت(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقے ) پر خلافتِ حَقّہ راشِدہ تیس سال رہی، کہ سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے چھ مہینے پر ختم ہوگئی۔ (بہار شریعت،1/257)
    اے عاشقانِ رسول! عموماً جب خلفائے راشدین کا تذکرہ ہوتا ہے تو  حضرت سیدنا امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ کی خلافت کا ذکر کم ہی کیا جاتا ہے۔اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے امام زُرقانی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:جن حضرات نے آپ کی خلافت کو شُمار(Count) نہیں کیا  تو  اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کی مدت طویل نہیں تھی،گویا کہ آپ رضی اللہ عنہ کی خلافت اپنے والدِ ماجد کی خلافت  میں ہی شامل ہے ،یہ دونوں مقدس ہستیاں ایک شخصیت کی طرح ہیں  اور چوتھے خلیفۂ راشد کے تذکرے میں آپ کا ذکر بھی ہوجاتا ہے۔(شرح الزرقانی علی المواھب، 10/156)
    اللہ پاک کے فضل و کرم سے فقیر راقم الحروف اس سے پہلے  چاروں خلفائے راشدین یعنی حضراتِ ابوبکر و عمر و عثمان و حیدر رضی اللہ عنہم اجمعین کی عظمت وشان سے متعلق 40،40 حدیثوں کے مجموعے  بنام  ’’اربعینِ صدیقی‘‘ ،’’اربعینِ فاروقی‘‘، ’’اربعینِ عثمانی‘‘ اور’’اربعینِ حیدری‘‘  مرتب کرچکا ہے۔ اب پانچویں خلیفۂ راشد حضرت سیدنا امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ کی عظمت و شان سے متعلق ’’ اَربعینِ  حَسَنی‘‘ پیشِ خدمت ہے۔   اس مجموعے میں امام حسن  رضی اللہ عنہ کے علاوہ آپ کے بھائی حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ سے متعلق احادیث بھی شامل ہیں۔
    اس مجموعے کو ہم نے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔’’فیضانِ امام حسن‘‘ کے نام سے پہلے حصے میں امام حسن رضی اللہ عنہ سے متعلق 12 حدیثیں،’’ فیضانِ امام حسین ‘‘کے نام سےدوسرے  حصے میں  امام حسین رضی اللہ عنہ سے متعلق 3 حدیثیں  جبکہ’’ فیضانِ  حسنین کریمین ‘‘کے نام سے تیسرے حصے میں دونوں شہزادوں سے متعلق   25 حدیثیں درج ہیں۔  اکثر احادیث  کے تحت مستند کتابوں کی  روشنی میں ضروری شرح یا وضاحت درج کی گئی ہے۔

    حسنین کریمین رضی اللہ عنہما میں سے افضل کون؟

    رسالے کے آخر میں ہم نے اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ  کی زبانی اس بات کو ذکر کیا  ہےکہ احادیث  کی روشنی میں  دونوں شہزادوں یعنی امام حسن رضی اللہ عنہ اور امام حسین رضی اللہ عنہ میں سے افضل کون ہے۔

    فیضانِ امام حسن رضی اللہ عنہ

    میرا یہ بیٹا سردار ہے

     (1)حضرت سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے:میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہیں اور امام حسن رضی اللہ عنہ آپ کے پہلو میں بیٹھے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی لوگوں  کی طرف دیکھتے ،کبھی اپنے نواسے کو ملاحظہ فرماتے اور ارشاد فرما تے:اِنَّ ابْنِيْ هٰذَا سَيِّدٌ وَلَعَلَّ اللَّهَ اَنْ يُّصْلِحَ بِهٖ بَيْنَ فِئَتَيْنِ عَظِيمَتَيْنِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ یعنی میرا یہ بیٹا سردار ہے، اﷲ  پاک  اس  کے ذریعے مسلمانوں  کی دو بڑی   جماعتوں کے درمیان صلح کرادے گا۔ (بخاری،2/214،حدیث:2704)
    شرح ِ حدیث:
    ٭صدرُ الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:سیّدنا امام حسن مجتبیٰ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے خلافت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ  کو سپرد کر دی اور ان کے ہاتھ پر بیعت فرمالی اور اس صُلح کو حضور ِاقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ  وسلم نے پسند فرمایا اور اس (حدیث میں اس) کی بِشارت دی۔(بہارِ شریعت،1/258)
    ٭امام ابنِ حجر مكی ہیتمی شافعی رحمۃ اللہ علیہ اس روایت کے تحت فرماتے ہیں:
    اس روایت میں کئی فوائد ہیں: (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی )نبوت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی(کہ آپ نے غیب کی خبر دیتے ہوئے مستقبل کی بات بتادی)۔
    حضرت سیدنا امام حسن بن علی رضی اللہ عنہما کی فضیلت  کہ آپ نے مسلمانوں کو اختلاف و لڑائی سے بچانے اور اللہ پاک کی رضا پانے کے لئے حکومت  ترک فرمادی۔
    اس روایت سے مسلمانوں کے درمیان  صلح کی فضیلت بھی ظاہر ہے۔
    اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نواسے کو بھی بیٹا کہہ سکتے ہیں۔  (فتح الالٰہ،10/604)
    ٭امام شَرَفُ الدین حسین بن محمد طِیبی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث شریف کے تحت فرماتے ہیں:(امام حسن رضی اللہ عنہ کے) شرف اور فضیلت کے لئے یہی بات کافی ہے،جس شخص کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم’’سَیِّد (سردار)‘‘کہیں ،  اس سے بڑھ کر کون سردار ہوسکتا ہے۔ (شرح الطیبی،11/297،تحت الحدیث:6144)

    خلافت کے بدلے غوثیت عطا ہوئی

    امامِ اہلِ  سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فتاوی رضویہ جلد28،صفحہ392 پر  لکھتے ہیں:
    علامہ علی قاری حنفی مکی رحمۃ اللہ علیہ مُتَوَفّٰی ۱۰۱۴ھ کتاب ’’نُزْہَۃُ الْخَاطِرِ الْفَاتِرِ  فِی تَرْجَمَۃِ سَیِّدِی الشَّرِیْفِ عَبْدِالْقَادِر ‘‘میں فرماتے ہیں : بیشک مجھے اکابر (بزرگوں)سے پہنچا کہ سیدنا امام حسن مجتبٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے جب بخیالِ فتنہ وبلایہ خلافت ترک فرمائی اللہ عزوجل نے اس کے بدلے ان میں اورانکی اولادِ اَمجاد میں غوثیتِ عظمٰی کا مرتبہ رکھا۔ پہلے قطبِ اکبر خود حضور سیدنا امام حسن ہوئے اوراَوسَط(درمیان) میں صرف حضور سیدنا سید عبدالقادر اورآخر میں حضرت امام مہدی ہوں گے رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین۔ (نزہۃ الخاطرالفاتر،ص19)

    میرے سردار

    حضرت سیدنا امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ  نے  ایک ایسی مجلس میں جاکر  سلام کیا جہاں حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے ،حاضرین نے سلام کا جواب دیا  اور  آپ وہاں سے تشریف لے گئے۔ حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو اس بات کا پتا نہ چلا، جب آپ کی توجہ دلائی گئی کہ امام حسن رضی اللہ عنہ نے آکر سلام کیا ہے تو آپ(ان کے   پیچھے جاکر) ملے اور ان الفاظ میں سلام کا جواب دیا: وَعَلَيْكَ يَا سَيِّدِيْ یعنی اے میرے سردار !آپ پر بھی سلام ہو۔عرض کیا گیا کہ آپ امام حسن رضی اللہ عنہ کو ’’میرے سردار ‘‘کہہ رہے ہیں۔ جواب دیا:میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اِنَّهٗ سَيِّدٌ یعنی حسن سردار ہے۔(معجم کبیر،3/35،حدیث:2596)

    نواسے کی تربیت فرمائی

    (2)امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ نے صَدَقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور لے کر منہ میں ڈال لی۔نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا: كِخْ كِخْ ،تاکہ وہ اس کھجور کو پھینک دیں۔پھر فرمایا: اَمَا شَعَرْتَ اَنَّا  لَا نَاْكُلُ الصَّدَقَةَیعنی کیا  تمہیں معلوم نہیں کہ ہم صَدَقہ نہیں کھاتے۔(بخاری،1/503،حدیث:1491) ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں:اَمَا عَلِمْتَ اَنَّ آلَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَاْكُلُونَ الصَّدَقَةَ یعنی کیا تم نہیں جانتے  کہ آلِ محمد صَدَقہ نہیں کھاتے۔ (بخاری،1/501، حدیث:1485)
    شرح ِ حدیث
    شارحِ بخاری مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:یہ (كِخْ كِخْ)وہ کلمہ ہے جو بچوں کو نامناسب باتوں سے روکنے کے لئے بولتے ہیں ۔ بعض روایتوں میں ہے (کہ)ان کے منہ میں انگلی ڈال کریہ کھجور نکال کر پھینک دی۔(اس حدیث سے )یہ بھی ثابت ہوا کہ بچے اگر چہ غیر مُکَلَّف (یعنی شرعی احکام کی پابندی سے آزاد) ہیں مگر انہیں بھی مَمْنُوعات کے اِرتِکاب سے روکا جائے اور یہ بھی بتادیا جائے کہ یہ چیز کیوں ممنوع ہے۔(نزہۃ القاری، 2/969)

    محبوبِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

    (3)حضرت سیدنا  ابوہریرہ رضی اللہ عنہ  کا بیان ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینۂ منورہ کے بازاروں میں سے ایک بازار میں تھا،جب آپ واپس تشریف لائے تو میں بھی واپس آگیا۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار ارشاد فرمایا:چھوٹا بچہ کہاں ہے؟حسن بن علی کو بلاؤ۔امام حسن رضی اللہ عنہ چلتے ہوئے آئے اور ان کے گلے میں  سیپیوں کا ہار تھا۔حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  اور امام حسن رضی اللہ عنہ دونوں نے اپنے ہاتھ پھیلادیے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے انہیں لپٹالیا ، پھر یہ دعا کی:اَللّٰهُمَّ  اِنِّيْ اُحِبُّهٗ فَاَحِبَّهٗ وَاَحِبَّ مَنْ يُّحِبُّهٗ یعنی اے اللہ!میں اس سے محبت کرتا ہوں، تو بھی اس سے محبت فرمااور جو اس سے محبت رکھے اس سے بھی محبت فرما۔
    حضرت سیدنا  ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جب سے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا، میرےنزدیک حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہماسے زیادہ محبوب اور پیار ا کوئی نہیں۔(بخاری،4/73،حدیث:5884)
    اے اللہ !تیرے اس گناہ گار بندے کو بھی امام حسن مجتبیٰ رضی اللہ عنہ سمیت تمام صحابہ و اہلِ بیت رضی اللہ عنہم سے محبت ہے،یہ دعائے مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے حق میں بھی قبول فرما۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
    شرح ِ حدیث
    امام ابوزکریا یحیٰی بن شَرَف نَوَوِی رحمۃ اللہ علیہ  لکھتے ہیں:اس حدیث میں امام حسن رضی اللہ عنہ  سے محبت کی ترغیب اور آپ کی فضیلت کا بیان ہے۔(شرح النووی علی مسلم،15/192)

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن