30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَذانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکات
عَنْ أَبِيْ رَافِعٍ :’’ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذَّنَ فِيْ أُذُنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا حِيْنَ وُلِدَا ، وَأَمَرَ بِهِ ‘‘۔(1) حضرت سیِّدُنا ابو رافع رَضِیَ اللہُ عَنْھ سے روایت ہے کہ نبی ذیشان،سرورِ کون ومکان ﷺ نےحضرت حسن اور حضرت حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْھُما کی وِلادت کے وقت ان کے کانوں میں اَذان دی اوراس کا حکم دیا۔حَسنین ِکریمین رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا کا عقیقہ
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ :’’ أَنَّ رَسُوْلَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقَّ عَنِ الْحَسَنِ، وَالْحُسَيْنِ كَبْشًا كَبْشًا ‘‘۔(2) حضرت سیِّدُنا عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا سے روایت ہے : سرورِ ذیشان، راحتِ قلب و جان ﷺ نے (اپنے دونوں نواسوں ) حسن اور حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا کی طرف سے ایک ایک دُنبہ ( عقیقہ میں) ذبح فرمایا۔محبوب ترین اَولادِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُوْلُ: سُئِلَ رَسُوْلُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَيُّ أَهْلِ بَيْتِكَ أَحَبُّ إِلَيْكَ، قَالَ :’’ اَلْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ ‘‘ . وَكَانَ يَقُوْلُ لِفَاطِمَةَ ’’ اُدْعِيْ لِيَ ابْنَيَّ ‘‘ ، فَيَشُمُّهُمَا وَيَضُمُّهُمَا إِلَيْه ِ۔(3) حضرت سیِّدُنا اَنس بن مالک رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : سرورِ دو عالَم ، حُسنَ مجسَّم ﷺ سے پوچھا گیا: اہلِ بیت میں سے آپ کو زیادہ پیارا کون ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’حسن اور حسین‘‘ اور حضورِانور ﷺ حضرت سیِّدَتُنا فاطمہ رَضِیَ اللہُ عَنْھَا سے فرماتے تھے کہ میرے بچوں کو میرے پاس بلاؤ۔پھر آپ ﷺ انہیں(حسن و حسین کو) سُونگھتے تھے اور اپنے سے لپٹاتے تھے۔شرحِ حدیث
’’ محبت کی بہت(سی) قسمیں ہیں: اَولاد سے محبت اور قسم کی ہے،اَزواج سے اور قسم کی، دوستوں سے اور قسم کی۔اَولاد میں حضراتِ حسنین بہت پیارے ہیں، اَزواج میں حضرت عائشہ صدیقہ محبوبہ محبوبِ ربُّ العالمین ہیں،دوست و اَحباب میں حضرت ابوبکر صدیق بہت پیارےہیں( رَضِیَ اللہُ عَنْھَمْ اَجْمَعِیْن ) ۔ ‘‘ (4)پنج تن پاک اور چادرِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَّلَ عَلَى الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ وَعَلِيٍّ وَفَاطِمَةَ كِسَاءً، ثُمَّ قَالَ : ’’ اَللّٰهُمَّ هَؤُلَاءِ أَهْلُ بَيْتِيْ وَ حَامَّتِي، أَذْهِبْ عَنْهُمُ الرِّجْسَ وَطَهِّرْهُمْ تَطْهِيرًا ،‘‘ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: وَأَنَا مَعَهُمْ يَا رَسُوْلَ اللَّهِ، قَالَ : ’’ إِنَّكِ إِلَى خَيْرٍ ‘‘(5) حضرت سیِّدَتُنا اُمّ المؤمنین اُمِّ سَلَمہ رَضِیَ اللہُ عَنْھَا سے روایت ہے : سیِّدالسَّادات، باعثِ تخلیقِ کائناتﷺ نےحضراتِ حَسن، حُسین، علی اور فاطمہ رَضِیَ اللہُ عَنْھُمْ اَجْمَعِیْن کو اپنی چادرِ مقدّس میں لے کر (ربّ تعالیٰ کی بارگاہ میں) یہ دُعا کی:’’ اے اللہ!یہ میرے اہلِ بیت اور مخصوصین ہیں،ان سے رِجْس و ناپاکی دُور فرما اور انہیں پاک کر دے اور خوب پاک۔‘‘ (یہ دُعا سُن کر) حضرت اُمّ المؤمنین اُمِّ سلمہ رَضِیَ اللہُ عَنْھَا نے عرض کی:یارسول اللہ! میں بھی ان کے ساتھ ہوں۔تو آپ ﷺ نے اِرشاد فرمایا:’’ تم بہتری پر ہو۔‘‘محبتِ پنج تن پاک کا انعام
عَنْ جَدِّهِ عَلِيِّ بْنِ أَبِيْ طَالِبٍ، أَنَّ رَسُوْلَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِيَدِ حَسَنٍ وَحُسَيْنٍ،قَالَ: ’’ مَنْ أَحَبَّنِي وَأَحَبَّ هَذَيْنِ وَأَبَاهُمَا وَأُمَّهُمَا كَانَ مَعِي فِيْ دَرَجَتِيْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‘‘۔(6) حضرت سیِّدُنا علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ عَنْھ ذکر فرماتے ہیں : رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال ﷺ نےحَسن اور حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْھُمَا کا ہا تھ پکڑ کر ارشاد فرمایا: ’’جس شخص نے مجھ سے، ان دونوں سے،ان کے والد(حضرت علی) اور ان کی والدہ(حضرت فاطمہ) سے محبت کی تو وہ بروزِ قیامت میرے ساتھ میرے درجے میں( جوار میں خادمانہ شان کے ساتھ) ہوگا۔‘‘
1 المعجم الکبیر للطبرانی،علی بن الحسین عن ابی رافع ،1/313، حدیث:926 2 سنن ابو داود، کتاب الاضاحی،باب فی العقیقۃ ،5/41،حدیث:2830 3 سنن ترمذی ، ابواب المناقب ،باب۔۔۔،4/519،حدیث:4126 4 مرآۃ المناجیح ، 8/477-478 5 سنن ترمذی ، ابواب المناقب ،،١٢٩-ما جاء فی فضل فاطمۃ رضی اللہ عنہا، 4/560، حدیث:4228 6 سنن ترمذی ، ابواب المناقب ،باب۔۔۔،4/501،حدیث:4084
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع