30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
محبتِ حَسنین رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا اور طویل سجدے
عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ فَيَجِيءُ الْحَسَنُ وَ الْحُسَيْنُ فَيَرْكَبُ ظَهْرَهُ، فَيُطِيْلُ السُّجُودَ فَيُقَالُ : يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَطَلْتَ السُّجُودَ فَيَقُوْلُ : ’’ ارْتَحَلَنِي ابْنِي فَكَرِهْتُ أَنْ أُعْجِلَهُ ۔‘‘ (1) حضرت سیِّدُنا اَنس رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں :قائدالمرسلین، خاتم النبیین ﷺ سجدے میں ہوتے تو حضرت حَسن اور حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا آکر آپ ﷺ کی پُشتِ انور پر سوار ہوجاتے۔اس وجہ سے حضورِ اکرم ﷺ سجدوں کو طویل فرما دیتے۔ عرض کی گئی: اے اللہ عَزَّوَجَل َّکے پیارے نبی ﷺ! کیا آپ ﷺ نے سجدوں کو لمبا فرمادیا ہے؟ تو سرکارِ اعظم ﷺ نے اِرشاد فرما دیا: " مجھ پر میرا بیٹا سوار تھا؛اس لئے (سجدے سے سر اُٹھانے میں) جلدی کرنے کو ناپسند جانا۔"نواسوں کیلئے خصوصی دعائےمصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
عَنْ حَبِيْبِ بْنِ يَسَارٍ، قَالَ: لَمَّا أُصِيْبَ الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَامَ زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ، إِلَى بَابِ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ : أَفَعَلْتُمُوْهَا أَشْهَدُ أَنِّيْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُوْلُ: ’’ اَللّٰهُمَّ أَسْتَوْدِعُكَهُما وَصَالِحَ الْمُؤْمِنِينَ ۔‘‘(2) حضرت سیِّدُنا حبیب بن یسار رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں:جب حضرت سیِّدُ الشُہداء امام حُسین بن علی رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا کو شہید کیا گیا تو صحابیِ رسول حضرت سیِّدنا زیدبن اَرقم رَضِیَ اللہُ عَنْہ مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوئے اور ارشاد فرمایا: (اےظالمو! ) تم نے یہ(ظلم ) کیا ہے؟ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے نبیِ مکرَّم ﷺ کو (بارگاہِ الٰہی میں)یہ عرض کرتے ہوئے سُنا ہے کہ :’’اے اللہ! میں ان دونوں(حَسن اور حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا ) کو اور نیک مسلمانوں کو تیر ی پناہ و حفاظتِ خاص میں دیتا ہوں‘‘14 نجیب و رقیب
قَالَ عَلِيُّ بْنُ أَبِيْ طَالِبٍ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ’’ إِنَّ كُلَّ نَبِيٍّ أُعْطِيَ سَبْعَةَ نُجَبَاءَ رُفَقَاءَ أَوْ قَالَ : رُقَبَاءَ وَأُعْطِيْتُ أَنَا أَرْبَعَةَ عَشَرَ، قُلْنَا: مَنْ هُمْ، قَالَ : ’’ أَنَا وَابْنَايَ، وَجَعْفَرُ، وَحَمْزَةُ، وَأَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ، وَمُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ، وَبِلَالٌ، وَسَلْمَانُ، وَعَمَّارٌ، وَالْمِقْدَادُ، وَحُذَيْفَةُ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُوْدٍ ۔‘‘ (3) حضرت سیِّدُنا حیدرِ کرّار مولی علی رَضِیَ اللہُ عَنْھ فرماتے ہیں:شہنشاہِ کائنات، فخرِموجودات ﷺ نے اِرشاد فرمایا: ’’ہر نبی کے سات(7) برگُزیدہ اور حافظین ہوئے اور مجھے چودہ(14) عطافرمائے گئے ۔‘‘ ہم (صحابہ) نے عرض کیا: وہ کون ہیں؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "(مولا علی رَضِیَ اللہُ عَنْھ اپنے الفاظ میں ذکر فرماتے ہیں کہ ) میں اور میرے دونوں بیٹے (حسن اور حُسین)،جعفر،حمزہ،ابوبکر، عمر، مُصعَب بن عُمیر، بلال، سلمان، عمار،مِقداد ، حُذیفہ اور عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْھُمْ اَجْمَعِیْن ۔‘‘شرحِ حدیث
نُجباء جمع ہے نجیب کی بمعنی شریف یا منتخب اور برگزیدہ ،اور رُقَباء جمع ہے رقیب کی بمعنی حافظ و نگہبان،یعنی ہر نبی کے ان کی اُمّت میں سات اُمتی ان کے منتخب اور اُن نبی کے پاسبان ہوتے تھے مگر ہم کو الله تعالیٰ نے ایسے برگزیدہ چودہ اَفراد عطا فرمائے۔‘‘(4)سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وسلم کاسردار بیٹا
أَبَا بَكْرَةَ سَمِعْتُ النَّبِىَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَالْحَسَنُ إِلَى جَنْبِهِ ، يَنْظُرُ إ ِلَى النَّاسِ مَرَّةً وَإِلَيْهِ مَرَّةً ، وَيَقُوْلُ :’’ اِبْنِىْ هَذَا سَيِّدٌ ، وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يُصْلِحَ بِهِ بَيْنَ فِئَتَيْنِ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ ۔‘‘ (5) حضرت سیِّدُنا ابو بَکرہ (نُفَیع بن حارث) رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : میں نے رسولِ اکرم،نورِ مجسَّم ﷺ کو منبرِ اقدس پر فرماتے ہوئے سُنا،درانحالیکہ حضرت سیِّدنا حسن رَضِیَ اللہُ عَنْھ آپ ﷺ کے پہلو مبارَک کےپاس موجود تھے ۔ آپ ﷺ کبھی لوگوں کو ملاحظہ فرماتےتھے اور کبھی اپنے شہزادے حَسَن کی طرف توجہ فرماتے تھے۔ ارشاد فرماتے تھے کہ:’’میرا یہ بیٹا (حسن) سردار ہے،شاید کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ اِس کے ذریعے مسلمانوں کی دو بڑی جماعتوں میں صُلح کرا دے۔‘‘شرحِ حدیث
شارِحِ بخاری امام احمد قسطلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ حدیثِ پاک کے کلمات’’ ابْنِى هَذَا سَيِّدٌ ‘‘ (میرا یہ بیٹا سردار ہے)کے تحت فرماتے ہیں:’’ کَفَاہُ ہٰذَا فَضْلاً وَ شَرفاً ۔‘‘ (6) یعنی سیِّدِ عالم ﷺ کا یہ فرمان ہی حضرت حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی فضیلت و شرف کے لئے کافی ہے۔سرکارصلی اللہ علیہ وسلم کے پیارےحَسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ عَنْہ
عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِىَ اللهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِىِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يَأْخُذُهُ وَالْحَسَنَ وَيَقُوْلُ :’’ اَللّٰهُمَّ إِنِّىْ أُحِبُّهُمَا فَأَحِبَّهُمَا ۔‘‘ أَوْ كَمَا قَالَ (7) حضرت سیِّدُنا اُسامہ بن زید رَضِیَ اللہُ عَنْھُمَا سیِّدِ عالَم،حُسنِ مجسَّم ﷺ سے روایت کرتے ہیں : نبی اکرم ﷺ اِنہیں اور حضرت سیِّدنا حسن رَضِیَ اللہُ عَنْھُمَا کوپکڑتے تھے اور (ربّ تعالیٰ کی بارگاہ میں) عرض کرتے تھے:’’ اے اللہ! میں اِن دونوں سے مَحبت کرتا ہوں ، تُو بھی اِن سے محبت فرما۔‘‘شرحِ حدیث
’’ یہ حضرت اُسامہ کی انتہائی عظمت ہے کہ حضور ِانور صلی الله علیہ و سلم نے اپنی دعا میں انہیں حضرت حسن کے ساتھ ملایا۔‘‘(8)راکبِ دوشِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
قَالَ : سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِىَ اللهُ عَنْهُ قَالَ : رَأَيْتُ النَّبِىَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ عَلَى عَاتِقِهِ يَقُوْلُ :’’ اَللّٰهُمَّ إِنِّىْ أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ ۔‘‘ (9) حضرت سیِّدُنا بَراء رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : میں نے رسولِ کریم ﷺ کودیکھا کہ حضرت سیِّدنا حسن بن علی رَضِیَ اللہُ عَنْھُمَا آپ کے مبارَک کندھے پر تھے ،آپ ﷺ (ربِّ کریم کی بارگاہِ بےنیاز میں )عرض کررہے تھےکہ : ’’اے اللہ! میں اِس سے محبت کرتا ہوں ،تُو بھی اِ س سے محبت فرما۔‘‘شرحِ حدیث
’’ یعنی جس درجہ کی محبت ان سے میں کرتا ہوں تو بھی اسی درجہ کی محبت کر یعنی بہت زیادہ،ورنہ حضرت حسن رَضِیَ اللہُ عَنْہتو پہلے ہی سے الله کے محبوب تھے۔‘‘(10) حَسَنِ مُجتبیٰ سیِّدُ الاَسْخِیَا راکِبِ دوشِ عزّت پہ لاکھوں سلام
1 مسند ابی یعلی الموصلی ،بقیۃ مسند انس، ٥- ثابت البنانی عن انس ،3/343 ،حدیث:3441 مجمع الزوائد ، کتاب المناقب، ٢١-باب : فیما اشترک فیہ الحسن والحسین۔۔۔الخ، 18/514، حدیث :15073 2 المعجم الکبیر "للطبرانی،حبیب بن یسار عن زید بن ارقم ، 5/185 ،حدیث:5037 ’’ مجمع الزوائد ‘‘، کتاب المناقب، ٢٢-باب مناقب الحسين بن علی، 18/559،حدیث:15137 ’’ کنزالعمال ‘‘ ، کتاب الفضائل، فضل اھل البیت ، 12/55،حدیث:34276 3 سنن ترمذی ، ابواب المناقب ، مناقب معاذ بن جبل۔۔۔ الخ،4/526،حدیث:4142 4 مرآۃ المناجیح ، 8/558 5 صحیح بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النبیﷺ، باب مناقب الحسن والحسین رضی اللہ عنہما ، ص921، حدیث:3746 6" ارشاد الساری، کتاب فضائل اصحاب النبیﷺ،باب مناقب الحسن والحسین رضی اللہ عنہما ، 8/231، تحت الحدیث:3746 7 صحیح بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النبیﷺ، باب مناقب الحسن والحسین رضی اللہ عنہما، ص921، حدیث:3747 8 مرآۃ المناجیح ، 8/464 9 صحیح بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النبیﷺ، باب مناقب الحسن والحسین رضی اللہ عنہما ،ص921، حدیث:3749 10 مرآۃ المناجیح ، 8/459
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع