30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے پر 40روایات کا مجموعہ بنام اَربَعِیْنِ خَتمِ نبوت پیشکش شعبہ دعوتِ اسلامی کے شب و روز المدینۃ العلمیۃ (اسلامک ریسرچ سینٹر،دعوتِ اسلامی)تحفظِ عقیدۂ ختمِ نبوت اسپیشل نعرے
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَـلِیْنط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمطدس رحمتیں نازل ہوں گی
رسولُ الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: مَنْ صَلّٰی عَلَيَّ وَاحِدَةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ عَشْرًا یعنی جو مجھ پر ایک بار دُرُود پڑھے، اللہ پاک اس پر دس رحمتیں نازل فرمائے گا۔ (مسلم، ص 172، حدیث: 912) صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدپیشِ لفظ
اللہ پاک قراٰنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے: مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمْ وَلٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ ؕ وَ کَانَ اللہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا ﴿۴۰﴾٪ترجمۂ کنزالایمان: محمد تمہارے مَردوں میں کسی کے باپ نہیں ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے پچھلے اور اللہ سب کچھ جانتا ہے۔ (پ22، الاحزاب: 40) یہ آیتِ مبارکہ حُضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے پر نصِ قطعی ہے کہ حُضور ”خاتَمُ النبیِّین“ ہیں۔ نیز مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اللہ پاک کے آخری نبی ہیں، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے زمانے میں یا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد قیامت تک کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔ اگر کوئی حُضور خاتم النبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو آخری نبی نہ مانے یا حُضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے میں ذرہ برابر بھی شک کرے یا طرح طرح کے بہانے بناکر حُضور خاتم النبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد کسی اور کو بھی نبی مانے تو وہ کافر و مُرتد ہوکر دائرۂ اسلام سے نکل جاتا ہے۔(بہارِ شریعت، 1/63-فتاویٰ رضویہ، 15/630ماخوذاً) اس عقیدے کو عقیدۂ ختمِ نبوت کہا جاتا ہے جو کہ قراٰن و حدیث سے ثابت ہے اور اس پر تمام صحابہ و تابعین، تبع تابعین، سلف صالحین، علمائے کاملین و مسلمین کا اجماع و اتفاق ہے، یہ عقیدہ ضروریاتِ دین سے ہے، اس کا نہ ماننے والا یا اس میں ذرہ برابر بھی شک کرنے والا کافر و مُرتد ہے۔ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے کا ذکر کئی احادیث میں آیا ہے، مگر راقم نے سرکارِ دوعالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے اس فرمان: مَنْ حَفِظَ عَلٰی اُمَّتِیْ اَرْبَعِیْنَ حَدِیْثاً فِیْ اَمْرِ دِیْنِھَا بَعَثَہُ اللّٰہُ فَقِیْھاً وَّکُنْتُ لَہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شَافِعاً وَّشَہِیْداً یعنی جو شخص دینی معاملات کے متعلق چالیس حدیثیں یاد کرکے میری امت تک پہنچا دے گا اللہ پاک اس کو (قیامت کے دن) اس حال میں اٹھائے گاکہ وہ فقیہ ہوگا اور میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں گا اور اس کے لئے گواہی دوں گا۔(مشکاۃ المصابيح،1/68،حديث:258) اورا یڈیٹر ماہنامہ فیضانِ مدینہ مولانا ابوالنور راشد علی عطاری مدنی کے ترغیب دلانے پر 40احادیث کو بنام ”اَربَعِیْنِ خَتمِ نبوت“ جمع کیا ہے، ان روایات میں پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے کا ذکر ہے۔ دعا ہے کہ اللہ پاک راقم کی اس ناقص کوشش کو اپنی پاک بارگاہ میں قبول فرمائے اور اسے راقم کے لئے ذریعہ نجات بنائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اویس یامین عطاری مدنی اسکالر اسلامک ریسرچ سینٹر، دعوتِ اسلامیقصرِ نبوت کی آخری اینٹ
(1)نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اِنَّ مَثَلِي وَمَثَلَ الاَنْبِيَاءِ مِنْ قَبْلِي كَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَى بَيْتًا فَاَحْسَنَهُ وَاَجْمَلَهُ اِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ مِنْ زَاوِيَةٍ فَجَعَلَ النَّاسُ يَطُوفُونَ بِهِ وَيَعْجَبُونَ لَهُ وَيَقُولُونَ هَلَّا وُضِعَتْ هَذِهِ اللَّبِنَةُ قَالَ فَاَنَا اللَّبِنَةُ وَاَنَا خَاتِمُ النَّبِيِّين یعنی بے شک میری اور مجھ سے پہلے انبیا کی مثال اس شخص کی طرح ہے جس نے ایک عمده اور خوبصورت عمارت بنائی مگر اس کے کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی، لوگ اس کے آس پاس چکّر لگاتے اور اس کی خوبصورتی پر تعجب کرتے اور کہتے کہ اس اینٹ کو کیوں نہیں رکھا گیا؟ (اس عمارت کی) وہ اینٹ میں ہوں اور میں خاتَمُ النبیِّن ہوں۔ (بخاری، 2/484، حدیث: 3535)میں خاتَمُ النبیِّن ہوں
(2)رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: سَيَكُونُ فِي اُمَّتِي ثَلَاثُونَ كَذَّابُونَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ اَنَّهُ نَبِيٌّ وَاَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي یعنی عنقریب میری اُمّت میں 30جھوٹے ہوں گے ان میں سے ہر ایک گُمان (یعنی خیال) کرے گا کہ وہ نبی ہے حالانکہ میں آخری نبی ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔(ترمذی، 4/93، حدیث: 2226)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع