30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
قراٰنِ مجید اللہ عَزَّوَجَلَّ کی وہ بلند رتبہ کتاب ہے کہ نہ صرف اس کی تلاوت کرنا کارِثواب ہے بلکہ اس کی زیارت کرنا بھی عبادت ہے چنانچہ حضرت عبداللہ رَضِیَ اللہُ تَعالٰی عَنْہ نے ارشاد فرمایا: النَظْرُ فِی الْمُصْحَفِ عِبَادَۃٌ الخ یعنی قراٰن مجید کو دیکھنا عبادت ہے۔ (شُعَبُ الایمان ,ج۶ ص ۱۸۷ حدیث ۷۸۶۰)
اللہ عَزَّوَجَلَّ یہ بات پسند فرماتا ہے کہ قراٰنِ مجید اُسی طرح پڑھا جائے جیسا اسے نازل فرمایاگیا، چنانچہ حضرت سیِّدنا زید بن ثابت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ارشاد فرماتے ہیں: ’’ اللہ عَزَّوَجَلَّ یہ بات پسند فرماتا ہے کہ قراٰنِ مجید کی تلاوت اس طرح کی جائے جیسا اسے نازل فرمایا گیا ہے۔ ‘‘ حضرت علامہ عبدالرّء وف مناوی عَلَیہ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی اس حدیث کی شرح میں ارشاد فرماتے ہیں ’’ قراٰنِ مجید کی تلاوت کرنے والا نہ کوئی حرف زیادہ کرے نہ کم اور نہ اس طرح غلط اور بلاوجہ کھینچ کر ہی پڑھے کہ جیسا ہمارے زمانے میں قُرّاء پڑھتے ہیں۔ ‘‘ (فَیضُ القَدِیر ، ج ۲، ص ۳۷۷ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
قراٰنِ مجید، فُرقانِ حمید ربُّ الانام عَزَّوَجَلَّ کا مبارَک کلام ہے ، اس کا پڑھنا، پڑھانااور سننا سنانا سب ثواب کا کام ہے۔ قراٰنِ پاک کا ایک حرف پڑھنے پر 10 نیکیوں کا ثواب ملتا ہے ، چُنانچِہ خاتَمُ الْمُرْسَلین، شَفِیعُ الْمُذْنِبِیْن، رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین صلَّی اﷲ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمکا فرمانِ دِلنشین ہے: ’’ جو شخص کتابُ اللہ کا ایک حَرف پڑھے گا، اُس کو ایک نیکی ملے گی جو دس کے برابر ہوگی۔ میں یہ نہیں کہتا الٓـمّٓایک حَرف ہے، بلکہ اَلِف ایک حَرف ، لام ایک حَرف اور میم ایک حَرف ہے۔ ‘‘ (سُنَنُ التِّرْمِذِی، ج۴ ص ۴۱۷ حدیث ۲۹۱۹)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! یاد رکھئے! یہ ثواب اسی وقت ملے گا جبکہ درست تلفظ کے ساتھ پڑھا گیا ہو ورنہ بسا اوقات ثواب کے بجائے بندہ عذاب کا مستحق بن جاتا ہے مثلاً اَلحَمْدُ میں اگر کوئی (ح ) کو (ہ) پڑھے تو اَلْھَمْدُ کا معنی ’’ ہلکااور کمزور ہو جانا ‘‘ ہے جبکہ اَلْحَمْدُ کامعنی ’’ تمام تعریفیں ‘‘ ہے۔ مذکورہ مثال سے معلوم ہوا کہ قراٰنِ مجیدکی تلاوت میں تلفظ کی غلطی کی وجہ سے کیا سے کیا معنی بن جاتے ہیں اور ایسا کرنے والا قراٰنِ پاک سے اکتسابِ فیض کے بجائے عذاب کا مستحق ہو جاتا ہے۔ قراٰنِ مجید کو تجوید کے ساتھ پڑھنے کے بارے میں شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رسالے ’’ تلاوت کی فضیلت ‘‘ کے صفحہ 19پرتحریر فرماتے ہیں: ’’ میرے آقااعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنّت، مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں: ’’ بِلاشُبہ اتنی تجوید جس سے تَصحیحِ (تَصْ۔حِی ۔حِ ) حُروف ہو (قواعدِتجوید کے مطابِق حُرُوف کودُرُست مخارِج سے ادا کر سکے) اورغَلَط خوانی (یعنی غلط پڑھنے) سے بچے، فرضِ عَین ہے۔ ‘‘
(فتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ ج۶ ص ۳۴۳)
قراٰنِ مجید پڑھنا اور پڑھانا کس قدر باعثِ فضیلت ہے چنانچہ نبیِّ مُکرَّم نُورِمُجسَّم، رسولِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ معظَّم ہے: خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُراٰنَ و َعَلَّمَہٗ۔ یعنی تم میں بہترین شخص وہ ہے جس نے قراٰن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا۔ (صَحِیحُ البُخارِی ج ۳ ص ۴۱۰ حدیث ۵۰۲۷)
حضرتِ سیِّدُناابو عبد الرحمن سُلَمی رَضِیَ اللہُ تَعالٰی عَنْہ مسجِد میں قراٰنِ پاک پڑھایا کرتے اور فرماتے: اِسی حدیثِ مبارک نے مجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔ (فَیضُ القَدیر ج۳ ص۶۱۸ تحتَ الحدیث۳۹۸۳)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت دنیا کے مختلف ممالِک میں بے شمار
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع