Dalail-ul-Khairat
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Dalail-ul-Khairat | دلائل الخيرات

    mohammad bin sulaiman jazoli aur dalail ul khairat ka taruf

    دلائل الخيرات
                
    دَلَآ ئِلُ الْخَیْرَات وَشَوَارِقُ الْاَنْوَارِ فِیْ ذِکْرِ الصَّلَاۃ ِعَلَی النَّبِیِّ الْمُخْتَار مؤلف : امام ابو عبد اللہ محمد بن سلیمان جزولی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ دُرُودِ پاک کے صیغوں پر مشتمل دلوں کو روشن کرنے والی کتاب دَلَآ ئِلُ الْخَیْرَات وَشَوَارِقُ الْاَنْوَارِ فِیْ ذِکْرِ الصَّلَاۃ ِعَلَی النَّبِیِّ الْمُخْتَار مؤلف : امام ابو عبد اللہ محمد بن سلیمان جَزُوْلِیْ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَلِیْ ناشر مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    ’’دَلآ ئِلُ الْخَیْرَات ‘‘کے 12حروف کی نسبت سے اس کتاب کو پڑھنے کی 12 نیتیں

    فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم : نِیَّۃُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِنْ عَمَلِہِ یعنی مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے ۔ (معجم کبیر، ۶ / ۱۸۵، حدیث۵۹۴۲( مَدَنی پھول: جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔ (1) بارحَمدو (2) صلوٰۃاور(3) تعوُّذو (4)تَسمِیہ سے آغاز کروں گا ۔ (اسی صفحہ پر اوپر دی ہوئی عربی عبارات پڑھ لینے سے چاروں نیتوں پر عمل ہوجائے گا) (5) حتَّی الْوَسْع باوُضُو اور (6)قبلہ رُو وِرد کروں گا (7) روزانہ ایک وِرد مقرر کرکے ہفتہ میں مکمل کروں گا(8)مستقل پڑھنے کی عادتبناؤں گا (9) اس کا ثواب آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّم کی ساری امت کو ایصال کروں گا (10) فضائل بتاکر دوسروں کو پڑھنے کی ترغیب دلاؤں گا (11) اس حدیث پاک ’’ تَھَادَوْا تَحَابُّوْا ‘‘ ایک دوسرے کو تحفہ دو آپس میں محبت بڑھے گی(مؤطا امام مالک، ۲ / ۴۰۷، حدیث۱۱۷۳) پر عمل کی نیت سے اسے دوسروں کو تحفۃً دوں گا (12) کتابت وغیرہ میں شرعی غَلَطی ملی تو نا شِرین کو تحریری طور پر مطلع کروں گا۔ (ناشرین ومصنفین وغیرہ کو کتابوں کی اَغلاط صرف زبانی بتانا خاص مفید نہیں ہوتا۔ ) اچھی اچھی نیتوں سے متعلق رہنمائی کے لیے امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا سنتوں بھرا بیان ’’نیت کا پھل‘‘ اور نیتوں سے متعلق آپ کا مرتب کردہ رسالہ ’’ ثواب بڑھانے کےنسخے‘‘ مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً طلب فرمائیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    المد ینۃ العلمیۃ

    از شیخ طریقت، امیر اہل سنت، بانی دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطاؔر قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَۃ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَانِہٖ وَبِفَضْلِ رَسُوْلِہٖ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تبلیغ قرآن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ’’دعوتِ اسلامی‘‘ نیکی کی دعوت، اِحیائے سنت اور اشاعت علم شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کا عزمِ مُصمّم رکھتی ہے ، اِن تمام اُمور کو بحسن خوبی سر انجام دینے کے لئے متعد د مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں سے ایک مجلس ’’ المد ینۃ العلمیۃ ‘‘ بھی ہے جو دعوتِ اسلامی کے علماء و مفتیانِ کرام کَثَّرَ ھُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی پر مشتمل ہے جس نے خالص علمی، تحقیقی اور اشاعتی کام کا بیڑا اٹھایا ہے ۔ اس کے مندرجہ ذیل چھ شعبے ہیں: (1) شعبہ کتب اعلیٰ حضرت (2)شعبہ درسی کتب (3)شعبہ اصلاحی کتب (4) شعبہ ترا جم کتب (5)شعبہ تفتیش کتب (6)شعبہ تخریج (1) ’’ المد ینۃ العلمیۃ ‘‘ کی اوّلین ترجیح سرکارِ اعلیٰ حضرت اِمامِ اہلسنّت، عظیم البرکت، عظیم المرتبت، پروانۂ شمع رِسالت، مجدددین وملت، حامی سنت، ماحی بدعت، عالم شریعت، پیر طریقت، باعث خیر و برکت، حضرتِ علامہ مولانا الحاج الحافظ القاری شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِرَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کی گراں مایہ تصانیف کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوَسْع سہل اُسلوب میں پیش کرنا ہے ۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس علمی، تحقیقی اور اشاعتی مدنی کام میں ہرممکن تعاون فرمائیں اور مجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کتب کا خود بھی مطالعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِس کی ترغیب دلائیں۔ اللّٰہ پاک ’’دعوتِ اسلامی‘‘کی تمام مجالس بشمول ’’ المد ینۃ العلمیۃ ‘‘ کو دن گیارہویں اور رات بارہویں ترقی عطا فرمائے اور ہمارے ہر عمل خیر کو زیورِ اِخلاص سے آراستہ فرما کر دونوں جہاں کی بھلائی کا سبب بنائے۔ ہمیں زیر گنبد خضرا شہادت، جنت البقیع میں مدفن اور جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔ رمضان المبارک۱۴۲۵ھ

    شیخ محمد بن سلیمان جَزولی عَلَیْہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَالِی

    حضرت شیخ سلیمان جَزولی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا شمار اکابر اولیاء میں ہوتا ہے ، آپ کا اسم مبارک محمد والد کا نام عبدالرحمٰن دادا ابو بکر اور پردادا کا نام سلیمان ہے ۔ آپ کو اپنے پردادا کے نام سے منسوب کرکے محمد بن سلیمان کہا جاتا ہے ۔ بلاد ِعرب میں آپ سیدی بن سلیمان کے نام سے معروف ہیں۔ آپ کی ولادت باسعادت ۸۰۷ ھ / ۱۴۰۴ء بحر اوقیانوس اور اطلس پہاڑوں کے درمیان آباد شہرسُوس کی بربرقوم کے قبیلےجزولی کی شاخ سملالہ کے ایک سادات گھرانے میں ہوئی۔ اسی وجہ سے آپ کو جزولی اور سملالی کہا جاتا ہے ۔ آپ کا سلسلہ نسب اُنیس پشتوں کے بعد حضرت امام حَسَن رَضِیَ اﷲ ُتَعَالٰی عَنْہ سے جا ملتا ہے ۔ ابتدائی تعلیم آبائی وطن میں حاصل کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لیے مدینۃ الاولیاء’’ فاس ‘‘تشریف لے گئے اور وہاں کے مشہور مدرسہ ’’ مَدرسَۃ ُالصَّفَّارین ‘‘ میں داخلہ لیا ۔ اس مدرسہ میں ایک حجرے میں آپ نے سکونت اختیار فرمائی اور کسی کو اپنے حجرے میں داخل نہ ہونے دیتے، کچھ لوگوں نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے بارے میں بد گمانی کی کہ آپ نے اس حجرے میں مال و دولت جمع کر رکھا ہے اور آپ کے والد محترم سے اس بات کی شکایت کی، چنانچہ جب وہ تشریف لائے اور حجرے میں داخل ہوئے تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ حجرے کی دیواروں پر جگہ جگہ لکھا تھا الموت ، الموت ۔ اس پر والد محترم نے فرمایا: اُنْظُرْ اَیْنَ ہٰذَا وَ اَیْنَ نَحْنُ یعنی دیکھو یہ کس مرتبہ پر ہیں اور ہم کہاں پر ہیں!آج بھی آپ کا رہائشی حجرہ معروف ومحفوظ ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ اسی حجرہ مبارکہ میں آپ نے دلائل الخیرات شریف تحریر فرمائی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ’’ جامع قَروِیِّین ‘‘(فاس) کے کتب خانہ سے استفادہ کرکے آپ نے یہ کتاب ترتیب دی۔ پھر فاس سے ساحل تشریف لائے تو یکتائے زمانہ، عارف کامل، الشیخابو عبداﷲ محمد بن عبداﷲ ا مغار الصغیر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے دست اقدس پر آپ نے سلسلہ شاذلیہ میں بیعت کا شرف حاصل کیا جس کے بعد راہِ سلوک کی مزید منازل طے کرنے کے لئے چودہ سال خلوت نشینی اختیار فرمائی۔ پھر آسفی میں خلق خدا کی رہنمائی اور مریدین کی تربیت کا سلسلہ شروع فرمایا۔ علم و ادب میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ درجہ ولایت میں بھی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو کمال حاصل تھا ، مسلکاً آپ مالکی تھے آپ سے حیرت انگیز خوارق اور بے شمار عظیم کرامتوں کا ظہور ہوا۔ بے شمار مخلوق خدا آپ کے دست اقدس پر تائب ہوکر حلقۂ ارادت میں داخل ہوئی۔ ایک قول کے مطابق آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے مریدین کی تعداد بارہ ہزار سے زائد تھی۔ احکام الہیہ کی پابندی اور سنت رسول کی پیروی پر آپ سختی سے کاربند تھے، اوراد و وظائف بھی کثرت سے پڑھتے تھے۔ آپ کی شہرت عزت اور عوام الناس میں بے پناہ مقبولیت کو دیکھتے ہوئےآپ کے مخالفین اور حاسدین کا ایک گروہ پیدا ہوگیا ، حاکم آسفی نے بھی خطرہ محسوس کرتے ہوئے آپ کو شہر چھوڑ نے کا پیغام بھجوادیا چنانچہ آپ آفر غال تشریف لے آئے اور یہاں رشد و ہدایت کا سلسلہ جاری رکھا۔ آسفی کے حاکم نے یہ خیال کرلیا کہ یہ وہی فاطمی ہیں جن کا انتظار کیا جارہا ہے یعنی امام مہدی لہٰذا اس نے آپ کو زہر دے دیا چنانچہ ۱۶ ربیع الاول ۸۷۰ھ / ۱۴۶۵ءآفر غال میں صبح کی نماز کے سجدے میں آپ کا وصال ہوا۔ اسی روز نماز ظہر کے بعد آپ کو اپنی تعمیر کردہ مسجد کے وسط میں سپرد خاک کردیا گیا۔ حضرت امام جزولی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے وصال کے 77 سال بعد سلطان ابو العباس احمد المعروف بہ الاعرج مراکش میں داخل ہوا تو اس نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے جسم اقدس کو لے جاکر مراکش کے قبرستان ریاض العروس میں دفن کیا اور اس پر گنبد تعمیر کروایا۔ جب آپ کے جسد اقدس کو قبر انور سے نکالا گیا تو اتنا طویل عرصہگزرنے کے باوجود جسم مبارک میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی تھی اور آپ نے وصال سے پہلے سر اور داڑھی مبارکہ کا جو خط بنوایا تھا وہ بھی بالکل ویسا ہی تھا۔ کسی شخص نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے چہرہ انور کو انگلی سے دبایا تو اس مقام سے خون ہٹ گیا اور جب انگلی ہٹائی تو خون پھر اپنی جگہ واپس آگیا جیسے زندہ انسان کا ہوتا ہے ۔ صاحب مطالع المسرات علامہ فاسی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی قبر انور سے کستو ری کی مہک آتی ہے ۔ ہزاروں زائرین آپ کے مزار مقدس پر حاضر ہوتے ہیں اور دلائل الخیرات شریف پڑھتے ہیں۔ اللہ پاککی ان پر رحمت ہواوران کےصدقےہماری بے حساب مغفرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔ (ماخوذ از مطالع المسرات مترجم، نور نور چہرے، زیارات مراکش)

    کچھ ’’دَلا ئِلُ الْخَیرات ‘‘کے بارے میں

    اس کتاب کا پورا نام ’’ دَلَا ئِلُ الْخَیْرَاتِ وَ شَوَارِقُ الْاَنْوَارِ فِیْ ذِکْرِ الصَّلَاۃِ عَلَی النَّبِیِّ الْمُخْتَار ‘‘ ہے ۔ حضرت علامہ یوسف بن اسماعیل نبہانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ’’ الدلالات الواضحات ‘‘ میں اس کتاب کی تالیف کا سبب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:شیخ احمد صاوی مصری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے ہمارے شیخ علامہ حسن عدوی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے نقل فرمایا کہ دلائل الخیرات شریف کے مؤلف شیخ محمد بن سلیمان جزولی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ وُضُو کے لئے ایک کنویں پرتشریف لےگئے مگریہ دیکھ کر پریشان ہوگئے کہ وہاں نہ ڈول ہے نہ رسی۔ آپ کو پریشان دیکھ کر قریب کےبلند مکان سے ایک بچی نے پوچھا کہ آپ کون ہیں جب آپ نے بتایا تو وہ ک ہے لگی کہ آپ کی بزرگی کے تو ہر طرف چرچے ہیں اورآپ پریشان ہیں کہ کنویں سےپانی کیسے نکالیں چنانچہ اس نے کنویں ميں اپنا لُعَاب دہن (یعنی تُھوک) ڈال ديا۔ پانی جوش مارتا ہوا باہر اُبل پڑا، شيخ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے وُضُو کیا پھر اُس بچی سے کہنے لگے : ميں تمہيں قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ تم نے يہ مرتبہ کیسے حاصل کیا؟اس بچی نے جواب دیا: اس ذاتِ اَقدس پر کثرت سے درود بھیجنے کی بدولت جو جنگل میں چلتے تو وحشی جانور ان کے دامن سے لپٹ جاتے۔ یہ سن کر شیخ نے قسم کھائی کہ میں دربار رسالت میں پیش کرنے کے لیے درود و سلام کی کتاب ضرور لکھوں گا۔ (الدلالات الواضحات، ۶۱(پھرآپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے یہ کتاب تحریر فرمائی جس کی شہرت چار دانگ عالم میں پھیل گئی۔ حضرت علامہ عبدالحکیم شرف قادری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے دلائل الخیرات شریف کے۱۳۷۲ھ / ۱۹۵۳ء میں طبع شدہ ایک نسخے کے حوالے سے ’’ مَطَالِعُ المَسَرَّات ‘‘ مترجم صفحہ ۴۷ پر لکھا ہے کہ اس بچی نے پوچھنے پر بتایا کہ میں یہ درود شریف پڑھا کرتی ہوں:

    صَلٰوۃُ الْبِئْر

    اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِ نَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٓی اٰلِ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلٰوۃً دَآئِمَۃً مَّقْبُوْلَۃً تُؤَدِّیْ بِہَا عَنَّا حَقَّہُ الْعَظِیْمَ ( مطالع المسرات مترجم، ص۴۷) اسے صلوٰۃ البئر کہا جاتا ہے ، شیخ سلیمان جزولی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ساتویں حزب کےآخر میں(صفحہ 293پر) یہ درود پاک تحریر فرمایا ہے ۔

    دلائل الخیرات کےنسخوں میں اختلاف کا سبب:

    علامہ یوسف بن اسمٰعیل نبہانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: شیخ محمد بن سلیمان جزولی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ’’ دلا ئل الخیرات ‘‘ کی تالیف کے بعد مسلسل غور و فکر فرماتےرہتے جونہی کوئی لفظ بہتر نظر آتا تو پہلے لفظ کو اس سے بدل دیتے ، لو گ کثرت سے نقلیں حاصل کیا کرتے تھے کسی نے تبدیلی سے پہلے اور کسی نے تبدیلی کے بعد نقل حاصل کی اس وجہ سے نسخوں میں اختلاف ہے ، پھر بھی معاملہ آسان ہے کہ ایک نسخہ اگر بہتر ہے تو دوسرا بہترین۔ سب سے زیادہ قابل اعتماد نسخہ شیخ ابو عبداللہ محمد الصغیر السہلی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا ہے ، جس کی حضرت مؤلف رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے وصال مبارک سے آٹھ سال پہلے ۶ربیع الاول ۸۶۲ھ / ۱۴۵۸ء بروز جمعۃ المبارک بوقت چاشت تصحیح مکمل فرمائی تھی اور آپ کے دستخط بھی تھے۔ (الدلالات الواضحات، ۶۷) حضرت ابو عبداللہ محمد الصغیر السہلی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ مؤلف کے اکابر شاگردوں میں سے تھے اور یہ نسخہ ان کی طرف نسبت کی وجہ سے ’’ نسخہ سَہْلِیَہ ‘‘سے مشہور ہے ۔
    [1 تادم تحریر ( محرم الحرام ۱۴۴۰ھ)ان شعبوں کی تعداد 15 ہو چکی ہے: (7) فیضانِ قراٰن (8) فیضانِ حدیث (9) فیضانِ صحابہ واہل بیت (10) فیضانِ صحابیات و صالحات (11) شعبہ امیراہلسنّت (12) فیضانِ مَدَنی مذاکرہ (13) فیضانِ اولیا و علما(14) بیاناتِ دعوتِ اسلامی (15) رسائلِ دعوتِ اسلامی۔ ( مجلس المدینۃ العلمیۃ )

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن