30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
’’ دین ودنیاکی انوکھی باتوں ‘‘ کے21 حُروف کی نسبت سےاس کتاب کو پڑھنے کی ’’ 21 نیّتیں ‘‘
فرمانِ مصطفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم: نِیَّةُ الْمُؤْمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖیعنی مسلمان کی نیّت اس کے عمل سے بہتر ہے۔ (معجم کبير، ۶ / ۱۸۵، حديث: ۵۹۴۲)
دومَدَنی پھول: (۱) بِغیراچّھی نیّت کےکسی بھی عمل خیرکا ثواب نہیں ملتا۔
(۲) جتنی اچّھی نیّتیں زِیادہ، اُتناثواب بھی زِیادہ۔
(۱) ہربارحمدوصلوٰۃ اورتَعَوُّذوتَسْمِیّہسےآغازکروں گا۔ (اسی صَفْحَہ پراُوپردی ہوئی دوعَرَبی عبارات پڑھ لینےسےاس پرعمل ہوجائےگا) ۔ (۲) رِضائے الٰہی کے لئے اس کتاب کا اوّل تا آخِر مطالَعہ کروں گا۔ (۳) حتَّی الْوَسْع اِس کا باوُضُو اورقبلہ رُو مُطالَعَہ کروں گا۔ (۴) قرآنی آیات اوراَحادیث ِ مبارَکہ کی زِیارت کروں گا۔ (۵) جہاں جہاں ’’ اللّٰہ ‘‘ کانام پاک آئےگاوہاں عَزَّوَجَلَّ، (۶) جہاں جہاں ’’ سرکار ‘‘ کا اِسْمِ مبارَک آئےگاوہاں صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم، (۷) جہاں جہاں کسی ’’ صحابی ‘‘ کانام آئےگاوہاں رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہاور (۸) جہاں جہاں کسی ’’ بزرگ ‘‘ کا نام آئےگاوہاں رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَـیْہپڑھوں گا۔ (۹) رضائےالٰہی کےلئےعلم حاصل کروں گا۔ (۱۰) اس کتاب کا مطالعہ شروع کرنے سے پہلے اس کے مُؤلف کوایصال ثواب کروں گا۔ (۱۱) عِندَالضرورت (اپنے ذاتی نسخے پر) خاص خاص مقامات انڈرلائن کروں گا۔ (۱۲) یادداشتوالے صَفْحَہ پر ضَروری نِکات لکھوں گا۔ (۱۳) اولیا کی صفات کواپناؤں گا۔ (۱۴) اپنی اصلاح کے لئے اس کتاب کے ذریعے علم حاصل کروں گا۔ (۱۵) دوسروں کویہ کتاب پڑھنے کی ترغیب دلاؤں گا۔ (۱۶) اس حدیثِ پاک ’’ تَھَادَوْاتَحَابُّوْا ‘‘ ایک دوسرے کو تحفہ دوآپس میں محبت بڑھے گی۔ (مؤطاامام مالک، ۲ / ۴۰۷، حديث: ۱۷۳۱) پرعمل کی نیت سے (ایک یا حسب ِ توفیق) یہ کتاب خریدکردوسروں کو تحفۃًدوں گا۔ (۱۷) اس کتاب کے مطالَعہ کا ثواب ساری اُمّت کو ایصال کروں گا۔ (۱۸) اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کے لئے روزانہ فکر ِ مدینہ کرتے ہوئے مَدَنی انعامات کا رسالہ پر کیا کروں گااور (۱۹) ہرمدنی (اسلامی) ماہ کی10تاریخ تک اپنے یہاں کے ذمہ دارکو جمع کروا دیا کروں گا۔ (۲۰) عاشقانِ رسول کے مَدَنی قافلوں میں سفر کیا کروں گا۔ (۲۱) کتابت وغیرہ میں شَرْعی غلَطی ملی تو ناشرین کو تحریری طور پَر مُطَّلع کروں گا۔ (ناشِرین وغیرہ کو کتابوں کی اَغلاط صِرْف زبانی بتاناخاص مفید نہیں ہوتا)
٭…٭…٭…٭…٭…٭
از: شیخ طریقت، امیرِ اہلسنّت ، بانی دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولاناابوبلال محمد الیاس عطّارقادری رضوی ضیائیدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی اِحْسَا نِہٖ وَ بِفَضْلِ رَسُوْلِہٖصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمتبلیغ قرآن وسنّت کی عالمگیرغیرسیاسی تحریک ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘ نیکی کی دعوت، اِحیائے سنّت اور اشاعت ِ علم شریعت کو دنیا بھر میں عام کرنے کاعزمِ مُصمّم رکھتی ہے، اِن تمام اُمور کو بحسن خوبی سر انجام دینے کےلئے متعدد مجالس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن میں سے ایک مجلس ’’ اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ ‘‘ بھی ہےجودعوتِ اسلامی کےعُلماومفتیانِ کرامکَثَّرَھُمُ اللہُ السَّلَامپرمشتمل ہے، جس نےخالص علمی، تحقیقی اوراشاعتی کام کابیڑا اٹھایا ہے۔ اس کے مندرجہ ذیل چھ شعبے ہیں :
(۱) شعبہ کُتُبِ اعلیٰحضرت (۲) شعبہ تراجِمِ کُتُب (۳) شعبہ درسی کُتُب
(۴) شعبہ اِصلاحی کُتُب (۵) شعبہ تفتیش کُتُب (۶) شعبہ تخریج ([1])
’’ اَلْمَدِ یْنَۃُ الْعِلْمِیَہ ‘‘ کی اوّلین ترجیح سرکارِاعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، عظیم البَرَکت، عظیمُ المرتبت، پروانۂ شمْعِ رِسالت، مُجَدِّدِ دین و مِلَّت، حامی سنّت ، ماحی بِدعت، عالِم شَرِیْعَت، پیر ِ طریقت، باعث ِ خَیْر و بَرَکت، حضرتِ علاّمہ مولانا الحاج الحافِظ القاری شاہ امام اَحمد رَضا خانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنکی گِراں مایہ تصانیف کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق حتَّی الْوَسْع سَہْل اُسلُوب میں پیش کرنا ہے۔ تمام اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں اِس عِلمی ، تحقیقی اور اشاعتی مدنی کام میں ہر ممکن تعاون فرمائیں اورمجلس کی طرف سے شائع ہونے والی کُتُب کا خود بھی مطالَعہ فرمائیں اور دوسروں کو بھی اِس کی ترغیب دلائیں ۔
اللّٰہعَزَّوَجَلَّ ’’ دعوتِ اسلامی ‘‘ کی تمام مجالس بَشُمُول ’’ اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَہ ‘‘ کودن گیارہویں اوررات بارہویں ترقّی عطا فرمائے اورہمارےہرعمَلِ خیرکوزیورِاِخلاص سےآراستہ فرماکردونوں جہاں کی بھلائی کاسبب بنائے۔ہمیں زیرِگنبد ِخضرا شہادت، جنّت البقیع میں مدفن اور جنّت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
رمضان المبارک ۱۴۲۵ھـ
آپ کا نامِ نامی، اسْمِ گرامی ابو الفتح شہابُ الدِّین محمد بن احمد بن منصور بن احمد بن عیسٰی اَبْشِیْہِی مَحَلِّی شافعیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِیہے۔اَبْشُوْیَہکی طرف نسبت کی وجہ سےاَبْشِیْہِیاور مقام”مَحَلّہ“میں اقامت کی وجہ سے مَحَلِّی کہلائے۔
مصرکےقصبہ اَبْشُوْیَہمیں 790 ہجری میں پیدا ہوئے۔10سال کی عُمْرمیں اَبْشُوْیَہمیں ہی قرآنِ پاک حفظ کیااور نمازِتراویح پڑھائی۔پھرفقہ میں ”مُخْتَصَرُ التِّبْرِیْزِی“اورنحومیں ” اَلْمَحَلّہ“علامہ شیخ شہابُ الدِّین طلیاویعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِیسےپڑھی اوراس کےعلاوہ دیگر اساتذہ سےبھی علم دین میں استفادہ کیا۔814 ہجری میں سفرِحج کیااورحرمین شریفین کی زیارت سے مشرف ہوئے۔کئی مرتبہ قاہرہ کا سفرکیااوروہاں حضرت سیِّدُناامام جلالُ الدِّین بُلْقِیْنِیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِیکی مجالس میں شرکت کی اوران سے استفادہ کیا۔والدماجدرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی وفات کےبعداپنےشہرکےخطیب مقرر ہوئے۔
آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنے کئی کُتُب تصنیف فرمائیں چندکےنام یہ ہیں : (۱) …ادب کےموضوع پر”اَلْمُسْتَطْرَف فِیْ کُلِّ فَنٍّ مُسْتَظْرَف“ (دوضخیم جلدیں ) (۲) …وعظ ونصیحت کےموضوع پر”اَطْوَافُ الْاَزْھَارعَلٰی صُدُوْرِ الْاَنْھَار“اور (۳) …تصوُّف کے موضوع پر”تَذْكِرَةُ الْعَارِفِيْن وَتَبْصِرَةُ الْمُسْتَبْصِرِيْن“۔ ([2])
آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو ”امام، ادیب، شیخ اور بہاءُ الدِّین“جیسے القابات دیئے گئے۔ ([3])
[1] تادمِ تحریر (شعبان المعظم۱۴۳۷ھ) شعبےمزیدقائم ہوچکےہیں : (۷) فیضانِ قرآن (۸) فیضانِ حدیث (۹) فیضانِ صحابہ واہْلِ بیت (۱۰) فیضانِ صحابیات وصالحات (۱۱) شعبہ امیراہلسنّتمَدَّظِلُّہٗ (۱۲) فیضانِ مدنی مذاکرہ (۱۳) فیضانِ اولیاوعُلَما (۱۴) بیاناتِ دعوتِ اسلامی (۱۵) رسائِلِ دعوتِ اسلامی (۱۶) عربی تراجم۔ (مجلس اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیہ (
[2] الضوء اللامع،۷/ ۱۰۹
[3] دیوان الاسلام،ص۷
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع