my page 1
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Duniya Ki Mohabbat | دنیا کی محبت

    book_icon
    دنیا کی محبت
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِینَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِ اللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط

    دُنیا کی مَحَبّت

    دُعائے عطّار : یاربَّ المصطفٰے !جوکوئی 17صفحات کا رسالہ ”دنیا کی مَحَبّت “پڑھ یا سُن لے اُسے اپنے سوا کسی کا محتاج نہ کر اور اُس کے دل سے دنیا کی محبت نکال ،حقیقی عاشقِ رسول بنا اور اُسے بے حساب بخش دے۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلم

    روزی میں برکت کا بہترین وظیفہ

    اللہ پاک کے پیارے پیارےآخِری نبی مکّی مَدَنی،محمدِ عربی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں ایک شخص حاضر ہوا،اس نے فَقْروفاقہ اور روزی میں تنگی کے بارے میں عرض کی، حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اسے (برکتِ رزق کا وظیفہ بتاتے ہوئے) ارشاد فرمایا: جب تم گھر میں داخل ہوتو سلام کرو چاہے گھر میں کوئی ہو یا نہ ہو،پھر میری بارگاہ میں سلام پیش کرو اور (پھر)سورۂ اِخْلاص ایک مرتبہ پڑھ لو۔اس شخص نے اس پر عمل کیاتو اللہ پاک نے (اس کی برکت سے)اس شخص پر رزق کے دروازے کھول دیئےیہاں تک کہ اس نے اپنے رزق سے اپنے پڑوسیوں اور رشتے داروں کوبھی فائدہ پہنچایا۔ (القول البدیع ، ص 273) حاجتیں سب روا ہُوئیں اُس کی ہے عَجَب کیمیا دُرود شریف (دیوانِ کافی، ص 27) الفاظ و معانی :حاجتیں،ضرورتیں۔رَواہونا:پوری ہونا۔عَجَب:عجیب۔کیمیا:مقصدحاصل کرنے کا ذریعہ صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    مَیں دُنیا ہوں (واقعہ)

    عظیم تابعی بزرگ، حضرتِ حُمَیْد بن ہِلال رحمۃُ اللہ علیہ سے مَروِی ہے کہ حضرتِ عَلاء بن زِیَاد رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا: ایک مرتبہ میں نے خواب میں لوگوں کو کسی چیز کے پیچھے جاتے دیکھا تو میں بھی اس کے پیچھے چل دیا، جب دیکھا تو وہ ٹوٹے ہوئے دانتوں والی ایک کانی بوڑھیا تھی جو ہرقسم کے زیور سے آراستہ اور خوب زیب و زینت اختیار کئے ہوئے تھی، میں نے پوچھا: تو کون ہے؟، کہا: میں دنیا ہوں۔، میں نے کہا: میں بارگاہ الٰہی میں اِلتجا کرتا ہوں کہ وہ میرے دل میں تیرے لئے بغض و نفرت ڈال دے۔، اس نے کہا: جی ہاں! اگر آپ مال و دولت سے نفرت کریں گے تو مجھ سے خود بخود نفرت پیدا ہوجائے گی۔ ( الزہد لامام احمد ، ص 265، حدیث: 1429) دُنیا کو تُو کیا جانے یہ بِس کی گانٹھ ہے حرافہ صورت دیکھو ظالم کی تو کیسی بھولی بھالی ہے شہد دکھائے زہر پلائے، قاتل، ڈائن، شوہر کش اس مردار پہ کیا للچایا، دُنیا دیکھی بھالی ہے (حدائقِ بخشش، ص 186) شرحِ کلامِ رضا:میرے آقااعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ دنیا کے مکروفریب بیان کرتے ہوئے فرماتےہیں: اے اللہ کے بندے! تُو دُنیا کو کیا جانتا ہے؟ شکل وصورت سے سیدھی سادھی نظر آنے والی یہ دنیا ”زہر کی پُڑیا“ہے، یہ دھوکےباز عورت کی طرح ہے،یہ ایسی ظالمہ ہے کہ زہر کو شہد بنا کر دِکھاتی ہے اورجو اِس سےمحبت کرتا ہے یہ اپنے عاشق کو ہی ماردیتی ہے ،یہ دُنیا بڑی خراب اور مُردار ہے اس کے ساتھ دل لگانے کا کوئی فائدہ نہیں یہ آزمائی ہوئی بات ہے۔ عالَمِ اِنْقلاب ہے دنیا چند لمحوں کا خواب ہے دنیا فخر کیوں دل لگائیں اِس سے نہیں اچھی خراب ہے دنیا صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    دُنیا کا مطلب

    امام جَوہَری کہتے ہیں:دُنیاکا لغوی معنیٰ ہے ”قریب“ اور دُنیاکو دُنیااس لئے کہتے ہیں کہ یہ آخرت کی نسبت انسان سے زیادہ قریب ہے یا اس وجہ سے کہ یہ اپنی خواہشات و لذّات کے سبب دل سے زیادہ قریب ہے۔(اصلاحِ اعمال، 1/128) (الحدیقۃ الندیہ، 1/65)

    دُنیا کی محبت کی بُرائی

    نبیِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: وہ بڑا گناہ جس کی لوگ اللہ پاک سے مغفرت طلب نہیں کرتے ” دُنیا کی محبت “ ہے۔ (فردوس الاخبار، 1/402، حدیث: 2990)ایک اور حدیثِ پاک میں ہے: حُبُّ الدُّنْیَارَاْسُ کُلِّ خَطِیْئَۃٍ یعنی دُنیا کی مَحَبَّت تمام گُناہوں کی جڑ ہے۔ ( موسوعہ لابن ابی الدنیا، 5/22، حدیث: 9) حضرتِ علامہ عبدُالرؤوف مناوی رحمۃُ اللہ علیہ فیضُ القدیر میں فرماتےہیں: جیسا کہ تجربے اور مُشاہَدے سے ثابت ہے کہ دنیا کی محبت ظاہر ی اور چُھپےہر گناہ کو دعوت دیتی ہے، خاص طور پر وہ گناہ جس کا دارومَدارصرف اِسی پر ہو، اس لیے دنیاکا عاشق گناہ اور اس کی بدصورتی کو جاننے کے باوجود دنیا کی محبت میں مَست ہو جاتا ہے۔ دنیا کی محبت شک کی طرف لے جاتی ہےپھر مکروہ(یعنی ناپسندیدہ چیزوں ) کی طرف پھر حرام کی طرف اور ( مَعاذَ اللہ ) کبھی کبھی دنیا کی محبت کُفر کی طرف لے جاتی ہےبلکہ تمام اُمَّتیں جنہوں نےاپنے انبیائے کرام علیہمُ السّلام کا انکار کیا ان کے کفر کا سبب دنیا کی محبت تھی ۔ ہر گناہ کی اَصل (یعنی جڑ)دنیا کی محبت ہے، اسی لیے کہا جاتا ہے کہ دنیا شیطان کی شراب ہے جو اس میں سے پیے گا اس کا نشہ مرتے وقت ہی اترے گا نادم و شرمندہ ہوتے ہوئے، دنیا کی محبت تباہ کُن ہے چند لوگوں کے علاوہ زیادہ تر کے دل سے اس کی محبت نہیں نکلے گی۔(فیض القدیر، 3/487، تحت الحدیث: 3662 ملخصاً) امام غزالی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جیسے دنیا کی محبت تمام گناہوں کی جڑ ہے ایسے ہی دنیا سے نفرت تمام نیکیوں کی اَصل ہے۔( التیسیربشرح جامع الصغیر ،1/492) ہمارے دل سے نکل جائے الفتِ دنیا دے دل میں عشقِ محمد مرے رچا یارب (وسائلِ بخشش،ص 82)

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن