30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
یومِ دعوتِ اسلامی کا جشن ہے گھر گھر
(۲۳محرم الحرام١٤٤۳ھ/1-9-2021) از:شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ یومِ دعوتِ اسلامی کا جشن ہے گھر گھر مصطَفٰے کے دیوانے، کیوں نہ جُھومیں خُوش ہو کر ہم کو دعوتِ اسلامی کا ہے دیا ماحول تیرا شُکر ادا کیوں کر، ہو خُدائے بَحر و بَر! آؤ دعوتِ اسلامی پلائے گی پیاسو! اُلْفتِ محمد کے، خوب جام بھر بھر کر سیکھو آکے قراٰں تم اور نَماز پڑھنا تم آ کے دعوتِ اسلامی میں پاؤ رب کا ڈر حج کا جذبہ ملتا ہے، ذَوقِ طَیبَہ بڑھتا ہے لے لو دعوتِ اسلامی میں آ کے یہ گَوہَر واسِطہ تجھے مَولیٰ! سبز سبز گُنبد کا آل اور صَحابہ کا، عشق تو عِنایَت کر جس کو دعوتِ اسلامی خُدا نے دی عطّاؔر خُوش نصیبی ہے اُس کی ہے بڑا وہ بَخْتاوَر خوابِ رضا کی ایک تعبیر”دعوتِ اسلامی“
دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاریکئی سال پہلے ہِند کے ایک عالمِ دین کی عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی تشریف آوری ہوئی۔ جب سیڑھیاں چڑھ کر انہوں نے فیضانِ مدینہ کے وسیع و عریض صحن میں قدم رکھا اور دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کی پُرشکوہ عمارت نیز عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد کو دیکھا تو ایک آہِ سرد دلِ پُردرد سے کھینچ کر فرمانے لگے: امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ نے خدمتِ دین کا جو خواب دیکھا تھا آج میں جاگتی آنکھوں سے اس کی تعبیر دیکھ رہاں ہوں۔ کیوں رضا آج گلی سونی ہے اُٹھ مِرے دُھوم مچانے والے پیارے اسلامی بھائیو! امامِ اہلِ سنّت کا یہ خواب کیا تھا؟ 15 جُمادَی الاُخْریٰ 1330ھ کوایک استفتاء کے جواب میں اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ نے اَہلِ سنّت و جماعت کی بَقا و فَلاح کے لئے ’’10نکات “ ارشاد فرمائے: (1):عظیمُ الشّان مَدارِس کھولےجائیں،باقاعدہ تعلیمیں ہوں۔ (2): طَلَبہ کو وَظائف ملیں کہ خواہی نَخواہی گرویدہ (یعنی مائل) ہوں۔ (3): مُدَرِّسوں کی بیش قرار (یعنی معقول) تنخواہیں اُن کی کارروائیوں پر دی جائیں کہ لالچ سے جان توڑ کر کوشش کریں۔ (4): طبائعِ طَلَبہ (یعنی طلبہ کی صلاحیتیوں)کی جانچ ہو جو جس کام کے زیادہ مناسب دیکھا جائے معقول وظیفہ دے کر اُس میں لگایا جائے۔ یوں اُن میں کچھ مُدَرِّسِین بنائے جائیں، کچھ واعظین، کچھ مصنّفین، کچھ مُناظرین، پھر تصنیف و مُناظَرہ میں بھی تَوْزِیع (یعنی تقسیم کاری) ہو، کوئی کسی فن پر کوئی کسی پر۔ (5): اُن میں جو تیّار ہوتے جائیں تنخواہیں دے کر مُلک میں پھیلائے جائیں کہ تحریراً و تقریراً وَعْظاً و مُناظَرَۃً اِشاعتِ دین و مَذہَب کریں۔ (6): حمایتِ (مذہب) و رَدِّ بَد مَذہَباں میں مُفید کُتُب و رسائل مُصنّفوں کو نذرانے دے کر تصنیف کرائے جائیں۔ (7): تصنیف شُدہ اور نَو تصنیف رسائل عمدہ اور خوش خط چھاپ کر ملک میں مفت شائع کئے جائیں۔ (8): شہروں شہروں آپ کےسفیرنگران رہیں، جہاں جس قسم کے واعِظ یا مُناظِر یا تصنیف کی حاجت ہو آپ کو اِطّلاع دیں۔ آپ سَرکُوبیِ اَعداء (یعنی دشمنوں کے رَد) کے لئے اپنی فوجیں، میگزین رسالے بھیجتے رہیں۔ (9): جو ہم میں قابلِ کار موجود اور اپنی مَعاش میں مشغول ہیں وَظائف مُقرّر کرکے فارِغُ الْبال (یعنی خوشحال) بنائے جائیں، اور جس کام میں اُنہیں مَہارَت ہو لگائے جائیں۔ (10): آپ کے مَذہَبِی اخبار (Religious Newspaper)شائع ہوں اور وقتاً فوقتاً ہر قِسم کے حِمایتِ مذہب میں مَضامین تمام ملک میں بَقِیمت و بِلا قیمت روزانہ یا کم از کم ہفتہ وار پہنچاتے رہیں۔ (فتاویٰ رضویہ، 29/599) امامِ اہلِ سنّت کے ان دس نکات پر مشتمل خواب کی عملی تعبیر کے لئے علمائے حق اہلِ سنّت نے بھرپور کوشش کی ہے اور اَلحمدُلِلّٰہ دعوتِ اسلامی نے بھی ان نکات کو عملی جامہ پہنانے کی سعی کی ہے۔ آئیے! ان نکات کی روشنی میں دعوتِ اسلامی کی خدمات کا مختصر جائزہ لیتے ہیں۔ (1)عظیمُ الشّان مَدارِس ترویجِ علمِ دین کی خاطر بچوں اور بچیوں کو عالمِ دین بنانے کے لئے 1425 جامعۃُ المدینہ، ناظرہ و حفظِ قراٰن کی تعلیم کے لئے 15048 مدرسۃُ المدینہ جبکہ دینی و عصری تعلیم کے حسین امتزاج کے لئے163 دارُ المدینہ قائم کئے جاچکے ہیں جن میں ہزاروں طلبہ و طالبات عالمِ دین بن چکے اور ہزاروں بن رہے ہیں، یونہی لاکھوں بچے اور بچیاں حفظ و ناظرہ کرچکے جبکہ ہزارہا زیرِ تعلیم ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ کم عمری میں علم سے محروم رہ جانے والوں کے لئے 68ہزار 97سے زائد مَدارِسُ المدینہ (بالغان و بالغات) جبکہ آن لائن پڑھنے کے خواہش مندوں کے لئے بڑے پیمانے پر علیحدہ سے آن لائن حفظ و ناظرہ اور عالم کورس کرنے کی سہولت کا اہتمام کیا گیا۔ (2)طلبہ کو وظائف جہاں تک طلبہ کے وظائف کا معاملہ ہے تو رہائشی طلبہ کو تو معیاری خورد و نوش اور بہترین رہائشی اور طبّی آسائشیں حاصل ہیں جبکہ تخصص فی الفقہ، تخصص فی الدعوۃ، تخصص فی الحدیث، تخصص فی اللغات اور دیگر تخصصات کرنے والوں کو باقاعدہ معقول وظیفہ بھی پیش کیا جاتا ہے۔ (3)مدرسین کی تنخواہیں مُدرِّسِین کی مُراعات کا جائزہ لیں تو جامعاتُ المدینہ و مَدارِسُ المدینہ کے مُدرِّسین و مُدرِّسات کو ماہانہ معقول مُشاہرہ (Salary) پیش کرنے کے ساتھ ساتھ رَمَضانُ المُبارَک میں بونس اورمقررہ چھٹیاں نہ کرنے کی صورت میں ہر چھ مہینے بعد Leave Encashment بھی دیا جاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں ممتاز، بہتر اور مُناسِب دَرَجہ بندی کے اِعتبار سے سالانہ اضافہ (Increment) بھی کیا جاتا ہے اورطے شُدہ مُدّت کے حساب سے گریڈ اور مُشاہَرہ بھی بڑھایا جاتا ہے۔ نیز مجلس طِبّی علاج کے تحت مُدرِّسِین و مُدرِّسات کو بھی مخصوص شرائط کے ساتھ میڈیکل کی سہولت فَراہَم کی جاتی ہے۔ (4)طلبہ کی صلاحیتوں کی جانچ اور تقسیم کاری طَلَبہ کو باِعتبِارِ صَلاحیَت کام میں لگانے کے حوالے سے دیکھیں تو جامعۃُ المدینہ سے فارِغُ التَّحصیل ہونے کے بعد اگر ”مَدَنی“(1) تدریس کا اہل اور خواہشمند ہو تو تدریسی کورس کروایا جاتا اور مَسنَدِ تدریس سِپُرد کی جاتی ہے۔ مفتی بننے کی صلاحیت و خواہش رکھنے والے مَدَنی کو تَخَصُّصْ فِی الْفِقْہ اور اُس کے بعد تَدْرِیب (یعنی فتویٰ لکھنے کی مشق) کروائی جاتی ہے نیز تمام مراحل میں کامیابی کے بعد دارُ الافتاء اَہلِ سنّت میں اپنی خدمات فَراہم کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ علمِ حدیث سے شَغف رکھنے والے مَدَنی کو تَخَصُّصْ فِی الْحَدِیْث کروایا جاتا ہے۔مَدَنی عُلَما کو انگلش، عربی، چائنیز وغیرہ (مختلف زبانیں)سکھائی جاتی اور عند الضرورت مختلف مَمالک میں تدریس و نیکی کی دعوت کے لئے بھیجا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دعوتِ اسلامی میں تصنیف وتالیف کا ایک تحقیقی شُعبہ بنام ”المدینۃُ العلمیۃ (Islamic Research Centre)“ بھی موجود ہے، تحریری ذوق و صلاحیت رکھنے والوں کو اس شعبہ میں بھی مقرر کیا جاتاہے۔ (5)ملک و بیرونِ ملک مبلغین کی فراہمی اَلحمدُلِلّٰہ مَدَنی عُلَما کو صلاحیت اور ضرورت کے اعتبار سے پاکستان اور بیرونِ ملک بھیجا جاتا ہے جہاں وہ سنّتوں بھرے بیانات اور انفرادی کوشش وغیرہ کے ذریعے دین کی خدمت کی سَعادت پاتے ہیں، اِس کیلئے اُنہیں مختلف کورسِز بھی کروائے جاتے ہیں۔ (6)کتابیں تحریر کرانا اَلحمدُلِلّٰہ اس کام کے لئے دعوتِ اسلامی کا شعبہ ”المدینۃُ العلمیۃ (Islamic Research Centre)“ مصروفِ عمل ہے۔ اِس شعبے کی دو برانچز کراچی میں اور ایک برانچ فیصل آباد میں قائم ہے۔ جن میں مجموعی طور پر 150سے زائد مَدَنی عُلمائے کِرام تصنیف وتالیف، ترجمہ و تخریج وغیرہ کر رہے ہیں۔ ان علمائے کرام کو معقول مُشاہَرہ، سالانہ بونس اور ششماہی بنیاد پر Leave Encashment پیش کرنے کی سعی کی جاتی ہے۔ تادمِ تحریر اِن مَدَنی عُلَما کی کاوِشوں سے 934کے قریب کُتُب و رَسائل دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ سے خوبصورت انداز میں چَھپ کر مَنظَرِ عام پر آچکے ہیں جبکہ 850سے زائد وہ کُتُب و رَسائل ہیں جو کتابی صورت میں شائع نہیں ہوئے بلکہ صرف PDF کی صورت میں دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ پر آن لائن اپ لوڈ ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ دعوتِ اسلامی کا ایک شعبہ ’’شعبہ تراجم(Translation Department)‘‘ ”مجلس تراجم“ بھی ہے جس کے تحت المدینۃُ العلمیہ اور اَمیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی کُتُب و رَسائل کا ماہِرین کی زیرِ نگرانی دنیا کی 37زبانوں میں ترجمہ کروایا جاتا ہے۔مجھے دعوتِ اسلامی کی ضرورت ہے
سید انعام عطاری مدنی (7)کتابوں کی مفت فراہمی جہاں تک کُتُب و رسائل کو عاشقان ِرسول تک مُفت پہنچانے کا تعلق ہے تو اَلحمدُلِلّٰہ اس عظیم کام کیلئے ”مجلس تقسیمِ رسائل“ قائم کی گئی ہے جو عاشقانِ رسول کے لنگرِ رَسائل کی مَد میں دئیے گئے چندے کو استعمال کر کے ہزاروں کُتُب و رسائل عاشقانِ رسول تک پہنچاتی ہے۔ نیز اِس شعبے کے تحت کثیر عُلَمائے اَہلِ سنّت و دیگر شخصیات کو بھی ماہانہ بنیاد پر کُتُب و رسائل تحفۃً پیش کئے جاتے ہیں۔ اِس کے علاوہ دعوتِ اسلامی کی مجلس آئی ٹی کے تحت مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ کُتُب و رَسائل دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net پر اپ لوڈ کئے جاتے ہیں، جہاں سے انہیں مفت ڈاؤن لوڈ اور پرنٹ آؤٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔ (8)شہروں میں نگرانوں کا تقرر شہر شہر نگران کا تقرّر کرنے کے مدنی پھول پر عمل بھی کیا گیا ہے۔ اِس کے لئے دعوتِ اسلامی کا تنظیمی سیٹ اَپ بہت منظم ہے۔ دعوتِ اسلامی کا دینی کام مختلف سطحوں پر مختلف انداز سے کئی ایک شعبہ جات میں ہورہا ہے۔ نگران مقرر ہیں اور باقاعدہ مشاورت سے دینی کام کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح اِسلامی بہنوں میں بھی دینی کام منظم کرنے کے لئے مشتمل ”عالمی مجلس مُشاورَت“ کے تحت ان کا بھی تنظیمی نیٹ ورک قائم ہے اور اِسلامی بہنیں شرْعی پردے کی پابندی کے ساتھ دینی کام کرتی ہیں۔ دنیائے دعوتِ اسلامی کے اِس سارے سیٹ اَپ کو مضبوط رکھنےکیلئے ”مرکزی مجلسِ شوریٰ“ قائم ہے۔یوں بِلا مُبالغہ ہزاروں ذِمّہ داران اپنی اپنی سَطْح پر دینی کاموں کیلئے کوششیں فرماتے اور مسلکِ اَہلِ سنّت و جماعت کی زبردست ترویج و اشاعت کرتے ہیں۔ (9)دینی شعبوں میں تقرر اَلحمدُلِلّٰہ دعوتِ اسلامی کے تحت باصلاحیت مَدَنی عُلَما کو نیکی کی دعوت دنیا بھر میں عام کرنے کے عظیم کام میں مصروفِ عمل رکھنے کے لئے مختلف شعبہ جات میں تقرری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ (10)پرنٹ میڈیا کا استعمال پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کا ہماری زندگی میں جو کردار ہے وہ کسی سے ڈھکا چُھپا نہیں ہے۔ اَلحمدُلِلّٰہ دعوتِ اسلامی نے پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا دونوں کے ذریعے فکرِ رَضا کو عام کرنے کی سعی کی ہے۔ چنانچہ پرنٹ میڈیا کےذریعے ترویج و اشاعتِ اَہلِ سنّت کے لئے جہاں دعوتِ اسلامی نے مکتبۃُ المدینہ سالہا سال پہلے قائم کیا وہاں جنوری 2017ء مطابق ربیعُ الثّانی 1438ہجری میں ماہنامہ فیضانِ مدینہ کا بھی آغاز کیا جو دلچسپ اور مُفید مَضامِین کے تَنَوُّع اور اپنی دلکشی و جاذبیّت کی وجہ سے عوامِ اَہلِ سنّت میں کافی مقبول ہوا، اَلحمدُلِلّٰہ یہ میگزین 7زبانوں اُردو، انگلش، عربی، ہندی، گجراتی، بنگلہ اور سندھی میں جاری ہوتا ہے۔ اِس کے علاوہ مجلس آئی ٹی کے تحت مختلف مَدَنی عُلَمائے کِرام درجنوں موضوعات پر مَضامِین (Articles) لکھ کر ہفتہ وار یا ماہانہ بنیاد پر دعوت ِاسلامی کی ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کرتے ہیں جہاں سے دنیا بھر کے عاشقانِ رسول اِن مُستَنَد (Authentic) اور مفید مَضامِین سے مُفت اِستِفادہ کرسکتے ہیں۔ اللہ کریم دعوتِ اسلامی کو دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور تعلیماتِ رضا کو مزید رائج و عام کرنے کی توفیق بخشے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں اِرشاد فرمایا: ( یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَكُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ (۱۱۹)) ترجَمۂ کنز الایمان: اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو۔(پ11، التوبہ: 119) اِس آیتِ مبارکہ میں اللہ پاک سے ڈرنے، نیک لوگوں کی صحبت اِختیار کرنے اور ان کے عقائد و اَعمال اپنانے کا ثبوت ملتا ہے۔ یاد رہے! اچھی صحبت اچھا اور بُری صحبت بُرا رنگ لاتی ہے، اِس لئے اچھی صحبت اِختیار کرنے اور بُری صحبت سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے۔حضرت مالک بن دینار رحمۃُ اللہ علیہ نے حضرت مغیرہ بن شعبہ رحمۃُ اللہ علیہ سے فرمایا: کُلُّ اَخٍ وَّصَاحِبٍ لَمْ تَسْتَفِدْ مِنْہُ فِیْ دِیْنِکَ خَیْرًا فَاَنْبِذْ عَنْکَ صُحْبَتَہ حَتّٰی تَسْلَمَ یعنی ہر وہ بھائی یا ساتھی جس کی صحبت تمہیں دِینی فائدہ نہ پہنچائے تم اس کی صحبت سے بچو تاکہ تم سلامت رہو۔ (کشف المحجوب، ص374) حضرت داتا گنج بخش سیّد علی ہجویری رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: نفس کی عادت ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں سے راحت پاتا ہے اور جس قسم کے لوگوں کی صحبت اِختیار کی جائے وہ اُنہی کی خَصلت و عادت اِختیار کر لیتا ہے،یہاں تک کہ ”باز“ آدمی کی صحبت میں سُدھا لیا جاتا ہے، ”طوطی“ آدَمی کے سکھانے سے بولنے لگتی ہے، ”گھوڑا“ اپنی وَحْشیانہ خصلت ترک کر کے مطیع بن جاتا ہے۔ یہ مثالیں بتاتی ہیں کہ صحبت کا کتنا اَثر و غلبہ ہوتا ہے اور یہ کس طرح عادَتوں کو بدل دیتی ہے،یہی حال تمام صحبتوں کا ہے۔(کشف المحجوب، ص375) معلوم ہوا کہ صحبت اِنسان کو نیک یا بَد بنانے میں بہت بڑا کِردار ادا کرتی ہے۔ اچھی صحبت پانے کے لئے اچھا ماحول ضروری ہے، اچھے ماحول سے وابستہ ہونے کی برکت سے اِیمان کا تحفظ، عقائد و اَعمال کی دُرُستی اور ظاہر و باطن کی اِصلاح کا سامان ہوتا ہے۔ دعوتِ اسلامی ایک عالمگیر دِینی تنظیم ہے،جو زندگی کے تقریباً ہر شعبے میں اُمَّتِ مسلمہ کی راہ نمائی کے لئے سر گرم عمل ہے۔ دعوتِ اسلامی نے مسلکِ حقّہ اہلِ سنَّت و جماعت کے عقائد و نظریات پر پہرہ دیا، عقائدِ اہلِ سنَّت و معمولاتِ اہلِ سنَّت کو عام کر کے نوجوان نسل کے دِل و دماغ میں راسخ کیا۔ لوگوں کو محبتِ خدا و عشقِ مصطفےٰ کا درس دیا،صحابَۂ کرام،اہلِ بیتِ اَطہار اور اَولیائے کاملین رِضوانُ اللہ علیہم اجمعین کی عقیدت و محبت کے جام پلائے۔ آج دنیا کے مختلف ممالک میں مسلمانوں کی جو عملی حالتِ زار ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، جب آپ ایسے ماحول میں ہوں جس میں کوئی آپ کو نیکی کی دعوت دینے والا نہ ہو تو وہاں آپ کو دعوتِ اسلامی جیسی نعمت کی ضرورت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ دعوتِ اسلامی ہر ملک میں اُمّت کی راہنمائی کیلئے کوشاں رہتی ہے۔ سوشل میڈیا ہو یا فیزیکل دینی کام، ہر طرح اور مختلف انداز میں مسلمانوں کو دین کے قریب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، کسی جگہ ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کے ذریعے تو کسی جگہ مدنی قافلوں میں سفر کے ذریعے مسلمانوں تک نیکی کی دعوت پہنچائی جارہی ہے۔ اسی طرح دعوتِ اسلامی مختلف ڈیجیٹل سروسز کے ذریعے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دینی اور روحانی ضروریات کو پورا کیا جا رہا ہے۔ دعوتِ اسلامی نے لوگوں کو بدعقیدگی، بے راہ رَوی اور گمراہی سے بچانے کے لئے مدنی چینل قائم کیا، مدنی چینل کے ذَریعے کئی کُفّار اَلحمدُ لِلّٰہ ! دامنِ اسلام میں آ چکے ہیں، مدنی چینل ایک ایسا چینل ہے جو ہر گھر کی ضرورت ہے، اس کے ذَریعے گھر بیٹھے بٹھائے خالِص دِینی و مذہبی مفید معلومات اور علمِ دین کا انمول خزانہ ہاتھ آ رہا ہے۔ دعوتِ اسلامی نے مسلمانوں کی دِینی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ملک و بیرون ملک میں جا بجا بے شمار مساجد بنائیں، پھر ان مساجد کو آباد کرنے کے لئے ”مسجد بھرو تحریک“ چلائی، جس کے نتیجے میں مسلمانوں کے اندر نمازیں پڑھنے اور مساجد کو آباد کرنے کا جذبہ بیدار ہوا۔ دعوتِ اسلامی نے علمِ دین کی روشنی پھیلانے کیلئے بِلامبالغہ ہزاروں مدارسُ المدینہ اور جامعاتُ المدینہ قائم کئے ہیں، جن میں بچوں اور بچیوں کوتجوید کے ساتھ ناظرہ قراٰنِ پاک پڑھانے اور حفظ کروانے کے ساتھ ساتھ درسِ نظامی یعنی عالم کورس بھی کروایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ عصری تعلیم سے روشناس کروانے کے لئے کئی دارُ المدینہ بھی قائم کئے ہیں۔ آج دُنیا میں مسلمانوں کی جو حالتِ زار ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ بدقسمتی سے مسلمان عملی طور پر تنزلی کے عمیق گڑھے میں گرتے چلے جا رہے ہیں، دعوتِ اسلامی نے مسلمانوں کو عمل کا جذبہ دیا، نوجوانوں کو دِین کے قریب کیا، کل تک جو فرائض و واجبات سے دور تھے انہیں سنن و نوافل کا پابند بنا دیا، فجر میں غفلت کی نیند سونے والوں کو فجر کے لئے جگانے والا بنا دیا،ننگے سر گھومنے والوں کے سر پر عمامے کا تاج سجا دیا، طرح طرح کے فیشن اپنانے والوں کو پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنتوں کا آئینہ دار بنا دیا۔ اَلحمدُ لِلّٰہ ! لاکھوں لاکھ اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہوکر شریعت و سنَّت کے سانچے میں ڈھل کر کامیاب زندگی گزار رہے ہیں۔ دعوتِ اسلامی نے ایک شعبہ بنام ”F.G.R.F“ قائم کیا ہے، جو ہر مشکل اور کٹھن وقت میں پریشان حالوں کا ہاتھ تھامنے میں مصروفِ عمل ہے،جس کے نظارے سیلاب زدگان، زلزلہ زدگان یا مختلف حادثات کے مواقع پر پہلے بھی دیکھے گئے اور اللہ پاک کی رَحمت سے اب بھی دیکھے جا رہے ہیں۔ جب دعوتِ اسلامی سے اِس قدر دِینی و دُنیاوی فوائد و برکات حاصل ہو رہی ہیں،اِیمان کی حفاظت کا ذہن مل رہا ہے، محبتِ خدا و عشقِ مصطفےٰ کی نعمت مل رہی ہے،صحابَۂ کرام، اہلِ بیتِ اَطہار اور اَولیائے کاملین رِضوانُ اللہ علیہم اجمعین کی سچی پکی عقیدت و محبت مل رہی ہے، عقائد و نظریات کا تحفظ ہو رہا ہے، ظاہر و باطن کی اِصلاح ہو رہی ہے، علم و عمل میں اِضافہ ہو رہا ہے، دُنیا و آخرت سنور رہی ہے تو پھر میں کیوں نہ کہوں کہ ”مجھے دعوتِ اسلامی کی ضرورت ہے“ بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ میری نسلوں کو بھی دعوتِ اسلامی کی ضرورت ہے۔ اللہ پاک ہمیں مَرتے دَم تک دعوتِ اسلامی کے ماحول میں اِستقامت عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تِرا شکر مولا دیا مَدنی ماحول نہ چھوٹے کبھی بھی خدا مَدنی ماحول خدمتِ قراٰن اور دعوتِ اسلامی مولانا اویس علی عطاری مدنی نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:قیامت کے دن قراٰن پاک کو ایک شخص کی صورت دے کر ایک ایسے شخص کے پاس لایا جائے گا جو قراٰن کا عالم ہوکر بھی اس کے حکم کی مخالفت کرتا رہا،قراٰن اس کے خلاف کہے گا: اے میرے ربّ! اس نے میرا علم حاصل کیا لیکن یہ بہت بُرا عالم ہے،اس نے میری حدود کی خلاف ورزی کی، میرے فرائض کو ضائع کیا،میری نافرمانی میں لگا رہا اور میری اطاعت کو چھوڑ دیا۔ قراٰن اس پر دلائل کے ساتھ الزامات لگاتا رہے گا یہاں تک کہ کہا جائے گا: اس کے بارے میں تیرا معاملہ تیرے سپرد ہے۔ قراٰن اس کا ہاتھ پکڑ کر لے جائے گا یہاں تک کہ اسے جہنم میں ایک چٹان پر اوندھے منہ گرا دے گا۔ (مصنف ابن ابی شیبہ،15/472 حدیث:30667) افسوس! آج مسلمانوں کی اکثریت قراٰنِ پاک کی تعلیم سے دور ہے، بعض نادانوں کو تو قراٰنِ پاک دیکھ کر بھی پڑھنا نہیں آتا، اسے کاروبار میں برکت کے لئے دکانوں میں سجا رکھا ہے یا گھروں کی زینت بنارکھا ہے، جو لوگ تلاوت کرتے بھی ہیں تو وہ اس کے معانی نہیں سمجھتے اور اس میں بیان کردہ احکام کو نہیں جانتے اور نہ ہی جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔ مسلمانوں کی اس بگڑی حالت کو بہتر بنانے کے لئے عاشقانِ رسول کی دینی تنظیم دعوتِ اسلامی تعلیم، عمل، تحریر اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مسلمانوں میں قراٰن کی تعلیمات عام کررہی ہے۔ دعوتِ اسلامی کی ان خدماتِ قراٰن کے چند پہلو ہم ذکر کرتے ہیں۔ دعوتِ اسلامی اور قراٰن کی تعلیم: دعوتِ اسلامی کے تحت بچّوں اور بچّیوں کے لیے دنیا بھر میں مدارسُ المدینہ قائم ہیں جہاں بلامعاوضہ انہیں درست مَخارج کے ساتھ ناظرہ قراٰنِ پاک پڑھانے اور حفظ کروانے کے ساتھ ساتھ ان کی اخلاقی تربیت بھی کی جاتی ہے۔ اس وقت پاکستان سمیت دنیاکے 36 سے زائد ملکوں میں بچوں اور بچیوں کو قراٰنی تعلیم دینے والے 15 ہزار 48 مدارسُ المدینہ جاری ہیں۔ جن میں ہزاروں بچوں اور بچیوں کو فری میں قراٰنِ کریم کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ ٭ اَلحمدُلِلّٰہ اس کے علاوہ بڑی عمر کے اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کو بھی مدرسۃُ المدینہ بالغان اور مدرسۃُ المدینہ بالغات کے ذریعے نہ صرف درست تلفّظ کے ساتھ قراٰنِ پاک مفت پڑھایا جاتا ہے بلکہ ان کے عقائد اور اعمال کی اصلاح بھی کی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک مدرسۃُ المدینہ بالغان اور بالغات کی تعداد 68ہزار 97 ہے۔ ٭دعوتِ اسلامی کے تحت قائم جامعاتُ المدینہ سے ہر سال ہزاروں علمائے کرام سندِ فراغت حاصل کر کے قراٰن و حدیث کی خدمت کررہے ہیں، جامعۃُ المدینہ کے نصاب میں بھی ترجَمۂ قراٰن، تفسیر اور اصول تفسیر کی تعلیم شامل ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں جامعاتُ المدینہ کی تعداد 1425 ہے۔ ٭ اَلحمدُلِلّٰہ اس پُرفتَن دور میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید دنیاوی تعلیم فراہم کرنے کے لئے پاکستان کے علاوہ UK، USA، ساؤتھ افریقہ، نیپال، بنگلہ دیش اور انڈیا میں دارُالمدینہ اسکول سسٹم بھی قائم کیا گیا ہے جہاں مکمل ناظرہ قراٰنِ پاک بھی پڑھایا جاتا ہے اور حفاظ کے لئے منزل کی دُہرائی کا ایک پیریڈ رکھا گیا ہے۔ دعوتِ اسلامی اور تلاوتِ قراٰن کا اہتمام:شیخِ طریقت، امیرِاہلِ سنت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نےدن بھر کے اعمال کا آسان انداز میں احتساب کرنے کیلئے سوالات کی صورت میں ایک مجموعہ ”72نیک اعمال“ کا رسالہ عطافرمایا ہے جس پرعمل کی برکت سے بےشمار عاشقانِ رسول دین ودنیا کی بھلائیاں حاصل کرنے کے علاوہ روزانہ کم از کم تین آیات ترجمہ وتفسیر کے ساتھ پڑھنے یا سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں اور مدرسۃُ المدینہ بالغان کے ذریعے درست مخارج کے ساتھ قراٰنِ پاک پڑھنا سیکھتے ہیں۔ یومِ تلاوت قراٰن: 14جولائی2023ء کو عالمی سطح پر قراٰنِ پاک کی حرمت وعظمت کو اُجاگر کرنے، قراٰن کی بےحرمتی کرنے والوں کو عملی طور پر جواب دینے اور قراٰن سے اپنی لازوال محبت کا اظہار کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کے تحت یومِ تلاوتِ قراٰن منایا گیا۔ اس عظیمُ الشان موقع پر دنیا بھر میں 10لاکھ سے زائد عاشقانِ قراٰن نے تلاوتِ قراٰن کرنے کی سعادت حاصل کی۔ تحریر کے ذریعے قراٰن کی خدمت: اَلحمدُلِلّٰہ دعوتِ اسلامی تحریر کے ذریعے نہ صرف عوام کے لئے قراٰن کی خدمت کررہی ہے بلکہ طلبہ وطالبات کے لئے قراٰنیات سے متعلق نصابی کتب بھی فراہم کررہی ہے۔ مکتبۃُ المدینہ کی طرف سے اب تک قراٰن پاک کے چھوٹے بڑے سائز کے مختلف نسخے شائع کئے گئے ہیں مثلاً حفظ وناظرہ کے بچوں کے لئے مخصوص لائنوں والا، بڑوں کے لئے جلی حروف والا، تیس پاروں کا مکمل سیٹ، تجوید سیکھنے والوں کے لئے تجویدی قراٰنِ پاک۔ اس کے علاوہ ترجَمۂ قراٰن، تفسیر اور اس کے متعلقات پر مشتمل 45 کتب ورسائل پر کام کیا جاچکا ہے جن میں سے اکثر دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ سے شائع ہوچکے ہیں۔ ان میں سے چند کے نام مع مختصر تعارف پیش ہیں: قراٰنِ پاک کی اشاعت: متنِ قراٰن کے مختلف نسخے مکتبۃُ المدینہ سے شائع ہوئے ہیں۔ جو کہ القراٰن الکریم N-I 26، القراٰن الکریم N-I 25، القراٰن الکریم N-I 25-A، القراٰن الکریم R-I 12 کے نام سے معروف ہیں جبکہ پارہ سیٹ بھی شائع کیا گیا ہے۔ معرفۃُ القراٰن علیٰ کنز العرفان: قراٰنِ پاک کا جدید انداز سے کیا گیا لفظی اور بامحاورہ ترجمہ مختصر حواشی اور آیات کے عنوانات کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، اس میں مختلف رنگوں کے استعمال سے لفظی ترجمہ کی پہچان کروائی گئی ہے، قراٰن فہمی کا یہ منصوبہ پانچ پانچ پاروں پر مشتمل 6جلدوں میں اور علیٰحدہ علیٰحدہ 30پاروں کی صورت میں بھی شائع کیا گیا ہے۔ کنزُالعرفان فی ترجمۃِ القراٰن مع حاشیہ اِفہامُ القراٰن : یہ ترجَمۂ قراٰن اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ کے شاہکار ترجَمۂ قراٰن ” کنزُالایمان “ کو بنیاد بناکر متوسّط درجے کے پڑھے لکھے حضرات کیلئے لکھا گیا ہے جس میں ضروری وضاحت کے لئے نیچے حاشیہ دیا گیا ہے اور آیات کے عنوانات کی مختلف رنگوں سے وضاحت کی گئی ہے۔ صِراطُ الجنان فی تفسیرِالقراٰن : عوام کی آسانی کے لئے اُردو زبان میں 10جلدوں پر مشتمل ایک بہترین، آسان اور قدرے مفصل تفسیر ہے۔ اس تفسیر سے اَلحمدُلِلّٰہ ہزاروں مساجد میں بِلاناغہ درسِ تفسیر ہوتا ہے۔ تفسیر تعلیمُ القراٰن: آسان اور عام فہم انداز پر لکھی گئی ایک متوسّط اور جامع تفسیر ہے، اس کی خاص بات یہ ہے کہ بعض مقامات پر ”اہم بات“ کے عنوان سے آیات اور تفسیر سے متعلق ضروری باتوں کو علیحدہ سے بیان کیا گیا ہے تاکہ اصل تفسیر اور ضروری باتوں میں امتیاز رہے۔ اس کی پہلی اشاعت اسی سال (2024ء میں) ہوئی۔ تعلیماتِ قراٰن: کنزُالمدارس بورڈ کے نصاب کے مطابق جامعاتُ المدینہ کے لئے مکمل قراٰنِ پاک کا ترجمہ و مختصر تفسیری معلومات و نکات پر مشتمل ایک نصاب سات حصوں میں تیار کیا گیا ہے، اس نصاب کا اگلا ایڈیشن اس طرز پر تیار کیا جارہا ہے جو عصری تعلیمی اداروں میں چھٹی تا بارہویں جماعت کیلئے بھی مفید ہوگا۔ اِن شآءَ اللہ الکریم مدنی قاعدہ: دُرست تلفظ کے ساتھ قراٰنِ پاک پڑھنے کا شوق رکھنے والوں کیلئے تجوید کے قواعد ومسائل جاننے کے لئے مرتب کیا گیا ہے جو کہ دنیا بھر میں دعوتِ اسلامی اور دیگر مدارس میں بچوں کو پڑھایا جاتاہے۔ اس کے علاوہ مجلس ماہنامہ فیضانِ مدینہ کی جانب سے ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ شائع کیا جاتا ہے جو اس وقت آپ کے سامنے ہے، اس کا ایک سلسلہ تفسیر قراٰنِ کریم ہے، اس میں تفسیرِ قراٰن اور قراٰن سے متعلق دیگر آرٹیکلز پیش کئے جاتے ہیں۔ نیز اسلامی بہنوں کے لئے ہر ماہ خصوصی طور پر ”ماہنامہ خواتین“ کے نام سے ویب ایڈیشن جاری کیا جاتا ہے اس میں بھی ایک سلسلہ تفسیر قراٰنِ کریم کا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے قراٰن کی خدمت:جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں اَلحمدُلِلّٰہ دعوتِ اسلامی اپنی ویب سائٹ، سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے خدمتِ قراٰن میں کوشاں ہے، فیضان آن لائن اکیڈمی کے ذریعے گھر بیٹھے قراٰن کی درست تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے، القراٰن الکریم، صِراطُ الجنان ، معرفۃُ القراٰن اور مدنی قاعدہ کے نام سے ایپلی کیشنز تیار کی گئی ہیں جن کے ذریعے قراٰنِ کریم کی تلاوت کی جاسکتی ہے، چار مختلف آوازوں میں قراٰن سنا جاسکتا ہے، آیات کا ترجمہ اور تفسیر کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے اور تجوید وقراءت کے مسائل سیکھے جاسکتے ہیں۔ مدنی چینل اور تعلیمِ قراٰنِ کریم: کڈز مدنی چینل پر بچوں کو قاعدہ و قراٰن سکھانے کے حوالے سے قسط وار مختلف پروگرامز موجود ہیں، چند کے نام یہ ہیں:آؤ سیکھیں قراٰن، قراٰن ٹائم، وائس آف قراٰن۔ اس کے علاوہ مدنی چینل پر قراٰن کی تعلیم کو عام کرنے والے چند پروگرامز کے نام یہ ہیں: پیغامِ قراٰن، احکامِ قراٰن، آسان درسِ قراٰن، قراٰنِ پاک سیکھ لیجئے، وائس آف قراٰن، قراٰنِ پاک ترجمہ وتفسیر کے ساتھ، ایک قصّہ ہے قراٰن سے۔ ان پروگرامز کو سوشل میڈیا پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کتابوں، بیانات اور مضامین کی صورت میں قراٰنِ پاک کی اور بہت سی معلومات دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے حاصل کرسکتے ہیں۔ اللہ پاک دعوتِ اسلامی کی خدماتِ قراٰن اور دیگر دینی خدمات قبول فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمدعوتِ اسلامی کا عقیدۂ ختمِ نبوت کی آگاہی اور تحفظ میں کردار
اویس یامین عطاری یہ مُسلمہ عقیدہ و ایمان ہے کہ ہمارے پیارے رسول حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اللہ پاک کے آخری نبی ہیں، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے زمانے میں یا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد قیامت تک کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔ مسلمان اس عقیدے کو ”عقیدۂ ختمِ نبوت“ کہتے ہیں، اس عقیدے کے پرچار اور تحفظ کیلئے صحابَۂ کرام، تابعینِ عظام، مفسرین و محدثین، بُزرگانِ دین، علمائے کاملین اور مبلغین اپنی خدمات سرانجام دیتے آئے ہیں اور اِن شآءَ اللہ الکریم دیتے رہیں گے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی دینی تنظیم دعوتِ اسلامی بھی مختلف انداز سے مثلاً بیانات، فتاویٰ جات، تحریرات، درس و تدریس، مدنی چینل پروگرامز، سوشل میڈیا، کورسز اور نظم کی صورت میں ”عقیدۂ ختمِ نبوت“ کی آگاہی اور تحفظ کے لئے کوشاں ہے۔ آیئے! اس کی مختلف جھلکیاں ملاحظہ کرتے ہیں: بیانات و مذاکرات اور گفتگو: دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع وغیرہ میں ”ختمِ نبوت“ پر بیانات کئے جاتے ہیں، نیز شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ ”مدنی مذاکروں“ میں مختلف موضوعات پر ہونے والے سوال جواب کے ساتھ ساتھ ”ختمِ نبوت“ کے بارے میں ہونے والے سوالات کے جوابات عشق و محبت بھرے انداز میں دے کر ”عقیدۂ ختمِ نبوت“ کا تحفظ فرماتے ہیں، ایک مدنی مذاکرے میں جب امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے قادیانیوں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا تو اس سے متأثر ہوکر ایک قادیانی نے اپنے باطل عقیدے سے توبہ کرکے اسلام قبول کرلیا۔ نیز گفتگو کے دوران بھی جب نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا ذکرِ خیر کیا جاتا ہے یا کوئی فرمانِ مصطفیٰ بیان کیا جاتا ہے تو اُس وقت بھی اللہ پاک کے آخری نبی، مکی مدنی، محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یا فرمانِ آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم وغیرہ بولنے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ فتاویٰ جات: دارُالافتاء اہلِ سنّت (دعوتِ اسلامی) تحریراً، زبانی، فون کالز، ای میل، واٹس اپ اور دیگر ذرائع سے مسلمانوں کی شرعی راہنمائی میں مصروفِ عمل ہے، دارُالافتاء اہلِ سنّت کے مفتیانِ کرام بھی عقیدۂ ختمِ نبوت سے تعلق رکھنے والے سوالات مثلاً ”قادیانی کون ہے؟“، ”قادیانیوں کے ساتھ تعلقات رکھنے کا حکم“، ”قادیانی کے ساتھ مل کر کاروبار کرنا کیسا؟“، ”مسلمانوں کا قادیانیوں سے مفت ادویات لینا کیسا؟“ اور ”قادیانی سے علاج کروانا کیسا ہے؟“ کے بارے میں فتاویٰ جات دے کر عقیدۂ ختمِ نبوت سے آگاہی اور اس عقیدے کے تحفظ میں کوشاں ہیں۔ تحریر: اَلحمدُ لِلّٰہ عاشقانِ رسول کی دینی تنظیم دعوتِ اسلامی تحریری طور پر بھی عقیدۂ ختمِ نبوت سے آگاہی اور تحفظ فراہم کررہی ہے، شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے ختمِ نبوت کے موضوع پر 44صفحات کا رسالہ بنام ”سب سے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم “ تحریر فرمایا، جس میں امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخِری نبی ہونے پر قراٰنِ کریم کی آیت و تفسیر، کئی احادیث اور ان کی شرح سے دلائل، صحابہ و تابعین کے ارشادات اور علمائے کاملین کی بیان کردہ واضح جزئیات بیان فرمائی ہیں، اسی طرح ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ کے مختلف شماروں میں بھی عقیدۂ ختمِ نبوت کے بارے میں متعدد مضامین مثلاً ”عمارتِ نبوت کی آخری اینٹ، خاتمُ النبیین کا معنیٰ تفاسیر کی روشنی میں، شانِ ختمِ نبوت، ختمِ دورِ رسالت پہ لاکھوں سَلام، ختمِ نبوت احادیث کی روشنی میں،آخری نبی اور آخری اُمّت، عقیدۂ ختمِ نبوت اور صحابَۂ کرام کا کردار، تحفظِ عقیدۂ ختمِ نبوت میں علما کا کردار، گوہ کی گواہی، مرزائی، احمدی اور قادیانی میں کیا فرق ہے؟، قادیانیوں کے ہتھکنڈے“ تحریر کرکے عقیدۂ ختمِ نبوت کی پہرہ داری اور اس کا تحفظ کیا جاتا رہا ہے۔ عاشقانِ رسول7ستمبر کو ”یومِ تحفظِ عقیدۂ ختمِ نبوت“ کے طور پر مناتے ہیں، دراصل 7ستمبر1974ء کو علمائے حق اہلِ سنّت کی کئی سالوں کی مسلسل محنتوں اور عاشقانِ رسول کی ہزاروں قربانیوں کے بعد پاکستان میں آئینی اور قانونی طور پر قادیانیوں کو کافر قرار دیا گیا، چنانچہ قادیانی دینِ اسلام اور آئینِ پاکستان دونوں ہی کے مطابق کافر ہیں اور انہیں کسی بھی اسلامی علامت کو بطورِ دین استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔ ستمبر2024ء میں اس عظیمُ الشان فتح کو 50سال مکمل ہو رہے ہیں، اس گولڈن جوبلی کے موقع پر بھی ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ کی طرف سے خصوصی شمارہ بنام ”سیرتِ خاتمُ النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم “ شائع کیا جارہا ہے۔ درس و تدریس: دعوتِ اسلامی کے تحت چلنے والے مدرسۃُ المدینہ ، دارُالمدینہ اور جامعۃُ المدینہ میں بھی طلبہ و طالبات کو اساتذۂ کرام نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے کے بارے میں مختلف انداز سے بتاتے اور پڑھاتے ہیں۔ چھوٹے بچوں اور بچیوں کو سوال جواب کی صورت میں حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا آخری نبی ہونا یاد کرواتے ہیں جبکہ جامعۃُ المدینہ کے طلبہ و طالبات کو عقائد کے موضوع پر پڑھائی جانے والی کتابوں میں ختمِ نبوت کے بارے میں عقائدمع دلائل بھی پڑھاتے ہیں۔ مدنی چینل و کڈز مدنی چینل: اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کے تحت چلنے والے دُنیا کے واحد سو فیصد اسلامی چینل”مدنی چینل“ کے ذریعے بھی عقیدۂ ختمِ نبوت سے آگاہی اور اس عقیدے کے تحفظ کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں، مدنی چینل پر ختمِ نبوت سے متعلق مختلف پروگرامز کا اہتمام کیا جاتا ہے جن میں مفتیانِ کرام، علمائے کرام اور مبلغینِ دعوتِ اسلامی عقیدۂ ختم نبوت کو بیان کرتے ہیں، ”کڈز مدنی چینل“ کے ذریعے بچوں میں بھی مختلف انداز سے مثلاً بیانات، سوال جواب اور کارٹونز وغیرہ کے ذریعے رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے خاتمُ النبیین ہونے کو بیان کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا(دعوتِ اسلامی): دعوتِ اسلامی دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق سوشل میڈیا اکاؤنٹس مثلاً یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ گروپس، ٹوئیٹر اور انسٹاگرام وغیرہ پر بھی شارٹ کلپس اور پوسٹوں وغیرہ کو وائرل کرکے عقیدۂ ختمِ نبوت سے آگاہی اور اس عقیدے کے تحفظ کیلئے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے، نیز دعوتِ اسلامی کی ویب نیوز ”دعوتِ اسلامی کے شب و روز“ نے بھی حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے سے متعلق 40احادیث کا مجموعہ بنام ”اربعینِ ختمِ نبوت“ (ویب ایڈیشن) جاری کیا ہے۔ کورسز: عقیدۂ ختمِ نبوت کی آگاہی اور اس عقیدے کے تحفظ کیلئے فیضان آن لائن اکیڈمی (دعوتِ اسلامی) کے تحت اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کو ”ختمِ نبوت کورس“ کروایا جارہا ہے۔ نظم: شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے ختمِ نبوت کے حوالے سے ایک کلام ”میٹھے مدینے میں بُلا، اے آخِری نبی“ منظوم فرمایا اور ”ختمِ نبوت سے متعلق 18نعرے“ بھی مرتب فرمائے ہیں۔ محمدِ مصطَفٰے سب سے آخِری نبی احمدِ مجتبیٰ سب سے آخِری نبی قارئینِ کرام! آپ بھی عقیدۂ ختمِ نبوت پر ثابت قدم رہنے بلکہ عقیدۂ ختمِ نبوت سے آگاہی اور اس عقیدے کے تحفظ کیلئے عاشقانِ رسول کی دینی تنظیم دعوتِ اسلامی سے وابستہ ہوکر اپنا اہم کردار ادا کیجئے۔ اللہ کریم ہمیں عقیدۂ ختمِ نبوت کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بعد آپ کے ہرگز نہ آئے گا نبی نیا وَاللہ! اِیماں ہے مِرا، اے آخِری نبی بانیِ دعوت اسلامی کا اندازِ خیرخواہی (Founder of Dawat-e-Islami and his Benevolence مولانا ابورجب محمد آصف عطاری مدنی اَلحمدُ لِلّٰہ انٹر نیشنل تنظیم دعوت اسلامی جہاں سونے جاگنے، کھانے پینے،دیکھنےسننے،اٹھنے بیٹھنے وغیرہ میں سنت رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر عمل کی دعوت دیتی ہے وہیں سیرتِ رسول کے وصفی پہلوؤں پر بھی عمل کا جذبہ دیتی ہے۔ اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سیرت کا ایک پہلو دوسروں کی خیرخواہی اور بھلائی چاہنا بھی ہے۔حضور سرورِ کائنات صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس کی ترغیب بھی اِرشاد فرمائی ہے۔ حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ہے کہ پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: الدِّينُ النَّصِيحَةُ قُلْنَا: لِمَنْ؟ قَالَ: لِلَّهِ وَلِكِتَابہ وَلِرَسُولِهٖ وَلِاَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ دین خیر خواہی ہے، تو ہم نے عرض کی: کس کی؟ ارشاد فرمایا: اللہ کی، اُس کی کتاب، اُس کے رسول اور مسلمانوں کے اماموں اور عوام کی۔ (مسلم،ص51، حدیث:196)عام لوگوں کی خیرخواہی کے انداز
حضرت علامہ بدر الدین عینی رحمۃُ اللہ علیہ عام لوگوں کی خیر خواہی کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں: دنیا اور آخرت کے معاملات میں خیر کی طرف راہنمائی کرنا، مصیبتوں اور تکلیفوں کو دور کرنا، نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں اُن کی مدد کرنا، ان کے عیوب کی پردہ پوشی کرنا، ان کے لئے وہی پسند کرنا جو اپنے لئے پسند ہو عام لوگوں کی خیرخواہی ہے۔ (عمدۃُ القاری، 1/470،تحت الحدیث: 57) امامِ اہلِ سنّت، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ فتاویٰ رضویہ شریف میں لکھتے ہیں: ’’ہر فردِ اسلام کی خیر خواہی ہر مسلمان پر فرض ہے۔ دل سے خیر خواہی مطلقاً فرضِ عین ہے، اور وقتِ حاجت دعا سے اِمداد و اِعانت بھی ہر مسلمان کو چاہیے کہ اس سے کوئی عاجز نہیں اور مال یا اعمال سے اِعانت (مدد) فرضِ کفایہ ہے اور ہر فرض بقدرِ قدرت، ہرحکم بشرطِ استطاعت۔“ (فتاویٰ رضویہ،14/174ملتقطاً)بانی دعوتِ اسلامی اور خیر خواہی
امیر اہل سنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی زندگی کا مشاہدہ کیا جائے تو آپ نے اللہ پاک کے آخری نبی،محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سیرت سے وافر حصہ پایا ہے، چنانچہ بیماروں، دکھیاروں،غم کے ماروں اور دیگر پریشان حالوں کے لئے آپ کی خیر خواہی دیکھنے والی ہوتی ہے۔ اللہ کریم کی بارگاہ میں امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ عرض کرتے ہیں : اُمّتِ محبوب کا یارب بنا دے خیر خواہ نفس کی خاطِر کسی سے دل میں میرے ہو نہ بَیر (وسائل بخشش مرمَّم،ص233) دعوتِ اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیہ (Islamic Research Center) کےمدنی اسلامی بھائی جو کئی مہینوں سے جگر سکڑنے (Cirrhosis) کی خطرناک بیماری میں مبتلا ہیں جس کا علاج جگر کا ٹرانسپلانٹ (جگر کی تبدیلی کا آپریشن) ہے۔اس آپریشن کی راہ میں میڈیکلی ایسی ایسی رکاوٹیں آرہی تھیں جن کی وجہ سے بے بسی کا عالم تھا۔بانیِ دعوت اسلامی امیر اہلِ سنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے انہیں کئی دعائیہ پیغامات سے نوازا، 24 محرم الحرام 1446مطابق 31 جولائی 2024 کوبھی خیر خواہی، دلجوئی اور ہمدردی بھرا آڈیو پیغام (Voice Message) بھیجا۔ پہلے اس پیغام کے اقتباسات (Quotations)پڑھ لیجئے پھر بقیہ گفتگو کرتے ہیں،امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے فرمایا : ٭السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،محرم شریف کا آخری جمعہ مبارک، اللہ کریم جمعہ مبارک کے صدقے میں محرم شریف کے طفیل،اہل بیت کے صدقے میں آپ کو کامل شفا دے دے۔ (آمین) ٭ میری بڑی خواہش ہے آپ پہلے کی طرح نارمل ہوکر دینی کاموں کے لئے بھاگ دوڑ کرتے نظر آئیں، میں آپ کو صحت مند دیکھوں اور سجدۂ شکر ادا کروں۔خیر! مایوسی نہیں ہے! مایوسی نہیں ہے! مایوسی نہیں ہے، میں نے تو اَلحمدُ لِلّٰہ ایسے ایسوں کو اٹھتے دیکھا ہے جن کو ڈاکٹروں نے جواب دے دیا جیسے کینسر کے بعض مریضوں کو میں دیکھتا ہوں کہ برسوں پہلے ڈاکٹروں نے جواب دے دیا لیکن وہ چلتے رہے اور (بعد میں) ان کی رپورٹ کلئیر ہے۔ ٭ اللہ کی رحمت بہت بڑی ہے، بیٹے! اللہ کی رحمت پر نظر رکھیے گا، نظر مت ہٹائیے گا۔کوئی اور دروازہ بھی تو نہیں جہاں بندہ جائے، میرے رب کا دروازہ سب سے بڑا اور حقیقی دروازہ ہے کہ یہیں سے جس کو جو ملتا ہے وہ ملے گا۔ اللہ آپ کو شفا عطا کرے اور اللہ کے کرم سے، اللہ کی رحمت سے سب بہتر ہو جائے گا اِن شآءَ اللہ ۔ ٭میں آپ کے خاندان والوں سے بڑا متاثر ہوا ہوں،آپ کے بچوں سے، بچوں کی امی اور دیگر سے کہ ما شآءَ اللہ آپ کا اتنا ساتھ دے رہے ہیں،کمال ہے، اللہ ان کو اسی طرح با کمال رکھے اور وسوسوں سے بچائے کہ سب مل جل کر مقابلہ کرتے ہیں تو آسان ہوتا ہے ورنہ ایک شخص مریض ہواور پھر گھر والے بھی منہ پھیریں، سیدھی طرح جواب نہ دیں اور سپورٹ نہ کریں تو آدمی بجھ سا جاتا ہے۔ ٭ اَلحمدُ لِلّٰہ ! میرا حسنِ ظن ہے آپ کے یہاں ایسا نہیں ہے، خدا کی قسم یہ بھی بہت بڑا انعام ہے،جنہوں نے آپ کو یہ انعام دے رکھا ہے آپ کے اٰل اولاد، بچّوں کی امی وغیرہ، ان کو بھی جنت میں بےحساب داخلے کا انعام ملے گا اِن شآءَ اللہ الکریم اور آپ سب کے صدقے مجھ پربھی یہ انعام ( اللہ پاک کے)کرم سے ہوگا۔ جے میں ویکھا عملاں وَلے کجُھ نئیں میرے پلّے جے میں ویکھاں رحمت ربّ دی بلّے بلّے بلّے (معافی کا طلب گار ہوں،بعد میں دیکھا تو پیغام طویل ہوگیا،یہ بھی ہمدردیوں کا اظہار ہے، محبت کا اظہار ہے۔) صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللہ علیٰ محمّ د اپنے پیرومُرشد امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کے اس پیغامِ کو سُن کر وہ مریض اسلامی بھائی رونے لگے اور ہاتھوں ہاتھ یہ مختصر رپلائی کیا: وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ! ’’حال بگڑاہے تو بیمار کی بن آئی ہے۔ “ آپ کی طرف سے خیرخواہی، ہمدردی اور محبت کا اظہار میرے لئے سرمایہ ہے۔ اللہ پاک کوئی نہ کوئی راہ نکالے گا، اِن شآءَ اللہ ۔ خاندان والوں کے لئے آپ نے جو دعائیں دیں وہ میں ان کو سناؤں گا، ہمارا پورا گھراناآپ کا غلام ہے باپا۔مبلغین کے لئے درس
دنیا بھر میں پھیلے ہوئے مبلغین دعوتِ اسلامی اور دیگر اسلامی بھائیوں کے سیکھنے کے لئے اس پیغام میں بہت کچھ ہے ؛ بیماروں، دکھیاروں اور پریشان حالوں کی غم خواری، حوصلہ افزائی، دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں مصروف رہنے کی ترغیب، عقیدے کی مضبوطی،مریض سے تعاون کرنے والے عزیز رشتہ داروں کی دل جوئی کرنا ،حقیقی عاجزی اختیار کرنا اور مشکل وقت میں کسی کے حسبِ حیثیت کام آنا۔ اَلحمدُ لِلّٰہ عزوجل اس حوالے سے دعوتِ اسلامی کے کئی شعبے مصروف ہیں جیسے ایف آر جی ایف، مکتوبات و تعویذات عطّاریہ، سوشل میڈیا، پیغامات امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ وغیرہ ۔ سرکار کی دُکْھیاری اُمَّت کی ہے خیر اَندیش اور خادمِ مِلّت ہے، یہ دعوتِ اسلامی (وسائل فردوس،ص46)اصلاحِ معاشرہ اور امیر اہلِ سنّت کی سوچ
مولانا طاہر عطّاری مدنی عاشقانِ رسول کی دینی تنظیم ’’دعوتِ اسلامی“ کا جب آغاز ہوا تو سب سے پہلا جو دینی کام شروع ہوا وہ جمعرات کو ہونے والا ہفتہ وار ”سنّتوں بھرا اجتماع“ تھا۔ اِس اجتماع کا وقت ”بعدِ مغرب“ رکھا گیا تو بانی ِدعوتِ اسلامی، امیر ِاہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔرقادری رضوی ضیائی دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی خدمت میں کسی نے عرض کی: جمعرات Working Day ہے، عام طور پر محافل اور جلسے وغیرہ رات دیر سے شروع ہوتے ہیں لہٰذا اجتماع کا وقت بھی رات میں تاخیر سے ہونا چاہئے تاکہ لوگ کام کاج سے فارغ ہوکر آسانی سے آسکیں۔ دِل میں ”ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح“ کا عظیم جذبہ لئے مردِ قلندر امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے جواباً فقط دو جملے فرمائے جو ایک بہترین قائد اور لیڈر ہی بول سکتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”مجھے لوگوں کی سوچ بدلنی ہے، مرد وہ نہیں جو معاشرے کے پیچھے چلے بلکہ مرد وہ ہے معاشرہ جس کے پیچھے چلے۔“ (اِس کا مقصد یہ بھی تھا کہ لوگ ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں جلدی آئیں گے تو جلد سونے کے سبب اہم ترین فرض ”نمازِ فجر“ باجماعت ادا کرسکیں گے۔) کسی نے کیا خوب کہا ہے: ارادے جن کے پختہ ہوں نظر جن کی خدا پر ہو تلاطم خیز موجوں سے وہ گھبرایا نہیں کرتے اَلحمدُ لِلّٰہ نبّاضِ اُمّت، امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے معاشرے سےکئی بُرائیوں کو ختم کرنے میں اپنا کردار کامیابی کی حد تک ادا کیا ہے۔ یقیناً قوم و ملّت کا اہم ترین سرمایہ معمارِ قوم ”نوجوان“ ہیں۔ دعوتِ اسلامی نے لاکھوں نوجوان مَرد و عورت کی زندگیاں بدل کر رکھ دی ہیں۔ دینی، معاشرتی اور اَخلاقی بےاعتدالیوں سے نکال کر انہیں راہِ قراٰن و سنّت پر چلنے کا ذہن دیا بلکہ چلا کر دکھا یا ہے۔ معاشرے میں اِس طبقے کی سوفیصد اصلاح معاشرے کی دینی، مُلکی اور سماجی ترقی کا ذریعہ ہے۔ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے نوجوان کو سنّتوں بھرا دینی ماحول فراہم کیا تو معاشرے کا بگڑا ہوا فیشن ایبل، گناہوں کی دلدل میں پھنسا اور کئی جرائم میں ملوّث نوجوان سنّتوں کی چلتی پھرتی تصویر بن گیا۔ کہا جاتا ہے کہ اگر عورت کی اصلاح ہو جائے تو نسلوں کی اصلاح ہو جاتی ہے کیونکہ یہی عورت کل معاشرے میں ماں بنے گی، راہِ سنّت پر چلنے والی ماں کی آغوش میں پلنے والی اولاد اپنے والدین کی بخشش کا ذریعہ بننے کے ساتھ ساتھ بڑھاپے کا سہارا بھی بنے گی۔ اَلحمدُ لِلّٰہ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے صرف مَردوں ہی نہیں بلکہ عورتوں کی اصلاح کے لئے بھی اقدامات فرمائے اور پیاری دینی تنظیم دعوتِ اسلامی کے ذریعے عورتوں کی اصلاح اور دینی تربیت کے متعدد مواقع عطا فرمائے، اسلامی بہنوں کا ہفتہ وار سنّتوں بھرا اجتماع، مدرسۃُ المدینہ بالغات، ماہنامہ خواتین (ویب ایڈیشن) وغیرہ اصلاحِ خواتین ہی کی مختلف صورتیں ہیں۔ بچوں کی تربیت و قراٰنی تعلیم کے لئے ” مدرسۃُ المدینہ “ (بوائز اینڈ گرلز) اور عالم و مفتی بنانے والے ادارے ”جامعۃُ المدینہ“ (بوائز اینڈ گرلز) قائم ہیں۔ دینی اور دنیاوی تعلیم کا سنگم دارُ المدینہ اور فیضان اسلامک اسکولز کی صورت میں ہے۔ گھر میں رہتے ہوئے بچوں کی اصلاح کے لئے ”کڈز مدنی چینل“ لانچ کیاگیا جس میں مختلف کریکٹرز کے ذریعے Animatedکارٹونز دِکھا کر بچوں کی دُرست راہنمائی کی جاتی ہے۔ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے یہ خوبصورت سوچ دی ہے کہ معذور افراد کو گونگا، بہرہ، اندھا، لُنجھا، لنگڑا کہنے کے بجائے خوبصورت اور حوصلہ افزا لفظ ”اسپیشل پرسن“ کہا جائے۔ معاشرے کا حصہ ہونے کے باوجود معاشرے کی ہمدردی و اُلفت سے محروم اِس طبقے کو عاشقانِ رسول کے دینی ماحول میں نیکی کی دعوت دے کر مسجد کا راستہ دکھایا۔ گونگے بہروں کیلئے سائن لینگویج یعنی اشاروں کی زبان میں اور بلائنڈ (یعنی نابیناؤں) کیلئے بریل میں لٹریچر مہیا کیا جارہا ہے۔ سچ کہا کہنے والے نے کہ ”جوانی بے وفا ہے بڑھاپا وفادار ہے“ کیونکہ جوانی جلد ی چلی جاتی ہے اور بڑھاپا قبر کے گڑھے تک ساتھ جاتا ہے۔ بُزرگ حضرات گھر میں ہوں تو کبھی جوان بچے ان سے تنگ اور باہَر ہوں تو محلے والے ناراض۔ اَلحمدُ لِلّٰہ ان بزرگ افراد کےلئے ”بُزرگوں کا مدنی چینل“ لاؤنچ کیا گیا ہے جس میں ان کو بقیہ زندگی سکھی گزارنے کے قیمتی نسخے بیان کئے جائیں گے اور معاشرے کا ناسُور ”ساس بہو کے جھگڑوں“ کا حل بھی پیش کیا جاتا رہے گا۔ جیسے جھوٹ کی عادت کو چھوڑنے کیلئے سچ کی عادت بنانی ہوتی ہے ایسے ہی بُرائی کا علاج اچھائی میں ہے۔ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ معاشرے کو دینی اور سماجی ترقی میں دیکھنا چاہتے ہیں یقیناً وہی ترقی درحقیقت کامیابی ہے جو دینِ متین سے جُڑی ہوئی ہو۔ جب خرابیاں دور ہوں گی تو بہتریاں خود ہی آنا شروع ہوجائیں گی۔ ہم سب کو بھی چاہئے کہ خود، اپنے گھر اور معاشرے کو اچھا بنانے میں اپنا کردار ادا کریں اور دعوتِ اسلامی کے طریقۂ کار کے مطابق نیکی کی دعوت کی دھومیں مچائیں۔ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کے دیے ہوئے مقصد ”مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے“ سے واضح ہوتا ہے کہ اصلاحِ معاشرہ سے آپ کی توجہ کا محور کوئی ایک یا چند ممالک نہیں بلکہ پوری دنیا ہے۔ پوری دنیا سے اُٹھنے والے فتنوں سے اُمّت کوبچانے کیلئے آپ کی سوچ کے مطابق دعوتِ اسلامی نے بروقت بہت سے شعبہ جات کا آغاز کیا جو آج اُمّت کی بہترین راہنمائی کر رہے ہیں۔ ”مدنی مذاکرہ“ میں مختلف ممالک کے بچوں کو ”ہر صحابیِ نبی جنتی جنتی“ کے نعرے لگاتے ہوئے آپ اس بات کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں آپ اصلاحِ معاشرہ کے لئے بچوں کی تربیت کو کس قدر اہمیت دیتے ہیں۔ اللہ پاک بانیِ دعوتِ اسلامی کی اس تنظیم کو دِن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمامیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کے حوصلہ افزائی کے انداز
اُحد رضا مدنی کام کرنے والوں میں نیا جذبہ اور ولولہ فراہم کرنے میں ہمت افزائی نہایت اہم ہے۔ بڑوں کی حوصلہ افزائی کام میں مزید نکھار لانے میں جہاں معاون و مددگار ہوتی ہے وہیں روح میں پوشیدہ رازوں کو شرمندۂ تعبیر کرنے میں ایک لِفٹ کا کام کرتی ہے۔ یقیناً رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کسی کے مشوروں کے محتاج نہیں لیکن اس کے باوجود حضور علیہ السّلام نے مختلف مواقع پر نہ صرف صحابَۂ کرام رضی اللہ عنہم سے مشورے کئے بلکہ بعض مواقع پر دیے گئے مشوروں کو اختیار بھی فرمایا جیسا کہ غزوۂ خندق کے موقع پر حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کے مشورے کو قبول کرتے ہوئے خندق کھودی گئی، اِس میں جہاں اور اَغراض و مقاصد پوشیدہ ہیں ساتھ ہی اپنے اَصحاب رضی اللہ عنہم کی حوصلہ افزائی و ہمت بڑھانے کا پہلو بھی واضح ہے۔ ایک قائد اور لیڈر کی اعلیٰ خوبیوں میں سے ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً اپنے متعلقین اور وابستگان کی ہمت بندھاتا اور حسبِ موقع حوصلہ بڑھاتا رہے۔ شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی ذاتِ مبارکہ کا ایک روشن پہلو حسبِ موقع اور حسبِ افراد مختلف کاموں پر حوصلہ افزائی، دلجوئی اور نیک جذبوں کو پروان چڑھانا بھی ہے۔ طلبۂ کر ام کے نمایاں کارنامے ہوں یا دینی کاموں کی عمدہ کار کردگی، پیاری تنظیم دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں یا مدنی عطیات کے لئے بھاگ دوڑ کرنے والے ہوں یا پھر عیدِ قرباں کے موقع پر قربانی کی کھالوں کیلئے پیش پیش رہنے والے الغرض شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ دین کی خدمت کے مختلف انفرادی و اجتماعی کام کرنے والوں کی مختلف انداز میں حوصلہ افزائی اور دل جوئی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، جس سے نیکی کا رُجحان پھلتا پھولتا اور مزید پروان چڑھتا ہے۔بصورتِ مشاورت حوصلہ افزائی
شیخِ طریقت،امیرِاہلِ سنّت حضرت علّامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے مشورے کا فیضان عام کرتے ہوئے عملی طور پر مشورے کی سنّت کو زندہ کیا۔ مدنی مشاورت کا ایسا پیارا اور دلکش انداز پیش کیا جو طنز و حوصلہ شکنی اور تضحیک و تجہیل سے پاک ہے، نیز آپ نے مرکزی مجلسِ شوریٰ کو اس سلسلے میں واضح احکامات عطا فر ماکر (ذیلی حلقے سے لے کر مرکزی مجلسِ شوریٰ تک) ہر سطح پر مشاورت کے قیام کا سلسلہ بھی جاری فرمایا۔ بذاتِ خود کسی معاملے میں پختہ رائے اور متوقع نتائج سے خبر دار ہونے کے باوجود اپنے اِردگرد کے افراد کی حوصلہ افزائی اور ان کی خود اعتمادی کو بحال کرنے کی غرض سے اس مسئلہ کے متعلق مشورہ فرماتے ہیں۔ راقمُ الحروف کو اس کا تجربہ رہا ہے کہ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے کسی معاملہ میں اپنے علم، تجربات اور بصارت کی روشنی میں کوئی رائے رکھنے کے باوجود دوسرے سے رائے طلب فرمائی، اور بعد ازاں ساری صورتِحال مثبت اور منفی نتائج کے ساتھ واضح فرمائی جس سے آپ دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی رائے کی درستی اور Perfection مزید واضح ہوئی۔ آپ دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ خود فرماتے ہیں کہ ” اَلحمدُ لِلّٰہ میں نے بعض اوقات اپنے بچوں سے بھی مشورے کئے ہیں اگرچہ مجھے معلوم ہوتا ہے کہ کرنا کیا ہے، اِس کے باوجود صِرف ان کا دِل رکھنے کے لئے ان سے مشورہ کر لیتا ہوں۔ بچہ مشورہ دینے کا اہل نہیں ہوتا مگر میرے مشورہ کرنے سے اس کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ نے مجھ سے مشورہ کیا ہے۔“ (ملفوظات امیر اہلسنت2/163)سوال پر حوصلہ افزائی
نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اچّھے سوالات پر صحابَۂ کرام کی حوصلہ افزائی فرمایا کرتے تھے جیسا کہ ایک موقع پر حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے ایک سوال کیا تو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے(ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے) فرمایا:”بَخٍ بَخٍ“ یعنی شاباش! بہت خوب۔(مسند ابی داؤد طیالسی، ص76، حدیث: 560) اچھے سوال کو سراہنے سے سوال کرنے والے کا دل مزید کھلتا اور علم کی جستجو کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ امیرِ اہلِ سنّت کو بارہا مدنی مذاکروں میں دیکھا گیا ہے کہ اگر کوئی اچھا اور عمدہ سوال کرے تو اس کی حوصلہ فزائی فرماتے ہیں بلکہ اگر کوئی بچہ بھی اچھی بات یا سوال کرے تو شفقت و محبت بھرے انداز میں مسکراتے ہوئے کلماتِ تحسین سے نوازتے ہیں اورسوال کا جواب عطا فرماتے ہیں۔شوقِ علمِ دین پر حوصلہ افزائی
مدنی مذاکرہ علمِ دین حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جس میں امیرِ اہلِ سنّت اخلاقی، روحانی، دینی اور دنیاوی امور وغیرہ پر اپنے علم و حکمت بھرے مدنی پھول ارشاد فرماتے ہیں۔ مدنی مذاکروں میں گاہے گاہے شوقِ علمِ دین رکھنے والوں کی حوصلہ افزائی فرماتے ہیں، چند ہفتوں قبل جب آپ دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کو جامعۃُ المدینہ نارتھ کراچی کے ایک طالبِ علم کے بارے میں معلوم ہوا کہ یہ ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شرکت کے لئے بذریعہ سائیکل نارتھ کراچی سے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ پُرانی سبزی منڈی آتے ہیں اور عمومی اور خصوصی دونوں مدنی مذاکروں میں شرکت کرکے بعدِ فجر واپس جاتے ہیں، تو امیرِ اہلِ سنّت نے ان کے اس شوقِ علمِ دین کو سراہا، مدینے کا نوٹ تحفۃً عنایت کیا اور فرمایا: جذبہ خود راہنمائی کرتا ہے اور اسباب مہیا کرتاہے، جذبہ ہونا چاہئے! مزید یہ کہ اس جذبے پر انہیں موٹر سائیکل بھی دلوائی۔
(1)۔۔:جامعۃ المدینہ سے فارِغُ التَّحصیل ہونے والے اسلامی بھائیوں کو ’’مَدَنی‘‘ اور اسلامی بہنوں کو ’’مَدَنیّہ‘‘ کہا جاتا ہے۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع