Faizan-e-Ghous-e-Azam
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Faizan-e-Ghous-e-Azam | فیضان غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ

    Taruf e Ghos e Azam aur Ap ke Mashoor Alqabaat ka Tazkira

    فیضان غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    فیضانِ غوثِ اعظم

    دُعائے عطار : یا اللہ پاک!جوکوئی 17صفحات کا رسالہ ’’فیضان غوثِ اعظم ‘‘پڑھ یا سُن لے اُس کو ہمارے غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی سچی محبت اورخصوصی فیضان نصیب فرمااور اُسے بے حساب بخش دے۔ اٰمِین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

    دُرُود شریف کی فضیلت

    اللہ پاک کے آخری نبی ، محمدِ مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاِرشادفرمایا : شبِ جُمعہ اور روزِ جُمعہ مجھ پرکثرت سے دُرُود شریف پڑھو کیونکہ تمہارا دُرُودِ پاک مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔ ( مُعْجَم اَوسط ، 1 / 84 ، حدیث : 241 ، دار الکتب العلمیة بیروت ) صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

    اِحسانِ عظیم

    اے عاشقانِ غوثِ اعظم : اللہ پاک کا ہم اہلسنّت پر بڑا فضل و کرم ہےکہ اُس نےہمیں اپنے مقبول بندوں ، اَولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ کی عزت و تعظیم کرنے ، اَعراس مَنانے ، مزارتِ مبارکہ پر حاضری دینے اور اِن کی سیرت بیان کرنے کی توفیق عطا فرمائی ہے۔ اَولیائے کرام اللہ پاک کے پسندیدہ بندے ہوتے ہیں ، اِن کی ساری زندگی اللہ ورسول کی یاد میں گزرتی ہے ، ہمیں بھی اِسی طرح شریعت کےمطابق زندگی گزارنی چاہئے ۔ اللہ پاک اپنے اِن نیک بندوں ، اَولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ پر اپنی رحمتوں کی برسات فرماتارہتاہے۔ اَولیائےکرام رَحِمَھُمُ اللہ کی شان وعظمت کیلئے یہ قرآنی آیت ہی کافی ہے ، اللہ پاک نے اپنے پسندیدہ بندوں کا ذکرگیارہویں پارےکی دَسویں سورت کے بارہویں رُکوع میں فرمایا ہے۔ چنانچہ پارہ 11سورۂ یونس آیت نمبر 62میں اِرشاد ہوتاہے : اَلَاۤ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَۚۖ(۶۲) ترجمہ کنزالایمان : سُن لو بے شک اللہ کے وَلیوں پرنہ کچھ خوف ہے نہ کچھ غم۔ کیا غور جب گیارہویں بارہویں میں معمّا یہ ہم پر کھلا غوثِ اعظم صحابی ابنِ صحابی ، جنّتی ابنِ جنّتی حضرت سَیّدُنا عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما اِس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں : ’’اَولیائےکرام رَحِمَھُمُ اللہ پردُنیامیں کوئی خوف نہیں ، نہ ہی وہ آخرت میں غمگین ہوں گے بلکہ اللہ پاک خوشی وعزت کے ساتھ اُن کا اِستقبال فرمائے گا اور اُنہیں ہمیشہ رہنے والی نعمتیں عطا فرمائے گا۔ ‘‘ (حکایتیں اور نصیحتیں ، ص 361)

    تعارفِ غوثِ اَعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ

    اے عاشقانِ غوثِ اعظم : ماہِ فاخر ، ربیع الآخر میں یوں تو دیگر بُزرگوں کے عُرس بھی ہیں مگر یہ مہیناحضورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ سے خاص نسبت رکھتا ہے اوراِس مہینے کی 11تاریخ کوحضورِغوثِ پاک شیخ عبدالقادرجیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کاعُرس شریف منایا جاتاہے۔ ہمارے پیارے پیارے پیرومُرشدسَیّدی حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ بہت بڑے وَلیُّ اللہ بلکہ وَلیّوں کےبھی سردار تھے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مبارک نام عبدالقادر کُنیت ابومحمداوراَلقابات مُحْیُ الدِّین ، محبوب سبحانی ، غوثُ الثقلین ، غوثُ الاعظم وغیرہ ہیں ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ 470ھ میں بغدادشریف کے قریب قصبہ ’’جیلان‘‘میں رمضان المبارک کی فرسٹ تاریخ کو پیدا ہوئے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ ابوجان کی طرف سےنواسۂ رسول اِمام حَسن مجتبیٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کےگیارہویں پوتےہیں۔ ( بہجۃالاسرار ، ص 171) اور اپنی امی جان کی طرف سےاِمامِ عالی مقام اِمام حُسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کےبارہویں پوتے ہیں۔ (علامہ علّی قاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نےآپ کی امی جان کی طرف سے آپ کا نسب شریف یہ بیان کیا ہے۔ )(نزہۃ الخاطر الفاتر ، ص12) اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بارگاہِ غوثیت میں عرض کرتے ہیں : واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا اُونچے اُونچوں کے سَروں سے قدَم اعلیٰ تیرا سَر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا اَولیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا نَبوی مِیْنہ عَلَوی فَصل بَتُولی گلشن حَسَنی پھول حُسَینی ہے مَہَکنا تیرا صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

    ابوجان کو خوشخبری

    غوثِ پاک کےدِیوانو!ہمارےغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کےابوجان حضرت سَیّد ابوصالح موسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نےغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی وِلادت(Birth) کی رات دیکھاکہ رَسولوں کےسردار جنابِ احمدمختار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم مع صحابہ کرام اور اولیائےعِظام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم اِن کے گھر تشریف لائے ہیں اوراِن الفاظِ مبارکہ سے خوشخبری سے نوازا : اےابو صالح ! اللہ پاک نے تمہیں ایسابیٹاعطا فرمایا ہے جو وَلی ہےاوروہ میرا اور اللہ پاک کا محبوب(یعنی پسندیدہ)ہےاور اُس کی اَولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ میں ویسی شان ہوگی جیسی اَنبیاومُرسلین عَلَیْہِمُ السَّلام میں میری شان ہے ۔ نیز دیگر اَنبیائےکرام عَلَیْہِمُ السَّلام نےیہ خوشخبری دی کہ’’تمام اَولیاء اللہرَحِمَھُمُ اللہ تمہارے نیک بخت بیٹےکے فرمانبردار ہوں گے اور اُن کی گردنوں پر اِس کا قدم ہوگا۔ (سیرت غوث الثقلین ، ص 55بحوالہ تفریح الخاطر ، ص12) جس کی منبر بنی گردنِ اولیا اُس قدم کی کرامت پہ لاکھوں سلام غوثِ اعظم امامُ التُّقٰے وَ النُّقٰے جلوۂ شانِ قدرت پہ لاکھوں سلام صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

    قُطبِ عالَم

    عظیم تابعی بُزرگ حضرت سیدناحسن بَصری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے اپنے زمانہ مبارک سے لے کر حضورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے زمانہ مبارک تک تفصیل سے خبردی کہ جتنے بھی اللہ پاک کے اَولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ گزرے ہیں سب نے شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی خبر دی ہے۔ سلسلۂ عطاریہ قادریہ کے عظیم بُزرگ حضرت سیدنا جنید بغدادی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’مجھے عالمِ غیب سے معلوم ہوا ہے کہ پانچویں صَدی کے درمیان میں سید المرسلین صَلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اولادِپاک میں سے ایک قطبِ عالم ہوگا ، جن کا لَقب مُحْیُ الدِّین اور نام مبارک سید عبدالقادر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ ہے اور وہ غوث اعظم ہوگا اور اُن کی جیلان میں پیدائش ہوگی۔ (سیرت غوث الثقلین ، ص58) سلطانِ ولایت غوثِ پاک ولیوں پہ حکومت غوثِ پاک شہبازِ خطابت غوثِ پاک فانوسِ ہدایت غوثِ پاک اللّٰہ کی رحمت غوثِ پاک ہیں باعثِ برکت غوثِ پاک صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

    خاندانِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ

    پیارے پیارےاِسلامی بھائیو!حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے ناناجان حضرت سیدناعبد اللہ صومعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ جیلان شریف کےاولیائے کرام رَحِمَھُمُ اللہ میں سے تھے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نہایت پرہیزگارہونے کے علاوہ صاحبِ فضل وکمال بھی تھے آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ مستجاب الدعوات تھے(یعنی آپ کی دعائیں قبول ہوتی تھیں)۔ اگر آپ کسی شخص سے ناراض ہوتے تو اللہ پاک اُس شخص سے بدلہ لیتا اور جس سے آپ خوش ہوتے تو اللہ پاک اُس کوانعام و اکرام سےنوازتا ، جسمانی طورپر کمزور ہونے کے باوجود آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نوافل کی کثرت کیا کرتے اور ذِکر واَذکار میں مَصروف رہتے تھے۔ آپ اَکثرمعاملات کے واقع ہونے سے پہلے اُن کی خبر دے دیا کرتے تھے اور جس طرح آپ اُن کےہونے کی اطلاع دیتے تھے اُسی طرح ہی واقعات ہوتے تھے۔ ( بہجۃالاسرار ، ص 172) حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی پھوپھی جان کی کنیت ’’اُمِّ محمد‘‘اور نام ’’عائشہ بنتِ عَبْدُاللہ ‘‘تھا ۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہا نیک اور باکرامت خاتون تھیں ۔ لوگ اپنی ضرورتوں کے پوراہونے اوردُعائیں کرانے کیلئے آپ کے پاس حاضر ہوا کرتے تھے۔ حضورِغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کےایک بھائی بھی تھےجن کانام سیدابواحمد عَبْدُاللہ تھا۔ یہ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ سے عمر میں چھوٹے تھےاورعلم وتقویٰ میں سے کافی حصہ ملاتھامگرآپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ جوانی میں فوت ہوگئے تھے۔ حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کا خاندان نیکوں کا گھرانا تھا ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کے ناناجان ، دادا جان ، ابوجان ، اَمی جان ، پھوپھی جان ، بھائی اورصاحبزادگان سب متقی وپرہیزگار تھے ، اِسی وجہ سےلوگ آپ کے خاندان کو’’اَشراف کا خاندان ‘‘کہتے تھے۔ اَمِیرِاَہلِ سنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ خاندانِ غوثِ پاک کی شان وعظمت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں : مُکَرَّم شہا تیرے سارے کے سارے ہیں آباء و اَجداد یا غوثِ اعظم (وسائل بخشش مرمم ، ص555) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

    تختِ سکندری پہ وہ تھوکتے نہیں ہیں

    حضورغوثِ پاک حضرت سیدناشیخ عبد القادر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ کی خدمت میں نیم روز(نِیْ۔ مْ ، روز)مُلک(جواَب افغانستان کا ایک صوبہ ہے)کے بادشاہ نےلیٹربھیجا کہ میں ملک کا کچھ علاقہ بطورِ جاگیر آپ کو دینا چاہتا ہوں تا کہ آپ بھی میری طرح عیش و آرام کی زندگی گُزاریں ، میرے پیارے پیارے پیرومُرشدحضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ نے اُس کے جوا ب میں (فارسی میں ) چاراشعارلکھ کر بھیجے : (جن کا ترجمہ کچھ یوں ہے) اگر میرے دِل میں مُلکِ سنجر (سَنْ۔ جَرْ)کی کچھ بھی ہَوَس ہوتوسنجر کے بادشاہ کے کالے رنگ کے تاج کی طرح میرا نصیب کالا ہوجائے اِس لیے کہ جب مجھے دولتِ نیم شب(یعنی اللہ پاک کی یاد میں راتوں کوجاگنے) کی سلطنت حاصل ہےسلطنتِ نیمروز کی قیمت میری نظر میں ’’جَو ‘‘کے دانے کے برابر بھی نہیں۔ ( اخبار الاخیار ، ص204) اُن کا منگتا پاؤں سے ٹھکرا دے وہ دُنیا کا تاج جس کی خاطر مر گئے مُنْعِم رگڑ کر ایڑیاں صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن