30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
فیضانِ امام بُخاری رحمۃُ اللہِ علیہ
دُعائے عطار : یا اللہ پاک!جو کوئی 17صفحات کا رسالہ’’فیضانِ امام بخاری‘‘پڑھ یا سُن لے ، اُسے حضرت امام بُخاری رحمۃ اللہ علیہ کے عشقِ رسول سے حصّہ عطافرما اوراُسے بے حساب بخش دے۔
اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ۔
اللہ پاک کےپیارے پیارے آخری نبی ، مکی مَدَنی ، محمدِعربی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اِرشاد فرمایا : جو مجھ پر ایک بار دُرود بھیجے ، اﷲپاک اُس پر دَس بار دُرود(یعنی رحمت) نازل فرمائے گا۔ (مسلم ، ص172 ، حدیث : 912)
ذاتِ والا پہ بار بار دُرود بار بار اور بے شمار دُرود
سر سے پا تک کرور بار سلام اور سراپا پہ بے شمار دُرود
(ذوقِ نعت ، ص123-124)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
ایک چھوٹے سے بچے کے ابو جان فوت ہو چکے تھے ، اللہ پاک کا کرنا ایسا ہوا کہ بچپن ہی میں اس کی آنکھوں (Eyes)کی روشنی چلی گئی ۔ ان کی نیک سیرت امی جان کو بہت دکھ ہوا ، انہوں نے اپنے بچے کا علاج بھی کروایا مگر اس کی آنکھوں کی روشنی واپس نہ آسکی ، اَب توبیچاری ماں بہت پریشان ہوئی ، وہ اِس صدمے سے روتی رہتی اوراللہ پاک کی بارگا ہ میں اپنے بچے کی آنکھوں کی روشنی واپس آجانے کی دُعائیں کرتی رہتی ، اللہ پاک کی رحمت جوش میں آئی اور اس نے اپنی نیک بندی پررحم فرمایا ۔ ہوا کچھ یوں کہ ایک رات سوتے میں قسمت کا سِتارہ چمکا ، دل کی آنکھیں کُھل گئیں اور خواب میں اللہ پاک کے پیارے نبی حضرتِ اِبراہیم خلیلُ اللہ علیہ السّلام تشریف لائےاور اِرشادفرمایا : اللہ پاک نے تمہاری دعاؤں کی وجہ سے تمہارے بیٹے کو دوبارہ آنکھوں کی روشنی عطا کر دی ہے ۔ صُبح اُٹھ کر ماں نے جب اپنے نونہال(یعنی ننھے منے بیٹے کو)دیکھا تو الحمدُلِلّٰہ اُس کی آنکھیں(Eyes)روشن ہو چکی تھیں۔
(مرقاۃ ، 1 / 53))
پیارے پیارے اِسلامی بھائیو! کیاآپ جانتے ہیں یہ خوش نصیب بچہ کون تھا؟جی ہاں!یہ چھوٹا سے بچہ آگے چل کر بہت بڑا عالِم و مُحَدِّث بَن کر دُنیا میں ظاہر ہوا ، جِنہیں لوگ’’امام بُخاری رحمۃ اللہ علیہ ‘‘کے نام سے جانتے ہیں۔ اللہ ربُّ العزّت کی اُن پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ۔
امام بخاری رحمۃُ اللہِ علیہ کا تعارف
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت (Birth)13شوّال 194ھ جمعہ کےروز (اُزْبَکِسْتان کے ایک شہر )’’بُخارا ‘‘ میں ہوئی ۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کا نام محمداور کنیت ابو عبدُاللہ ہے۔ (فتح الباری ، 1 / 452) آپ کے القابات میں سے یہ بھی ہیں : اَمِیرُ المؤمنین فِی الحدیث ، حافظُ الحدیث ، ناصِرُ الْاَحادیثِ النبویۃ ، حِبرُ الْاِسْلام ، سیّد ُالفقہاءوالمحدثین ، اِمامُ المسلمیناور شیخ المؤمنین وغیرہ۔ (سیر اعلام النبلاء ، 10 / 299 ، 293 ، طبقات الشافعیہ الکبریٰ ، 2 / 212 ، مقدمہ نزہۃ القاری ، 1 / 106 ، الاعلام للزرکلی ، 6 / 34 )
امام بخاری رحمۃُ اللہِ علیہ کے ابوجان
پیارے پیارےاِسلامی بھائیو! امام بُخاری رحمۃ اللہ علیہ کےابوجان حضرتِ اسماعیل بن ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ کروڑوں مالکیوں کے امام ، امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد اور ولیِ کامل حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کے صحبت یافتہ تھے ۔ ان کے تقویٰ و پرہیز گاری کا یہ عالَم تھا کہ اپنے مال و دولت کوشبہات(ایسی چیزیں جن کے حلال یا حرام ہونےمیں شُبہ ہو اُن)سے بچاتے۔ انتقال شریف کے وقت آپ نے ارشاد فرمایا : میرے پاس جس قدر مال ہے میرے علم کے مطابق اِس میں ایک بھی شُبہے والا دِرہم نہیں۔ (ارشاد الساری ، 1 / 55)اللہ ربُّ العزّت کی ان پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ النّبیِّ الْاَمین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
نہ مجھ کو آزما دُنیا کا مال و زَر عطا کرکے عَطا کر اپنا غم اور چَشمِ گِریاں یارسولَ اللہ
(وسائلِ بخشش (مرمم) ، ص340)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کےابوجان کےتقویٰ و پرہیزگاری کی کیا بات ہے ، واقعی شُبہ والے مال سے بچنا بہت بڑاکمال ہے ، مگر اَفسوس! آجکل شبہ والے مال سے بچنا تو دور کی بات لوگ حرام کمانےسے باز نہیں آتے ، یادرکھئے! حرام مال کی بڑی نحوست ہے ، حرام مال نسلوں کے کردار کو تباہ و برباد کر سکتا ہے ، اپنی اَولاد کی شریعت وسنّت کے مطابق پرورش کرنے کے ساتھ ساتھ حلال کمانے اورحلال کھانے ، کِھلانے کا ضرور خیال رکھناچاہئے وَرنہ یادرکھئے کہ حرام مال کھانے ، کھلانے کی نحوست سے
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع