Faizan-e-Imam Shafi
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Faizan-e-Imam Shafi | فیضانِ امام شا فعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ

    Imam Shafi ka husn e sulook aur taruf ka bayan

    book_icon
    فیضانِ امام شا فعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ
                
    اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَـلِیْنط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط

    فیضانِ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ

    دُعائے عطار: یارَبَّ المصطفےٰ! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ’’ فیضانِ امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ ‘‘پڑھ یا سُن لے ، اُسے علمِ دین کی لازوال دولت سے مالا مال فرما کر بے حساب بخش دے۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہُ علیه واٰلهٖ وسلّم

    دُرُود شریف کی فضیلت

    فرمانِ امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ : میں ہر مسلمان کے لئے پسند کرتا ہوں کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر کثرت سے دُرودِ پاک پڑھے۔( طبقات الکبریٰ للشعرانی ، 1/74) بیٹھتے اُٹھتے جاگتے سوتے ہو اِلٰہی مرا شِعار دُرود دل میں جلوے بسے ہوئے تیرے لب سے جاری ہو بار بار دُرود صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    حُسنِ سلوک کی بہترین مثال

    منقول ہے کہ ایک بار امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ نے کسی درزی سے قمیص (Kameez [Long Shirt] ) سلوائی ۔ دَرزی آپ کے مقام و مرتبہ سے ناواقف تھا۔اُس نے مذاق کرتے ہوئے دائیں آستین (Right sleeve) اتنی تنگ کر دی کہ اُس میں آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کا ہاتھ بَمشکل داخل ہوتا اور بائیں(Left) اتنی کھلی کر دی کہ اُس میں سر بھی داخل ہو سکتا تھا۔ آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کی خدمت میں جب قمیص پیش کی گئی تو آپ نے فرمایا: اللہ پاک تجھے جزائے خیر عطا فرمائے! تنگ آستین وضو میں اوپر چڑھانے کے لئے بہتر ہے اور کھلی آستین کتاب رکھنے کے لئے مناسب ہے۔اِسی دوران خلیفۂ وقت کا قاصد (Messenger)دس ہزار درہم لے کر آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ نے اُس سے اِرشاد فرمایا: اِس دَرزی کو کپڑوں کی سلائی دے دو۔جب دَرزی نے قاصد سے آپ کے متعلق پوچھا تو اُس نے بتایا: یہ بُزُرگ امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ ہیں۔یہ سُنتے ہی وہ آپ رحمۃ اللہ علیہ کے پیچھے ہو لیا اور قدم مبارک چومتے ہوئے معذرت کی، پھر آپ کی خدمتِ بابرکت میں ہی رہنے لگا اور آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کے حلقۂ احباب میں شامل ہو گیا۔ ( الروض الفائق ،ص 208) اللہ ربُّ الْعِزَّت کی ان پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ خاتَمِ النَّبِیّیْن صلّی اللہُ علیه واٰله ٖ وسلّم صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے ہمارے بزرگوں کاحُسنِ اخلاق دیکھا؟ اگرچہ معاملہ غصہ دِلانے والاتھا مگر اِنتقام نہ لینے کا حسین جذبہ رکھنے والے عِلْم و حِلْم کے امام، حضرتِ امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ کی شان پہ قربان!آپ نے نہ صِرف درزی کومعاف فرمادیا بلکہ اُسے اُجرت سے بھی نوازدیا۔

    عزت و شرافت کی انتہا

    کروڑوں شافعیوں کے امام، دوسری صدی ہجری کے عظیم تبعِ تابعی بُزرگ، حضرتِ امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ کا مبارک نام محمد، کنیت ابو عبد اللہ اور والدِ محترم کا نام اِدریس تھا۔ آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کا ایک لقب ناصِرُ الْحدیث بھی ہے۔آپ راتوں کو جاگ کر عبادت کرنے والے، دُنیا کی لذّتوں سے دور رہنے والے،نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع فرمانے والے تھے۔ آپ کا شجرۂ نسب اللہ پا ک کے پیارے پیارے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے جا ملتا ہے۔”امام ابو نُعَیْم اَحمد بن عبدُ اللہ اَصْفَہانی شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں: عزت و شرافت کی انتہا یہ ہے کہ ایک مسلمان کا خاندانی تعلق تمام مخلوقات سے اَفضل ہَستی حضرت محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے جاملتا ہو۔“( حلیۃ الاولیاء ، 9/75، رقم : 13163، تاریخ بغداد، 2/66، رقم : 454)

    والدهٔ محترمہ کا خواب

    حضرتِ امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ کی ولادت سے پہلے آپ کی اَمّی جان نے خواب دیکھا کہ مُشتری سیارہ (Jupiter)میرے بدن سے جُدا ہو کر مصر میں گِرا پھر وہاں سے ہر شہر میں اُس کی روشنی پھیل گئی ہے ۔خواب کی تَعْبیر بتانے والوں نے بیان کیا کہ آپ سے ایک ایسا عالِم پیدا ہوگا جس سے خاص طور پر مِصر کے لوگ فیض پائیں گے اور پھر اُ ن سے دوسرے شہر والے ۔(تاریخ بغداد، 2/57، رقم : 454)

    وِلادتِ باسعادت

    کروڑوں حنفیوں کے عظیم امام، امامِ اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابِت رحمۃُ اللہِ علیہکی عین وفات شریف کے دِن حضرتِ امام شافعیرحمۃُ اللہِ علیہ150ہجری کوفلسطین میں غَزّہ یا عَسْقَلان کے مقام میں پیدا ہوئے ۔آپ کی عمر مبارک جب دوسال ہوئی تو آپ کے والدِ محترم دُنیا سے تشریف لے گئے پھر آپ رحمۃُ اللہِ علیہ کی اَمّی جان آپ کو لے کر مکۂ پاک حاضر ہو گئیں ۔ مکہ ٔ پاک میں ہی آپ نے پرورش پائی اورعلمِ دین حاصل کیا۔ ( حلیۃ الاولیاء ، 9/76، رقم : 13166-13167 ، سیر اعلام النبلاء ، 8/380، رقم : 1539)

    اَشْعار کی تلاش چھوڑ کرطلبِ علم دین

    حضرت ِامام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:میں چھوٹی عمرمیں اَشْعار تلاش کرکر کے لکھتا رہتا تھا،ایک دن میں مکۂ پاک میں یامکے کی ایک سمت میں جارہا تھا کہ میں نے کسی پکارنے والے کو سُنا:”اے محمد بن اِدریس !تم علم حاصل کرو۔“میں نے مُڑکر دیکھا تو کوئی نظر نہ آیا مگر پھر میں نے علم حاصل کرنا شروع کردیااور میں پھٹے پُرانے کپڑوں کے ٹکڑوں پرعلم کی باتیں لکھ کر مَٹکے(Clay pot) میں ڈال دیا کرتا تھا یہاں تک کہ وہ بھر گیا۔میں یتیم تھا اور میری والدہ محترمہ کے پاس تعلیمی اَخراجات کے لیے کچھ بھی نہیں تھا۔ ( حلیۃ الاولیاء ، 9/83، رقم : 13191)

    شوقِ علمِ دین

    امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ کا بیان ہے: ماں کے پاس مُعَلِّم (Teacher)کو دینے کے لیے کچھ نہ تھا،البتہ مُعَلِّم اِس بات پر راضی ہوگئے کہ اُن کے جانے کے بعد میں(مدرسےکی) نگرانی کیا کروں ۔ میں نے سات سال کی عمر میں قرآنِ کریم حفظ کرلیا تو مسجد جانے لگا اور علما ئے کرام کے پاس بیٹھ کر حدیث اور(دینی)مسائل یاد کرنا شروع کردیئے۔مکۂ پاک میں ہمارا گھر وادیِ خَیْف میں تھا۔میں کوئی چمکدار ہَڈّی دیکھتا تو اُس پرحدیث اور مسئلہ لکھ لیتا تھا،جب وہ ہَڈّی بھر جاتی تو میں اُسے ایک پرانے گھڑے میں ڈال دیتا۔اللہ پاک نے آپ پر علم کے دروازے کھول دئیے یہاں تک کہ حضرت ِمسلم بن خالد زَنْجی رحمۃُ اللہِ علیہ نے آپ کو فتویٰ کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا:ابو عبدُاللہ! تم فتویٰ دیا کرو، بَخُدا تمہارے فتویٰ دینے کا وقت آچکا ہے۔ حالانکہ اُس وقت امام شافعی 15سال کے تھے۔ ( حلیۃ الاولیاء ، 9/82، رقم : 13186-، کتاب الثقات لابن حبان، 5/406، رقم : 2997 ، سیر اعلام النبلاء ، 8/380، رقم : 1539) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    امام شافعی کی فضیلت بزبانِ آخری نبی)صلی اللہ علیہ والہ وسلم

    اللہ پاک کے پیارے پیارے آخری نبی،مکی مَدَنی ،محمدِ عربی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اِرشاد فرمایا: قُرَیْش کوگالی نہ دوبےشک اُن کاعالِم زمین کوعلم سےبَھردےگا۔ امام ابوبکر حسین بن احمد بیہقیرحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں :ہمارے علما ئے کرام کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ یہاں جس عالِم کا ذکر ہے اِس سے مراد حضرتِ امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ ہیں اور یہی بات امام احمد رحمۃُ اللہِ علیہ سے مروی ہے۔( معرفۃ السنن و الآثار ، 1/ 207) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد

    40 سال سے دُعا

    امام احمد بن حَنْبل رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتےہیں : 6افراد ایسے ہیں جن کےلئے میں سَحَری میں دعا کرتا ہوں،اُن میں سے ایک امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ ہیں۔(تاریخ بغداد، 2/64، رقم : 454) حضرتِ یحییٰ بن سعید قَطّان رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: میں (40سال سے نماز کے بعد) خاص طور پر امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ کے لئےدعاکرتاہوں(طبقات الشافعیۃ الکبریٰ، 1/249) اور”حضرتِ ابوبکر بن خَلَّاد رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتےہیں : میں ہر نماز کے بعد امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ کےلئے دعا کرتاہوں ۔“(سیراعلام النبلاء، 8/383، رقم : 1539)ایوب بن سُوَیْد رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: میں گمان نہیں کرتا کہ میں امام شافعی کے بعد اِن جیسا کوئی اور دیکھوں۔( حلیۃ الاولیاء ، 9/101، رقم : 13219) ”مامونُ الرّشید کہتےہیں: میں نے امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ کا ہر طرح سے امتحان لیا مگر میں نے اُنہیں ہر امتحان میں کامیاب ہی پایا۔“ (سیراعلام النبلاء، 8/382، رقم : 1539)

    عالمِ مدینہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری

    حضرت ِامام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ اپنے چچا کے ساتھ مکہ ٔ پاک سے یمن تشریف لے گئے۔ جب واپس تشریف لائے توپہلے پہل حضرت ِمسلم بن خالد زَنْجِی اور حضرتِ سفیان بن عُیَیْنہ رحمۃُ اللہِ علیہما سے پڑھتے رہے پھر آپنے امام مالک رحمۃُ اللہِ علیہ کی خدمت میں جانے سے پہلے (اُن کی حدیث کی کتاب)”مُؤطّا امام مالک ‘‘دس سال کی عمر میں حفظ کرلی ،آپ فرماتے ہیں کہ جب میری عمر 12سال ہوئی تو میں امام مالک رحمۃُ اللہِ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا کہ اُنہیں ”مُؤطّا “سناؤں ،امام مالک رحمۃُ اللہِ علیہ نے چھوٹا سمجھ کر فرمایا:کسی کو تلاش کرو جو تمہارے لیے پڑھے۔میں نے عرض کی: حضور!اگرآپ کو میرا پڑھنا اچھالگے تو مجھ ہی سے سن لیجئے ورنہ میں کسی پڑھنے والے کو لے آؤں گا۔فرمایا :پڑھو۔ میں آپ کے سامنے پڑھتا رہا حتّی کہ ”کتاب السیر“ تک پہنچ گیا ۔ آپ نے مجھ سے فرمایا:بیٹا!اِسے سنبھال لواور اَب علمِ فِقْہ حاصل کرواوراُسی میں لگے رہو۔( حلیۃ الاولیاء ، 9/78 – 79 - 83 ملتقطا)

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن