30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
فیضانِ لیلۃ القدر
(1) دُعائے عطّار: یا ربِّ کریم !جو کوئی 25 صفحات کا رسالہ” فیضانِ لیلۃ القدر “ پڑھ یا سُن لے اُسے اپنی عبادت کی توفیق دے اور اسے ماں باپ اور خاندان سمیت جنّت الفردوس میں بے حساب داخلہ عطافرما۔ اٰمین بِجاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلّی اللہ علیهِ واٰلہٖ وسلّمدُرُود شریف کی فضیلت
فرمانِ آخِری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم : ”جس نے مجھ پر دن میں ایک ہزار مرتبہ دُرُودِ پاک پڑھا ،وہ مرے گا نہیں جب تک جنت میں اپنا ٹھکانا نہ دیکھ لے۔‘‘ (الترغیب والترہیب ،2/328، حدیث:22) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّدلیلۃ القدر کو’’ لیلۃ القدر ‘‘ کیوں کہتے ہیں ؟
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! لیلۃ القدر انتہائی بَرَکت والی رات ہے، اِس کو لیلۃ القدر اِس لئے کہتے ہیں کہ اِس میں سال بھر کے اَحکام نافذ کئے جاتے ہیں اور فرشتوں کو سال بھر کے کاموں اور خدمات پر مامور کیا جاتا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس رات کی دیگر راتوں پرشرافت وقدر کے باعث اس کو لیلۃ القدر کہتے ہیں اور یہ بھی منقول ہے کہ چونکہ اس شب میں نیک اَعمال مقبول ہوتے ہیں اور بارگاہِ الٰہی میں ان کی قَدر کی جاتی ہے اس لئے اس کو لیلۃ القدر کہتے ہیں ۔(تفسیر خازن،4/473)اور بھی متعدد شر افتیں اِس مبارَک رات کو حاصِل ہیں ۔ بخاری شریف میں ہے، فرمانِ مصطَفٰے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم :”جس نے لیلۃ القدر میں ایمان اور اِخلاص کے ساتھ قیام کیا (یعنی نماز پڑھی) تو اُس کے گزشتہ(صغیرہ) گناہ معاف کردئیے جائیں گے۔“(بخاری ،1/660،حدیث:2014)83 سال 4 ماہ کی عبادت سے زیادہ ثواب
اِس مقدس رات کو ہرگز ہرگز غفلت میں نہیں گزارنا چاہئے،اِس رات عبادت کرنے والے کو ایک ہزار ماہ یعنی تراسی سال چار ماہ سے بھی زیادہ عبادت کا ثواب عطا کیا جاتا ہے اور اِس ”زیادہ“ کا علم اللہ پاک جانے یا اُس کے بتائے سے اُس کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم جانیں کہ کتنا ہے۔اِس رات میں حضرتِ جبریل علیہ السّلام اور فرشتے نازِل ہوتے ہیں اور پھر عبادت کرنے والوں سے مصافحہ کرتے ہیں ۔ اِس مبارَک شب کا ہر ایک لمحہ سلامتی ہی سلامتی ہے اور یہ سلامتی صبحِ صادِق تک برقرار رہتی ہے۔یہ اللہ پاک کا خاص الخاص کرم ہے کہ یہ عظیم رات صرف اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو اور آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے صدقے میں آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی اُمت کو عطا کی گئی ہے۔ اللہ پاک قرآنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے : اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةِ الْقَدْرِۚۖ(۱) وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا لَیْلَةُ الْقَدْرِؕ(۲) لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍؕؔ(۳) تَنَزَّلُ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ الرُّوْحُ فِیْهَا بِاِذْنِ رَبِّهِمْۚ-مِنْ كُلِّ اَمْرٍۙۛ(۴)سَلٰمٌ ﱡ هِیَ حَتّٰى مَطْلَعِ الْفَجْرِ۠(۵) (پ30،القدر: 1تا5) ترجَمۂ کنز الایمان: اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحم فرمانے والا۔بےشک ہم نے اسے شَبِ قَدر میں اُتارا اورتم نے کیا جانا، کیا شبِ قدر؟ شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر، اِس میں فرشتے اور جبریل اُترتے ہیں اپنے رب کے حُکم سے، ہر کام کیلئے ، وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک۔ مفسرینِ کرام رحمۃُ اللہ علیہم سُوْرَۃُ القدر کے ضمن میں فرماتے ہیں :”اِس رات میں اللہ پاک نے قرآنِ کریم لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر نازِل فرمایا اور پھر تقریباً 23 برس کی مُدّت میں اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر اسے بتدرِیج نازِل کیا۔“ ( تفسیر صاوی ،6/2398) نَبِیِ مُعَظَّم، رَسُولِ مُحتَرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ پاک نے میری اُمّت کو شبِ قدرعطا کی اور یہ رات تم سے پہلے کسی اُمّت کو عطا نہیں فرمائی۔ (الفردوس بمأثور الخطاب ،1/173،حدیث:647)ہزار مہینوں سے بہترایک رات
حضرتِ امام مجاہد رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں:بنی اسرائیل کا ایک شخص ساری رات عباد ت کرتا اور اس طرح اس نے ہزار مہینے گزارےتھے تو اللہ پاک نے یہ آیتِ مبارَکہ نازِل فرمائی:( لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍؕؔ(۳) (پ30، القدر:3) (ترجَمۂ کنز الایمان: شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر) یعنی شَبِ قدر کا قیام اس عابد (یعنی عبادت گزار) کی ایک ہزارمہینے کی عبادت سے بہتر ہے۔(تفسیر طبری،24/533ملتقطاً)
1 … یہ مضمون امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی کتاب ”فیضانِ رمضان “ کے صفحہ نمبر181 تا202 سے لیا گیاہے۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع