Faizan-e-Namaz (New)
دعوت اسلامی کی دینی خدمات دیگر ممالک میں بھی دیکھئے
  • فرض علوم
  • تنظیمی ویب سائٹ
  • جامعۃ المدینہ
  • اسلامی بہنیں
  • مجلس تراجم
  • مدرسۃ المدینہ
  • احکامِ حج
  • کنزالمدارس بورڈ
  • مدنی چینل
  • دار المدینہ
  • سوشل میڈیا
  • فیضان ایجوکیشن نیٹ ورک
  • شجرکاری
  • فیضان آن لائن اکیڈمی
  • مجلس تاجران
  • مکتبۃ المدینہ
  • رضاکارانہ
  • تنظیمی لوکیشنز
  • ڈونیشن
    Type 1 or more characters for results.
    ہسٹری

    مخصوص سرچ

    30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں

    Faizan-e-Namaz (New) | فیضان نماز

    book_icon
    فیضان نماز
                
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

    نماز پڑھنے کے ثوابات

    مولائے کریم! جو کوئی’’نَماز پڑھنے کے ثوابات‘‘ کے78صَفْحات پڑھ یا سُن لے اُسے مکّے مدینے میں خوب نَمازیں پڑھنے اور جنّتُ الْفِردَوس میں بے حساب داخلے کی سعادت عنایت فرما۔ اٰمین۔

    دُرُود شریف کی فضیلت

    مصطَفٰے جان رحمت صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےنماز کے بعد حمد وثنا ودُرود شریف پڑھنے والے سے فرمایا:’’ دُعا مانگ قبول کی جائے گی ،سوال کر ، دیا جائے گا۔‘‘ ( نسائی ص ۲۲۰ حدیث ۱۲۸۱) صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

    آقاصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تقریباً20 ہزار نمازیں ادا فرمائیں

    شب معراج پانچوں نمازیں فرض ہونے کے بعد ہمارے پیارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی حیاتِ ظاہِری (یعنی دُنیوی زندگی) کے گیارہ سال چھ ماہ میں تقریباً 20 ہزار نمازیں ادا فرمائیں ،(1)تقریباً 500 جمعے ادا کئے(2)ا ور عید کی 9نمازیں پڑھیں ۔(3)قراٰنِ کریم میں نماز کا ذِکر سینکڑوں جگہ آیا ہے۔ اے خوش نصیب عاشقانِ نماز! میرے آقا اعلیٰ حضر ت رَحْمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : نماز پنج گانہ(یعنی پانچ وقت کی نمازیں ) اللہ پاک کی وہ نعمت عظمی ہے کہ اس نے اپنے کرمِ عظیم سے خاص ہم کو عطا فرمائی ہم سے پہلے کسی اُمت کو نہ ملی۔ (فتاوٰی رضویہ ج۵ ص۴۳)

    نَماز کس پر فرض ہے؟

    ہر مسلمان عاقل بالغ مرد وعورت پر روزانہ پانچ وقت کی نمازفرض ہے۔ اس کی فرضیت (یعنی فرض ہونے)کا انکار کفر ہے۔ جو جان بوجھ کر ایک نماز ترک کرے وہ فاسق سخت گناہ گار وعذابِ نار کا حق دار ہے۔ جنت اے بے نمازیو! کس طرح پاؤ گے؟ ناراض رب ہوا تو جہنَّم میں جاؤ گے صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

    نَماز ہمارے لئے انعام ہے

    صد کروڑ افسوس! آج اکثر مسلمانوں کو نماز کی بالکل پروا نہیں رہی، ہماری مسجدیں نمازیوں سے خالی نظر آتی ہیں ۔ اللہ پاک نے نماز فرض کرکے ہم پر یقینا اِحسانِ عظیم فرمایا ہے، ہم تھوڑی سی کوشِش کریں ، نماز پڑھیں تو اللہ کریم ہمیں بہت سارا اجرو ثواب عنایت فرماتا ہے۔

    فرض نماز کے سات حروف کی نسبت سے نمازکے بارے میں 7آیات

    {۱} پارہ18 سُوْرَۃُ الْمُؤْمِنُوْن
    کی آیت 9،10،11میں اِرشادہوتاہے: و الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹) اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَۙ(۱۰) الَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَؕ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(۱۱) َ ترجمۂ کنزُالایمان :اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں ۔ یہی لوگ وارث ہیں کہ فردوس کی میراث پائیں گے، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ {۲} اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں جا بجا نماز کی تاکید فرمائی ہے ،پارہ 16 سُوْرَۃُ طٰہٰ آیت 14میں ارشاد ہوتا ہے: وَ اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِذِكْرِیْ(۱۴) ترجَمۂ کنزالایمان : اور میری یاد کے لئے نماز قائم رکھ۔ {۳}اور اللہ کریم پارہ 5 سُوْرَۃُ النِّسَآء آیت 103میں ارشاد فرماتا ہے: انَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا(۱۰۳) ترجَمۂ کنزالایمان : بے شک نَماز مسلمانوں پر وقت باندھاہوا فرض ہے۔ {۴} اللہ پا ک پارہ12، سُوْرَۃُ ھُوْد آیت114 میں ا رشاد فرماتا ہے : و اَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَیِ النَّهَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِؕ-اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّاٰتِؕ-ذٰلِكَ ذِكْرٰى لِلذّٰكِرِیْنَۚ(۱۱۴) ترجَمۂ کنزالایمان :اور نما زقائم رکھو دن کے دونوں کناروں اور کچھ رات کے حصّوں میں ، بے شک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں ، یہ نصیحت ہے نصیحت ماننے والوں کو۔ {۵}ربِّ غفور پارہ18 سُوْرَۃُ النُّور آیت 56میں فرماتا ہے: و اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَ(۵۶) ترجَمۂ کنزالایمان : اور نما ز برپا رکھو او رزکٰوۃ دو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اس اُمّید پر کہ تم پر رحم ہو۔ {۶}پاک پروَرْدَگار پارہ21 سُوْرَۃُ الْعَنْکَبُوْت آیت45 میں فرماتا ہے: انَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ ترجَمۂ کنزالایمان :بے شک نما ز منع کرتی ہے بے حیائی او ربری بات سے ۔ {۷} اللہ ربُّ الْعِزَّت نے پارہ 29 سُوْرَۃُ الْمَعَارِج آیت 34اور35 میں ارشاد فرمایا: و الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَاتِهِمْ یُحَافِظُوْنَؕ(۳۴) اُولٰٓىٕكَ فِیْ جَنّٰتٍ مُّكْرَمُوْنَ(۳۵) ترجَمۂ کنزالایمان :اوروہ جو اپنی نماز کی محافظت کرتے ہیں ، یہ ہیں جن کا باغوں میں اعزاز ہوگا۔ صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

    نَماز کے مختلف 25فضائل

    ٭ اللہ پاک کی خوش نودی کا سبب نماز ہے(4)٭مکی مَدَنی آقا صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی آنکھوں کی ٹھنڈک نماز ہے(5)٭انبیائے کرام علَیہمُ السّلام کی سنّت نماز ہے(6)٭ نماز اندھیری قبرکا چَراغ ہے(7)٭ نماز عذابِ قبر سے بچاتی ہے(8)٭ نماز قیامت کی دھوپ میں سایہ ہے(9)٭نماز پُل صراط کے لیے آسانی ہے۷(10) ٭ نماز نور ہے(11)٭نماز جنت کی کنجی ہے(12)٭نماز جَہَنَّم کے عذاب سے بچاتی ہے ٭نماز سے رَحمت نازل ہوتی ہے ٭ اللہ پاک بروزِ محشر نمازی سے راضی ہوگا ٭نماز دین کا ستون ہے(13)٭نماز سے گناہ مُعاف ہوتے ہیں (14)٭نماز دُعاؤں کی قبولیت کا سبب ہے(15)٭نماز بیماریوں سے بچاتی ہے نماز سے بدن کو راحت ملتی ہے ٭ نماز سے روزی میں بَرَکت ہوتی ہے ٭ نماز بے حیائی اور برے کاموں سے بچاتی ہے ٭ نماز شیطان کو ناپسند ہے(16)٭ نماز قبر کے اندھیرے میں تنہائی کی ساتھی ہے (17)٭ نماز نیکیوں کے پلڑے کووزنی بنادیتی ہے(18)٭ نماز مومن کی معراج ہے(19) ٭نماز کا وقت پر ادا کرنا تمام اعمال سے افضل ہے (20)٭نمازی کے لیے سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ اُسے بَروزِ قیامت اللہ پاک کا دیدار ہوگا۔ صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

    چور نے جب نَماز پڑھی (حکایت)

    حضرت سیِّدَتُنا رابعہ بصریہ عَدَوِیَّہ رَحْمۃُ اللہِ علیہا کے گھر رات کے وقت ایک چور داخل ہوا، اُس نے ہر طرف تلاشی لی لیکن سوائے ایک لوٹے کے کوئی چیز نہ پائی۔ جب وہ جانے لگاتو آپ نے فرمایا:اگر تم چورہو تو خالی نہیں جاؤگے۔ اُس نے کہا: مجھے تو کوئی شے نہیں ملی۔ فرمایا: ’’اے غریب! اِس لوٹے سے وُضو کر کے کمرے میں داخِل ہوجا اور دو رَکعت نماز ادا کر،یہاں سے کچھ نہ کچھ لے کر جائے گا۔‘‘ اُس نے وضو کیا اور جب نماز کے لیے کھڑا ہوا توحضرتِ سیِّدَتنا رابِعہ عَدَوِیَّہ رَحْمۃُ اللہِ علیہا نے دُعاکی: ’’اے میرے پیارے پیارے اللہ ! یہ شخص میرے پاس آیا لیکن اِس کو کچھ نہ ملا، اب میں نے اِسے تیری بارگاہ میں کھڑا کر دیا ہے، اِسے اپنے فضل و کرم سے محروم نہ کرنا۔‘‘اس چور کو عبادت کی ایسی لذّت نصیب ہوئی کہ رات کے آخِری حصے تک وہ نماز میں مشغول رہا۔سحری کے وقت آپ اس کے پاس تشریف لے گئیں تو وہ حالتِ سجدہ میں اپنے نفس کو ڈانٹتے ہوئے کہہ رہا تھا: ’’اے نفس! جب میرا ربِّ کریم مجھ سے پوچھے گا میری نافرمانیاں کرتے ہوئے تجھے حیا نہ آئی! تُو اگرچِہ میری مخلوق سے گناہ چھپاتا رہا، مگر اب گناہوں کی گٹھڑی لے کر میری بارگاہ میں پیش ہے! اے نفس! اگر ربُّ الْعِزَّت مجھے عِتاب(یعنی ملامت) کر ے گا اور اپنی بارگاہِ رحمت سے دور کر دے گا تو میں کیا کروں گا؟‘‘ جب وہ فارِغ ہوگیا تو آپ نے پوچھا: اے بھائی! رات کیسی گزری؟ بولا: ’’میں عاجِزی و اِنکساری کے ساتھ اپنے ربّ باری کی بارگاہ میں کھڑا رہاتو اُس نے میرا ٹیڑھا پَن دُرُست کر دیا، میری معذرت قبول فرما لی اور میرے گناہ بخش دیئے اور مجھے میرے مقصد تک پہنچا دیا۔‘‘ پھر وہ شخص چہرے پر حیرانی وپریشانی کے آثار لیے چلا گیا۔ حضرتِ سیِّدَتُنا رابعہ بصریہ رَحْمۃُ اللہِ علیہا نے بارگاہ ِ الٰہی میں ہاتھ اٹھا کر عرض کی: اے میرے پیارے پیارے اللہ ! یہ شخص تیری بارگاہ میں ایک گھڑی کھڑا ہوا تو تو نے اِسے قبول کر لیا اور میں کب سے تیری بارگاہ میں کھڑی ہوں ، کیا تو نے مجھے بھی قَبول فرما لیا ہے؟اچانک آپ نے دِل کے کانوں سے یہ آواز سنی: اے رابعہ! ہم نے اسے تیری ہی وجہ سے قبول کیا اور تیری ہی وجہ سے اپنی نزدیکی عنایت فرمائی ۔(حکایتیں اور نصیحتیں ص ۳۰۶ملخصاً) اللہ ربُّ الْعِزَّت کی ان پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمِین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نگاہِ ولی میں وہ تاثیر دیکھی بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

    اوقات نَماز کا دھیان رکھنے کی فضیلت

    حضور تاجدارِ مدینہ صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ جنت نشان ہے : اللہ پاک اِرشاد فرماتا ہے: ’’ اگر بندہ وقت میں نماز قائم رکھے تو میرے بندے کا میرے ذمّۂ کرم پر عہد ہے کہ اُسے عذاب نہ دُوں اور بے حساب جنت میں داخل کروں ۔‘‘ ( الفردوس بما ثور الخِطاب ج ۳ ص ۱۷۱ حدیث ۴۴۵۵) حضرت سیِّدُنا ابودَردا رضی اللہ عنہ نے اَحباب(یعنی دوستوں ) سے فرمایا: اگر تم چاہو تو میں ضَرور قسم کھاؤں گا پھر فرمایا: اللہ کی قسم !جس کے سوا کوئی معبود(یعنی عبادت کے لائق) نہیں ، بے شک اللہ پاک کی بارگاہ میں سب بندوں سے زِیادہ عظمت والے لوگ وہ ہیں جورات دن سورج اور چاند کا دِھیان رکھتے ہیں ۔ احباب نے عرض کیا: اے ابودردا! کیا اِس سے مُؤَذِّن مراد ہیں ؟ فرمایا: ’’بلکہ جو بھی مسلمان نماز کے وقت کا خیال رکھتا ہے۔‘‘ ( کتاب الثقات ج ۴ ص ۳۳۰ حدیث ۴۷۹۹)

    .......تو نَماز نہیں ہوتی

    اے عاشقانِ رسول!ابھی آپ نے نمازوں کے اوقات کا خیال رکھنے کی فضیلت سنی، ہر ایک کو نمازوں کے وقتوں کا خیال رکھناضروری ہے۔ بعض نمازی اِس کی بالکل پروا نہیں کرتے، یہاں تک کہ سورج طلوع ہو جاتا ، فجر کا وقت نکل جاتا ہے پھر بھی نمازِ فجر ادا کر رہے ہوتے ہیں ! حالانکہ نمازِ فجر کا سلام پھیرنے سے قبل اگر سورج کی ایک کرن بھی نکل آئے تو نماز نہیں ہوتی۔
    میرے آقااعلیٰ حضرت رَحْمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : ’’وقت پہچاننا (یعنی نماز، روزے وغیرہ کے اوقات کی معلومات رکھنا) تو ہر مسلمان پر فرضِ عین(یعنی ہر عاقل و بالغ مسلمان پر ضروری) ہے۔‘‘ (فتاوٰی رضویہ ج۱۰ص۵۶۹)
    1 ماخوذازدرّمختار ج۲ص ۶وغیرہ 2 مراٰۃ المناجیح ج۲ ص ۳۴۶ ۳ 3 ملخص از سیرت مصطفٰے ص۲۴۹ 4 تنبیہ الغافلین ص۱۵۰۔ 5 سننِ کبری للنسائی ج۵ص۲۸۰ حدیث ۸۸۸۸ ۔ 6 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱۔ 7 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱۔ 8 الزواجِر ج۱ص۲۹۵۔ 9 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱ ۔ 10 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱ ۔ 11 مسلم ص۱۴۰ حدیث ۲۲۳۔ 12 مسند امام احمد ج۵ص۱۰۳حدیث ۱۴۶۶۸۔ 13 شعب الایمان ج۳ ص ۳۹ حدیث ۲۸۰۷۔ 14 معجم کبیر ج۶ص۲۵۰ حدیث ۶۱۲۵ ۔ 15 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱ ۔ 16 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱ ۔ 17 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱ ۔ 18 تنبیہ الغافلین ص۱۵۱ ۔ 19 مرقاۃ المفاتیح ج۱ص۱۱۶۔ 20 تنبیہُ الغافلین ص ۱۵۱

    کتاب کا موضوع

    کتاب کا موضوع

    Sirat-ul-Jinan

    صراط الجنان

    موبائل ایپلیکیشن

    Marfatul Quran

    معرفۃ القرآن

    موبائل ایپلیکیشن

    Faizan-e-Hadees

    فیضانِ حدیث

    موبائل ایپلیکیشن

    Prayer Time

    پریئر ٹائمز

    موبائل ایپلیکیشن

    Read and Listen

    ریڈ اینڈ لسن

    موبائل ایپلیکیشن

    Islamic EBooks

    اسلامک ای بک لائبریری

    موبائل ایپلیکیشن

    Naat Collection

    نعت کلیکشن

    موبائل ایپلیکیشن

    Bahar-e-Shariyat

    بہار شریعت

    موبائل ایپلیکیشن