30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
شیخِ طریقت، امیرِاہلسنّت، بانیٔ دعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رَضَوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنے رِسالے ’’جنّات کا بادشاہ ‘‘میں حدیث ِپاک نقل فرماتے ہیں ، نبیوں کے سلطان، رَ حمتِ عالمیان، سردارِ دوجہان، محبوبِ رَحمن عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ بَرَکت نشان ہے : ’’جس نے مجھ پرروزِجُمُعَہ دوسوباردُرُودِپاک پڑھااُس کے دوسوسال کے گُناہ مُعاف ہوں گے۔‘‘(کنزُالعُمّال ج ۱ ص۲۵۶ حدیث۲۲۳۸ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
بابُ الاسلام (سندھ) میرپور خاص میں مُقِیم اسلامی بھائی کے بیان کالُبِّ لُباب ہے کہ میرے بھائی کی شادی کی تاریخ مقررہوچکی تھی ، شادی کے دن قریب آتے جارہے تھے اورسب عزیزواقارب خوشی خوشی شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے۔شادی سے کم وبیش ایک ہفتہ پہلے دُولہا حیرت انگیز طور پرگھر سے غائب ہوگیا۔ایک ذِی شُعُور شخص بھی اس بات کا اندازہ لگا سکتا ہے کہ جن والدین کالختِ جگر ناگہانی طور پر گھر سے غائب ہو جائے ان کے دِل پر کیا گزرتی ہے …؟ الغرض سارے گھر میں کُہرام مچ گیا، سب لوگ اِنتہائی پریشان تھے ۔والدین کو جوان بیٹے کے اچانک غائب ہونے کی فکر کھائے جارہی تھی۔بھائی کوبَہُت تلاش کیا مگرجب واپسی کی کوئی اُمیدباقی نہ رہی تولڑکی والوں کی طرف سے شادی کی مقررہ تاریخ سے دو دن قبل فون آیا کہ اگر وہ(دُولہا) نہیں مل رہا تو تم اُس کے چھوٹے بھائی سے نکاح کرلو۔لوگوں کے طعنوں سے بچنے اورخاندان کی عزت رکھنے کی خاطِرگھر والوں کے باہمی مشورے پربالآخرمجھے شادی کیلئے تیار ہونا پڑا۔ مگر والدین کی خواہش یہی تھی کہ ہمارالختِ جگرہی لوٹ آئے اوروہی دُولہابنے، اسی لیے انہوں نے مجھے فرمایاکہ اپنے بھائی کی واپسی کے لیے کچھ کرو۔میرے ذِہن میں فوراً تعویذاتِ عطاریہ کے بستے کاخیال آیاکہ جس کی بَرَکت سے ہزاروں دُکھیاروں کی بگڑی بنی ہے۔
چُنانچِہ مَیں اپنے والدین کے حکم کو بجا لاتے ہوئے اسی وقت اپنے عَلاقے میرپور خاص باب الاسلام سندھ فیضان مدینہ میں تعویذاتِ عطاریہ کے بستے پر حاضر ہوا اوروہاں موجود اسلامی بھائی کوبتایا کہ بارات کی روانگی کادن سرپرہے مگردُولہا میاں غائب ہیں ، خدارا!کچھ کیجئے۔میری بات نہایت اطمینان سے سننے کے بعد انہوں نے مجھے تسلّی دیتے ہوئے گھر میں لٹکانے کے لئے تعویذاتِ عطاریہ دیئے اور اَورادِ عطاریہ(یعنی امیرِ اہلسنّت ، بانی ٔ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار ؔقادِری رَضَوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مجرَّب وظائف )میں سے ’’یَاسَلامُ‘‘سوالاکھ مرتبہ پڑھنے کو کہااور ثوابِ جاریہ کی نیت سے لنگر ِرسائل کی ترغیب بھی دِلائی۔
شام کو گھر پَہُنچ کر بتائے ہوئے طریقۂ کار کے مطابقتعویذاتِ عطاریہ اِستعمال کئے، اور وِرْدِ عطاریہ ’’یَاسَلامُ‘‘کا مقررہ تعداد میں وِرد بھی کیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ تعویذاتِ عطاریہ کی بَرَکات ہاتھوں ہاتھ ظاہر ہوئیں کہ شادی کی مقررہ تاریخ کو بارات تیار تھی مجھے سہرا سجایا جا رہا تھا کہ اچانک ایک ہفتہ سے گُمشدہ بھائی خود بخود گھر پَہُنچ گئے وہ کافی خوفزدہ اور سَہمے ہوئے تھے، پوچھنے پر انہوں نے بتایاکہ ’’مجھے کچھ لوگوں نے اغوا کرلیا تھا۔ آج نہ جانے کس چیزنے ان لوگوں کو مجھے رہا کرنے پر مجبور کردیا ۔‘‘اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ تعویذات واَورادِعطاریہ کی بَرَکت دیکھ کر تمام گھروالے خوشی سے جُھوم اُٹھے اورشیخِ طریقت ، امیرِاہلسنّت ، بانیٔ دعوت ِاسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادِری رَضَوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کودُعائیں دینے لگے۔اللّٰہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اَہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
تبلیغِ قراٰن وسنّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کا آغاز امیراہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادِری دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اپنے رفقاء کے ساتھ۱۴۰۱ھ میں کیا تھا ، اس کی برکتیں جہاں لاکھوں لاکھ اسلامی بھائیوں کو نصیب ہوئیں اور وہ صلوٰۃ وسنّت کی راہ پر گامزن ہوگئے وہیں اسلامی بہنوں کو بھی گناہوں سے توبہ کر نے اور اپنی زندگی اللہ ورسُول
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع