30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ؕ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْمِ ؕ
ہر صحابیِ نبی جنّتی جنّتی
دُعائے عطّار:یااللّٰہ پاک! جو کوئی رسالہ: ’’ہر صحابیِ نبی جنّتی جنّتی‘‘ پڑھ یا سُن لے اُسے اور اُس کی قیامت تک آنے والی ساری نسلوں کو صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی سچّی غلامی نصیب فرمااور اُس کی بے حساب مغفرت کر۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
دُرُود شریف پڑھنے والے کی۔۔۔(حکایت)
ابُوعلی قَطّان کہتے ہیں :میں نے خواب میں دیکھا کہ میں (عراق کے شہر) ’’کرْخْ‘‘ کی جامع مسجد شرقیہ میں ہوں ،وہاں میں نے محبوبِ پروردگار، مکے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دیدار کیا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ دو آدمی اوربھی تھے جنہیں میں نہیں جانتا تھا ، میں نے مصطَفٰی جانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں سلام عرض کیا مگر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کوئی جواب نہ دیا، میں نے عرض کی: یَا رَسْوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! میں آپ پر دِن رات میں اِتنی اِتنی مرتبہ دُرُود وسلام بھیجتا ہوں اور آپ نے مجھے اپنے جوابِ سلام سے محروم فرما دیا ؟( اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینے والے) پیارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ’’تم مجھ پر دُرُود بھی بھیجتے ہو اور میرے صحابہ کو برا بھلا بھی کہتے ہو۔‘‘ میں نے عرض کی: یَا رَسْوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! میں آپ کے مبارک ہاتھ پر توبہ کرتا ہوں آئندہ ایسا نہیں کروں گا۔ پھر سرکارِ نامدار، دو جہاں کے سردار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے (سلام کے جواب میں ارشاد )فرمایا :وَعَلَیْکَ السَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ و َبَرَکٰتُہٗ۔ (سعادۃ الدارین ص۱۶۳)
کیوں نہ ہو رُتبہ بڑا، اصحاب واہل ِبیت کا ہے خدائے مصطَفٰی، اصحاب واہلِ بیت کا
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اللّٰہ کریم نے سب صحابہ سے جنّت کا وعدہ فرما لیا ہے
اللہ پاک پارہ27 سُوْرَۃُ الْحَدِیْد آیت 10میں فرماتا ہے:
لَا یَسْتَوِیْ مِنْكُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَ قٰتَلَؕ-اُولٰٓىٕكَ اَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْۢ بَعْدُ وَ قٰتَلُوْاؕ-وَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰىؕ-وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ۠(۱۰)
ترجَمۂ کنزالایمان: تم میں برابر نہیں وہ جنہوں نے فتحِ مکہ سے قبل خرچ اور جہاد کیا وہ مرتبے میں اُن سے بڑے ہیں جنہوں نے بعد فتح کے خرچ اور جہاد کیا، اور ان سب سے اللہ جنت کا وعدہ فرماچکا اور اللہ کو تمہارے کاموں کی خبر ہے۔
اِس آیتِ مقدسہ میں صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی دو اَقسام بیان کی گئیں اور ان سب کے لئے ’’حُسْنٰی‘‘ یعنی جنت کا وعدہ کیا گیا ۔ وَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰى (ترجَمۂ کنزالایمان: اور ان سب سے اللہ جنت کا وعدہ فرماچکا) کے تحت شیخ احمد صاوی مالِکی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : معنٰی یہ ہے کہ وہ تمام صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان جو فتحِ مکہ سے پہلے ایمان لائے اور راہِ خدا میں خرچ کیا اور جنہوں نے فتحِ مکہ کے بعد ایمان لاکر راہِ خدا میں خرچ کیا، اللہ پاک نے ان تمام سے حُسْنٰی یعنی جنت کا وعدہ فرمالیا ہے۔(تفسیر صاوی ج۶ص۲۱۰۴)
ہر صحابیِ نبی! جنتی جنّتی
سب صحابیات بھی!جنّتی جنّتی
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حضرتعلّامہ حافِظ اِبْنِ حجرعسقلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں :اَلصَّحَابِیّ: مَنْ لَّقِیَ النَّبِیَّ صلَّی اللّٰہُ عَلَیْہ وَسَلَّم مُؤْمِنًام بِہ، ثُمَّ مَاتَ عَلَی الْاِسْلَام۔یعنی جن خوش نصیبوں نے ایمان کی حالت میں اللہ کریم کے پیارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ملاقات کی ہو اوراِیمان ہی پراُن کا انتقال شریف ہوا،اُن خوش نصیبوں کو’’صحابی ‘‘کہتے ہیں ۔ (نخبۃ الفکر ص۱۱۱)
اَکابر محدثین کے مطابق صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی تعدادایک لاکھ سے سوا لاکھ کے درمیان تھی۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : تمام صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے نام معلوم نہیں ، جن کے معلوم ہیں (اُن کی تعداد تقریباً)سات ہزارہے۔ (ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ص۴۰۰)
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع